ْبھارتی ریا ست راجستھان میں ہندوں انتہا پسندو ں نے مسلمان لوک گلوکار قتل کر دیا

علا قے میں کشیدگی ، حملو ںکے ڈرسے سینکڑوں خوف زدہ مسلمان اپنا گاؤں چھوڑ گئے،حکومت نے علاقے میں پیراملٹری دستے تعینات کر دیے

جمعرات 12 اکتوبر 2017 20:05

ْبھارتی ریا ست راجستھان میں  ہندوں انتہا پسندو ں  نے مسلمان لوک گلوکار ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2017ء) بھارت کی مغربی ریاست راجستھان میں ہندوں انتہا پسندو ں نے مسلمان لوک گلوکار کو قتل کر دیا۔ جس کے بعد علا قے میں کشیدگی پھیل گئی ہے جبکہ ہندوں انتہا پسندو ںکے حملو ں کے ڈر سے کم از کم دو سو مسلمان اپنے گھر بار چھوڑ کرچلے گئے۔ ۔بھارتی پولیس کے مطابق پاکستان اور بھارت کی سرحد کے قریب ڈانٹال نامی گاؤں میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے مابین ستائیس ستمبر کو تنازعہ اس وقت شروع ہوا، جب ایک پنڈت نے لوک گلوکار احمد خان پر یہ الزام عائد کیا کہ اس نے ایک ہندو دیوی کی شان میں پڑھی جانے والی ایک نظم میں غلطیاں کی تھیں۔

پینتالیس سالہ احمد خان کا تعلق راجستھان کے لانگا منگن یار قبیلے سے تھا۔ یہ قبیلہ نسل در نسل ہندوؤں کے مذہبی تہواروں کے موقع پر مندروں میں مختلف بھجن گانے کا کام کرتا آیا ہے۔

(جاری ہے)

ایک مقامی پنڈت نے احمد خان کو بھجن میں تبدیلی کرنے کے لیے کہا، جس کے بعد دو طرفہ بحث کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔پولیس کے مطابق اس کے بعد پنڈت رامیش سٴْتھر اور اس کے دوستوں نے احمد کے آلات موسیقی توڑ دیے اور اسے قتل بھی کر دیا تھا۔

پولیس کے سینئر تفتیشی افسر گورو یادیو کا کہنا تھا کہ قتل کی خبر پھیلنے کے بعد انہی ہندوؤں اور مسلمانوں کے مابین لڑائی کا سلسلہ شروع ہو گیا، جو کئی نسلوں سے یہاں مل جل کر رہ رہے تھے۔‘‘اس پولیس افسر نے یہ تو نہیں بتایا کہ احمد خان کو کس نے قتل کیا تھا تاہم یہ تصدیق کر دی گئی کہ اس مقامی پنڈت کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اس کے دوست فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

اس ہندو پنڈت کے خاندان کے دو افراد کا کہنا تھا کہ وہ ابھی تک اس حوالے سے صدمے میں ہیں۔حکومت نے اس علاقے میں پیراملٹری دستے تعینات کر دیے ہیں لیکن گاؤں سے رخصت ہوجانے والے مسلمانوں نے خوف کے باعث واپس اپنے گھروں کو لوٹنے سے انکار کر دیا ہے۔ مقتول لوک گلوکار کے ایک رشتے دار راکھا خان کا کہنا تھا، ’’ایک چھوٹی سے غلطی پر ہندوؤں نے میرے بھائی کو قتل کر دیا۔ ہم اب اس گاؤں میں کبھی بھی دوبارہ مل کر نہیں رہ سکتے۔بھارت میں ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد سے مسلمان اقلیت پر ہونے والے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کئی ریاستوں میں گائے کے گوشت پر پابندی بھی عائد کر جا چکی ہے جبکہ انتہا پسند ہندوؤں کے حملوں میں متعدد مسلمان ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :