نااہل شخص کو صدر بنانے والی شق دھوکہ دہی سے پاس ہوئی ،خرم نواز گنڈاپور

نااہل ٹولہ سینیٹ آف پاکستان کی اکثریتی قرارداد کا احترام کرے،اشرافیہ نے 12 اکتوبر 1999 ء کے واقعہ سے کوئی سبق حاصل نہیں سیکھا،چودھری نثار کے مشورے اگر ان کا نااہل لیڈر نہیں مانتا تو وہ میڈیا کا وقت ضائع نہ کریں، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک

جمعرات 12 اکتوبر 2017 18:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اکتوبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے جمہوریت اور پارلیمنٹ کے تقدس کادم بھرنے والے سینیٹ آف پاکستان کی اکثریتی قرارداد کا احترام کرتے ہوئے دھوکہ دہی کے ساتھ پاس ہونے والی شق سے پیچھے ہٹ جائیں۔ نااہل افراد کو ملکی سیاست میں داخل کرنے سے مزید تباہی آئے گی۔

شریف خاندان سانحہ ماڈل ٹائون کیس کے فیصلے سے بچنے کیلئے ملک میں فرقہ واریت پھیلانے اور تصادم کرانے کے راستے پر چل رہا ہے۔ اشرافیہ نے 12 اکتوبر 99 ء کے واقعہ سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔ نواز شریف کے دماغ میں فرعونیت کا کیڑا ہے جو ہر وقت انہیں پتھر سے سر پھوڑنے پر اکساتا رہتا ہے۔ اس بار تکبر اور غرور کے اس کیڑے نے ان کا کام تمام کر دیا۔

(جاری ہے)

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری درست کہتے ہیں کہ اشرافیہ سپریم کورٹ کو مصالحتی کونسل اور فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتی ہے۔ احتساب اور انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن ہوئے تو مافیا پلٹ آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا ایجنڈا امپورٹڈ ہے وہ پاکستان کو شام اور یمن بنانا چاہتے ہیں۔استحکام پاکستان کے لیے فوج کا مرکزی کردار ہے، اس لیے ن لیگ کے سیاسی بونے فوج کو ٹارگٹ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے قوم کو شریف خاندان یا پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔ خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ چودھری نثار کے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں ،زور شور سے عدالت میں کیس لڑنے کے مشورے وہ بند کمرے میں اپنے نااہل لیڈر کو دیں اور اگر وہ یہ مشورے نہیں مانتا تو پھر میڈیا پر آ کر قوم کا وقت ضائع نہ کریں۔ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والے شخص کے ساتھ کھڑا ہونا کوئی حب الوطنی نہیں ہے۔