کردستان کے خلاف فوجی کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں، عراق

کرکوک میں فوج دہشت گردوں کے خلاف جنگ کے لیے تعینات ہے ، حکومتی ترجمان

جمعرات 12 اکتوبر 2017 20:05

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2017ء) عراقی حکومت نے صوبہ کردستان کی طرف سے عائدکردہ الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ بغداد کا کردستان کے خلاف فوجی کارروائی کا کوئی منصوبہ زیرغور نہیں۔ اربیل کے خلاف فوجی کارروائی سے متعلق کرد قیادت کے دعوے بے بنیاد ہیں غیر ملکی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عراقی حکومت کے ترجمان ڈاکٹر سعد الحدیثی نے کہا کہ اربیل کے خلاف فوجی کارروائی سے متعلق کرد قیادت کے دعوے بے بنیاد ہیں۔

(جاری ہے)

مرکزی حکومت صوبہ کردستان کے خلاف فوجی کارروائی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرکوک میں عراقی فوج کی موجودگی دہشت گردوں کے خلاف جنگ کے معاہدے کے تحت ہے۔ عراقی فوج نے دہشت گردوں کو شکست دیتے ہوئے کرکوکے 40 فی صد علاقے کو بازیاب کرایا۔ کرکوک کی طرح نینویٰ کے دوسرے علاقوں کو بھی دہشت گردوں کو نکال باہر کیا جائے گا۔ تمام علاقوں کو داعش اور دوسرے دہشت گردوں سے آزاد کرانے کے بعد فوج واپس اپنے کیمپوں اور بیرکوں میں آجائے گی۔

متعلقہ عنوان :