بلوچستا ن میں برآمدات اور در آمدات کو بچانے کیلئے امپورٹ وایکسپورٹ سے وابستہ افراد کو ٹیکس ویلیوایشن میں مختلف آئٹمز پر 30سی40فیصد تک رعایت دی جائے ، صدر ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ

جمعرات 12 اکتوبر 2017 22:38

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2017ء) ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر عبدالصمد نے مطالبہ کیاہے کہ بلوچستا ن میں برآمدات اور درپمدات کو بچانے کیلئے ضروری ہے کہ صوبے میں امپورٹ وایکسپورٹ سے وابستہ افراد کو ٹیکس ویلیوایشن میں مختلف آئٹمزپر 30سی40فیصد تک رعایت دی جائے تاکہ صوبے کے تاجر ملک کی دیگر اکائیوں کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کا مقابلہ کرسکیں ،ٹیکس ویلیوایشن میں رعایت نہ ملنے کے باعث بلوچستان کے امپورٹ وایکسپورٹ سے وابستہ افراد اپنی سرمایہ بیرون صوبہ اور ملک منتقل کرنے پر مجبورہیں۔

گزشتہ روز کلکٹرکسٹم کے نام لکھے گئے ایک لیٹر میں ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر عبدالصمد نے نئے کلکٹر کسٹم اشرف علی کو عہدے کا چارج سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی فرائض کو تندہی سے انجام دینے کے سلسلے میںکوئی لمحہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

لیٹر میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان پاکستان کے کل رقبے کا 44 فیصد رقبے پر پھیلا ہوا صوبہ ہے جہاں امپورٹ اور ایکسپورٹ سے وابستہ افراد کو صوبے کی مخصوص حالات کے باعث ٹیکس ویلیوایشن میں خصوصی رعایت کی ضرورت ہے اس سلسلے میں ایف بی آر کے حکام و دیگر سے بات چیت کی گئی ہے جنہوں نے اس سلسلے میں اختیارات کلکٹر کسٹم کو تفویض کئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں صنعتیں نہ ہونے کے برابر ہیں بلکہ جو تھی وہ ٹیکس ویلیو ایشن میں خصوصی رعایت نہ ہونے کی وجہ سے ختم ہوتی جارہی ہے اور یہاںکے مقامی افراد اپنا سرمایہ بیرون ملک اور ملک کے دیگر صوبوں کو منتقل کررہے ہیں جو تشویشناک امر ہے اس سے نہ صرف امپورٹ اور ایکسپورٹ کے شعبہ جات بری طرح متاثر ہوں گے بلکہ لوگوں کی بھی بہت بڑی تعداد کے بے روزگار ہونے کے خدشات ہیںاس لئے سلفونک ایسڈ، پلاسٹک دانا ، بیس آئل ، وائٹ پٹرولیم جلی ، سپائسز ، ڈرائی فروٹ ، فریش فروٹ ، ڈرائی ملک ، کاسٹک سوڈا ، وائی پائوڈر ، آئرن سکریپ ، سیرمک ٹائلز ، کارپٹ ، شوول، وائٹ آئل ، پیتھیٹک انیڈریٹ ، پیرافن ویکس ، پلاسٹک سکریپ ،گلاس ویر ، جوسز ،کنفیکشنری، ربر پروسسنگ آئل ( آر پی او ) ، کاربن بلیک ، وائٹ سپرٹ، سٹیل پروڈکٹس ، ٹائمبر پر ٹیکس ویلیوایشن میں 30سے 40فیصد تک کمی کی جائے تاکہ صوبے سے امپورٹ اور ایکسپورٹ کا سلسلہ جاری وساری رہے ،انہوں نے کہاکہ ایران اور افغانستان سے پاکستان خام مال لایا جاتا ہے یا پھر جو مال امپورٹ کیا جاتا ہے اس کی وہ کوالٹی نہیں ہوتی ہے جو یورپی ممالک اور دیگر کی اشیائ کی ہے یہاں کے لوگ بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ہے لیکن لینڈ روٹ پر سمندر کی طرح ٹیکس ویلیوایشن عائد کئے جانے کی وجہ سے امپورٹ اور ایکسپورٹ سے وابستہ افراد کو مشکلات درپیش ہے ہم جب بذریعہ روڈ مختلف اشیائ اندرون ملک منتقل کرتے ہیں تو ٹیکس ویلیوایشن کے ساتھ کرایے کی مد میں بھی ہمیں خطیر رقوم خرچ کرنا پڑتے ہیںجس کی وجہ سے ہم ملک کے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کا مقابلہ نہیں کرپاتے اس لئے ہم ٹیکس ویلیوایشن میں 30 سے 40 فیصد تک مختلف اشیائ پر رعایت چاہتے ہیں اس لئے آپ اس سلسلے میںاحکامات دیں تاکہ بلوچستان کے امپورٹرز اورایکسپورٹرز ملک کے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے صنعت و تجارت سے وابستہ افراد کا مقابلہ کرسکے۔

۔

متعلقہ عنوان :