چمن میں کافی عرصے سے اے ٹی ایم مشینوں کی بندش سے تاجر برادری پریشان

سرکاری ملازم تنخوائیںاور دیگرصارفین بینکوں سے پیسے نکالنے کیلئے قطاروں میں کھڑے رہنے پر مجبور

جمعرات 12 اکتوبر 2017 20:44

چمن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2017ء)پاک افغان سرحد پر واقع تجارتی شہر چمن میں کافی عرصے سے اے ٹی ایم مشینوں کی بندش سے تاجر برادری ،سرکاری ملازم اور دیگر افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے یہاں چمن شہر میں درجن بھر سے زائد بینک ہونے کے باوجود تمام بینکوں کے اے ٹی ایم مشین بند رہتے ہیں سرکاری ملازم اپنے تنخوائیںاور دیگرصارفین بینکوں سے پیسے نکالنے کیلئے قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں اور گھنٹوں تک انتظار کرنے پر مجبور ہیں ان خیا لات سماجی ورکر محمد صدیق اچکزئی، سماجی ورکر اسد علی، حاجی قاسم خان، جیلانی جیلان، نواب عبد الرزاق کاکڑ اور دیگر سیاسی و سماجی رہنماوں نے نمائندے کے ساتھ کیا مزید کہا کہ چمن شہر پاکستان میں تجارت کے حوالے سے بہت اہمیت کا حامل شہر ہے چمن کے راستے سی پیک کا روٹ سینٹرل ایشیاء اور یورپ تک پہنچتا ہے یہاں چمن میں سالانہ کسٹم ریونیو کی مد میں اربوں روپے کا ایکسپورٹ اور ایمپورٹ سے پاکستان کے خزانے میں جمع ہوتا ہے اس کے باوجود یہاں چمن کے عوام کے ساتھ بینک نظام میں ناروا رویہ روارکھا جا رہا ہے چمن شہر میں درجن بھر سے زائد بینکوں میں صرف ایک بینک کا اے ٹی ایم فعال رہتا ہے لیکن وہ بھی دن میں صرف ایک گھنٹے کے بعد بند کردیا جاتا ہے عملے سے پوچھنے پر بتایا جاتا ہے کہ مشین میں پیسے ختم ہوگئے ہیں دوسری جانب چمن شہر کے ذیادہ تر بینکوں میں ایک بینک سے دوسرے بینک میں پیسوں کی ترسیل پر بھی خود ساختہ پابندی لگا رکھی ہے جو سمجھ سے بالاتر ہیں چمن کے شہریوں نے متعلقہ اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ چمن کے بینکوں میں اے ٹی ایم کی بندش کا نوٹس لے ۔