مقبوضہ کشمیرمیں خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کیخلاف طلباء کے احتجاجی مظاہرے، انتظامیہ نے مظاہرے روکنے کیلئے وادی کشمیرمیں سکولوں کو بند کردیا

نوجوانوںکی شہادت پر شوپیاں ، حاجن میں احتجاجی مظاہرے ، حریت رہنمائوں کی شہداء کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی

جمعرات 12 اکتوبر 2017 21:33

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2017ء)مقبوضہ کشمیرمیں کشمیر یونیورسٹی اور سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے طلباء نے مقبوضہ علاقے میں خواتین کی چٹیاکاٹنے کے تیزی سے بڑھتے واقعات کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے خواتین خاص طورپر لڑکیوں کی چوٹیاں کاٹنے کے شرمناک واقعات کے خلا ف طلباء کو احتجاجی مظاہرے کرنے کیلئے کہاتھا ۔

تاہم کٹھ پتلی انتظامیہ نے مظاہروں کو روکنے کیلئے پوری وادی کشمیرمیں سکولوں کو بند کرنے کا اعلان کردیا۔ حریت رہنمائوںنے چوٹیاں کاٹنے کے واقعات کے خلاف آج نماز جمعہ کے بعد بھی پورے مقبوضہ علاقے میں مظاہرے کرنے کی کال دی ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر یونیورسٹی سرینگر کے طلباء نے بڑی تعداد میں چوٹیاں کاٹنے کے واقعات کے خلاف کیمپس میں مظاہرے کئے ۔ سینٹرل یونیورسٹی آ ف کشمیر کے نوگام کیمپس کے طلبا ء نے بھی وادی کشمیرمیں ان شرمناک واقعات کے خلاف مظاہرہ کیا۔

طلباء جنہوںنے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔ لوگوںنے چوٹیاں کاٹنے کے واقعات کے خلاف مائسمہ اور گاندربل میں بھی مظاہرے کئے ۔بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ایجنٹ ریاستی دہشت گردی کے ایک نئے حربے کے طور پر کشمیری خواتین کو کیمیکل چھڑک کر بیہوش کرنے یا پھر ان کو زبردستی گرفت میں لینے کے بعد انکی چٹیا کاٹ دیتے ہیں۔

مقامی افراد نے کہا کہ اس نئے ہتھکنڈے کا مقصد خواتین کے اندر عدم تحفظ اور خوف و دہشت پیدا کرنا ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران مقبوضہ وادی میں چُٹیا کاٹنے کے 100سے زائد واقعات پیش آئے ہیں۔دریں اثنا کٹھ پتلی انتظامیہ نے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، مختار احمد وازہ اور ظفر اکبر بٹ کو بدستور گھروںمیں نظر بند رکھا۔

انتظامیہ نے پروفیسر حمیدہ نعیم کو بھی گھر میں نظر بند کر دیا ہے جبکہ حریت رہنما غلام محمد خان سوپوری سمیت آٹھ افراد پر تیسری مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا ہے۔ سید علی گیلانی نے ایک بیان میں اس اقدام کی مذمت کی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے اپنے بیانات میں حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی گھروں اور تھانوں میں مسلسل نظر بندی کی مذمت کی ہے۔

جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ نے کہا ہے سات پارٹی رہنمائوں کو سینٹرل جیل سرینگر سے باہر قدم رکھتے ہی دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھو ں نوجوانوں کی حالیہ شہادت پر شوپیاں اور حاجن کے علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما بلال صدیقی اور یاسمین راجہ اور جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کا ایک وفد شہید نوجوانوں کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ان کے گھروں میں گئے۔

دختران ملت نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ تنظیم کی غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرپرسن آسیہ اندرابی کو طبی سہولیات سے مسلسل محروم رکھ رہی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی چٹیا کاٹنے کی صورت میں انکی بے حرمتی کے خلاف اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔