محمد یاسین ملک کی پارٹی رہنمائوںکی رہائی کے فوراً بعد دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت

جمعرات 12 اکتوبر 2017 21:31

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2017ء)مقبوضہ کشمیرمیںجموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے غیر قانونی طورپر نظربند پارٹی رہنمائوں شیخ عبدالرشید، بشیر احمد کشمیری ، محمد عظیم زرگر، بشارت احمد بٹ،نذیر احمد ،معراج الدین اور امتیاز احمد شاہ کی ضمانت پر رہائی کے فوراًبعد دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یاسین ملک نے جو سرینگر سینٹرل جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند ہیںایک بیان میں کہاکہ ان رہنمائوں کو بھارتی پولیس نے چھ اکتوبر کو خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے بڑھتے واقعات کیخلاف پریس انکلیو سرینگر میں ایک پر امن احتجاج مظاہرے کے دوران گرفتار کیاتھا ۔ انہوںنے کہاکہ گرفتاری کے بعد انہیں8اکتوبر تک عدالتی تحویل پر سری ینگر سینٹرل جیل بھیج دیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز تحصیل دار جنوبی سرینگر کی عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کیے تھے تاہم سرینگر سینٹرل جیل سے رہائی کے فورابعد پولیس اسٹیشن کر الہ کھڈ کے اہلکاروںنے انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا ۔ انہوںنے پرامن سیاسی کارکنوں رہائی کے عدالتی احکامات کے باوجود دوبارہ گرفتاری کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس جس تیزی کے ساتھ پرامن سیاسی قائدین اور ارکین کو گرفتار کرنے میں منہمک ہے اگر اُس سے کئی درجہ کم ہی خواتین کی چوٹیاں کاٹنے والوںکی گرفتاری کیلئے سرگرمی کا مظاہرہ کرتی تویہ واقعات رونما ہونا بند ہوجاتے ۔

لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے کہاکہ بھارتی پولیس اور کٹھ پتلی انتظامیہ نہتے کشمیریوں کی پر امن سیاسی سرگرمیوں پر قدغن عائد کر کے انہیںبدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنارہی ہے ۔