چینی خاتون سکالر کے اغوا کے ملزم کا صحت جرم سے انکار

جمعرات 12 اکتوبر 2017 17:31

اربانہ،امریکہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اکتوبر2017ء) ایک امریکی شخص نے گزشتہ روز چین سے الینیوئس یونیورسٹی کی ایک خاتون سکالر کے اغوا کے الزام کے جرم کی صحت سے انکار کردیا ۔یہ جانگ ینگ لنگ کے اغوا اور قتل میں ملوث28سالہ نوجوان کے خلاف3 اکتوبر کو فیڈرل گرینڈ جیوری کے فردجرم دوبارہ عائد کرنے کے بعد عدالت میں بریٹنڈ کریسٹنسن کی پہلی پیشی تھی ۔

(جاری ہے)

امریکی مجسٹریٹ جج ایرک لانگ نے فرد جرم کے اہم حصے کو پڑھ کرسنایا اور کریسٹنسن نے جواب دیا کہ وہ الزامات کی تین دفعات کو اچھی طرح سمجھتا ہے جن میں اغوا کے بعد قتل اور دودفعات کا تعلق ایف بی آئی کے ایجنٹوں کے سامنے جھوٹا بیان دینا شامل ہیں ۔ جب اس کریسٹنس کمرہ عدالت میں داخل ہوا تو جانگ کی والدہ اپنے دکھ پر قابو نہ پا سکی تاہم وہ چلائی اورمجھے میری بیٹی واپس دو کہتے ہوئے مدعلییا کو پکڑنے کی کوشش کی ۔ جج لانگ نے کہا کہ اسے سماعت شروع ہونے سے پہلے کمرہ عدالت سے باہر لے جایا گیا ۔ بعد کی سماعت 12فروری 2018کو ہوگی اور مقدمے کی حتمی رولنگ27فروری2018دی جائے گی ۔ اگر اس الزام پر سزا دی گئی تو کریسٹنسن کو سزائے موت یا عمر قید بھگتنی پڑے گی ۔

متعلقہ عنوان :