اسرائیلی مخالفت کا الزام عائد کرکے امریکہ یونیسکو کی رکنیت سے دستبردار

یونیسکو اسرائیل کے معاملے پر جانبداری کا مظاہرہ کررہا ہے جس کی وجہ سے تنظیم کی رکنیت سے دستبردار ہوئے ، امریکہ جلد ایک مبصر مشن تشکیل دیا جائے گا جو یونیسکو میں امریکا کی نمائندگی کرے گا، امریکی محکمہ خارجہ

جمعرات 12 اکتوبر 2017 22:54

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2017ء) امریکا نے اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) پر اسرائیل مخالف ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے تنظیم کی رکنیت سے دستبرداری کا اعلان کردیا۔ امریکا کا کہنا ہے کہ یونیسکو اسرائیل کے معاملے پر جانبداری کا مظاہرہ کررہا ہے جس کی وجہ سے امریکا تنظیم کی رکنیت سے دستبردار ہوگیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ جلد ایک مبصر مشن تشکیل دیا جائے گا جو یونیسکو میں امریکا کی نمائندگی کرے گا۔ہیتھر نوریٹ نے کہا کہ امریکا نے یونیسکو کی سبکدوش ہونے والی ڈائریکٹر جنرل ایرینا بوکووا کو اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے یہ فیصلہ بہت غور و فکر کے بعد لیا ہے اور یہ یونیسکو کے حوالے سے امریکی خدشات کا مظہر ہے۔

(جاری ہے)

یونیسکو میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے جب کہ اسرائیل کے خلاف متعصبانہ رویہ بھی ختم کرنا ہوگا۔محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ امریکا نے یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل کو اس بات سے آگاہ کردیا ہے کہ وہ غیر رکن مبصر ریاست کی حیثیت سے تنظیم کے ساتھ اہم معاملات میں تعاون جاری رکھے گا جن میں عالمی ورثوں کا تحفظ، آزادی اظہار رائے اور علم و سائنس کا فروغ شامل ہیں۔خیال رہے کہ 2011 میں اسرائیل کی بھرپور مخالفت کے باوجود جب یونیسکو نے فلسطین کو تنظیم کی مکمل رکنیت دی تھی تو امریکا نے بھی اس پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔۔