ڈاکٹروں، سول سوسائٹی سے وابستہ افراد اور یمنی باشندوں کا اقوام متحدہ کی جانب سے سعودی فوجی اتحاد کو بلیک لسٹ کرنے کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ، رپورٹ گمراہ کن قراردیدی

جمعرات 12 اکتوبر 2017 23:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اکتوبر2017ء) ڈاکٹروں، سول سوسائٹی سے وابستہ افراد اور یمنی باشندوںنے اقوام متحدہ کی جانب سے سعودی فوجی اتحاد کو بلیک لسٹ کرنے کیخلاف اسلام آباد میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور اقوام متحدہ کی یمن میں بچوں کی ہلاکت سے متعلق رپورٹ کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حقائق کے بالکل برعکس ہے۔

اقوام متحدہ ایک طرح حوثی باغیوں سے ہتھیار گرانے کا مطالبہ کرتی ہے اور دوسری جانب بے بنیاد رپورٹوں کے ذریعہ حوثیوں کو شہ دیکر سرزمین حرمین شریفین کیلئے خطرات کھڑے کئے جارہے ہیں۔ نیشنل پریس کلب کے باہر مظاہرہ میں ڈاکٹرز، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور پاکستان میں رہائش پذیر یمنی شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس دوران سعودی فوجی اتحاد کو بلیک لسٹ کرنے کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

احتجاجی مظاہرہ سے ڈاکٹرز کی تنظیم پی ایم ڈی سی کے رہنما ڈاکٹر مجاہد گیلانی،پاکستان میں قیام پذیر یمنی کمیونٹی کے رہنما عبدالرحمن الصالحی اور سول سوسائٹی کے رہنما راجہ ظفر اقبال و دیگر نے خطاب کیا۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ کے پاکستان میں مندوب سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی رپورٹ میں ترمیم کریں اور حقائق کے حصول سے متعلق یکطرفہ ذرائع پر اعتبار نہ کریں۔

ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم پی ایم ڈی سی کے رہنما ڈاکٹر مجاہدگیلانی نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کی قرارداد حقائق کے منافی ہے۔ اس سے یمن میں دہشت گرد حوثی باغیوں کو شہ ملے گی اور ارض مقدس سرزمین حرمین شریفین کیلئے خطرات بڑھیں گے۔اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ حالات کو ایک ہی رخ سے نہ دیکھے ‘ یمن میں بغاوت سے پیدا ہونیو الے حالات کو کھلی آنکھوں سے سامنے رکھنا چاہیے۔

انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ کی جانب سے حوثیوں کے مظالم سے پردہ پوشی درست نہیں ہے۔ سعودی عرب یمن کی قانونی حکومت کی مدد کرتا ہے۔ یمن میں دہشت گردی حوثی باغیوں نے پھیلا رکھی ہے جسے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ سعودی اتحاد کو تو بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے لیکن اقوام متحدہ کی رپورٹ میں حوثی باغیوں کے مظالم کا کہیں کوئی ذکر نہیں ہے۔

پاکستان میں قیام پذیر یمنی کمیونٹی کے رہنما عبدالرحمن الصالحی نے کہاکہ اقوام متحدہ نے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے۔ اس نے اپنی قرار داد 2216میں حوثی باغیوں سے ہتھیار ڈالنے کیلئے کہا اور قرار دیا کہ حوثی باغیوں کیخلاف کاروائی یمن کی قانونی حکومت کے مدد مانگنے پر کی جارہی ہے۔ پہلے یہی اقوام متحدہ کہتی رہی ہے کہ حوثی باغیوں کو یمن سے نکالا جائے اورامن و امان کو برباد ہونے سے بچایا جائے لیکن اب اسی اقوام متحدہ نے دوہرا معیار اپناتے ہوئے اپنا رویہ تبدیل کر لیا ہے۔

یہ کسی طور درست نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ سعودی فوجی اتحاد کو بلیک لسٹ قرار دینا حوثی باغیوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے۔ سول سوسائٹی کے رہنما راجہ ظفر اقبال نے کہاکہ یمن میں حوثی باغیوں نے دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ سعودی فوجی اتحاد وہاں سرزمین حرمین شریفین پر بھی میزائل حملے کرنے والے باغیوں کیخلاف کاروائی کر رہا ہے ‘ اس کی طرف سے بچوں کے قتل کا پروپیگنڈا انتہائی غلط ، گمراہ کن اور حقائق سے چشم پوشی کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہاکہ اقوا م متحدہ کو فلسطین ، میانمار اور کشمیر میں مسلمانوں کا بہتا ہوا خون کیوں نظر نہیں آتا ۔ اقوام متحدہ فلسطین اور میانمار میں دہشت گردی کرنیو الوں کیخلاف کاروائی کیوں نہیں کرتی اور ان علاقوں میں مسلمانوں کے قتل عام پر کیوں خاموشی اختیار کی جاتی ہی ۔