طالبان کا چہار فریقی امن مذاکرات میں شمولیت سے انکار

امن مذاکرات کا مقصد دہشت گردی کے خلاف علاقائی تعاون کو فروغ دینا تھا، طالبان کے انکار کی بڑی وجہ افغان حکومت اور امریکی و نیٹو افواج کا انخلا نہ ہونا ہے، ترجمان طالبان

جمعرات 12 اکتوبر 2017 17:30

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اکتوبر2017ء) طالبان نے افغانستان، پاکستان، چین اور امریکہ کے مشترکہ چہار فریقی امن مذاکرات میں شمولیت سے انکار کر دیا، یہ مذاکرات 16اکتوبر کو خلیجی ریاست عمان میں ہونا تھے ،امن مذاکرات کا مقصد دہشت گردی کے خلاف علاقائی تعاون کو فروغ دینا تھا، طالبان کے انکار کی بڑی وجہ افغان حکومت اور امریکی و نیٹو افواج کا انخلا نا ہونا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کے ترجمان نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ خلیجی ریاست میں 16اکتوبر کو ہونے والے اجلاس میں طالبان شرکت نہیں کریں گے۔ یہ مذاکرات افغانستان، پاکستان، چین اور امریکہ نے مشترکہ طور پر طالبان سے کرنا تھے ۔چار فریقی مذاکرات کا مقصد دہشت گردی کے خلاف علاقائی تعاون کو فروغ دینا تھا۔

(جاری ہے)

طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کے انکار کی بڑی وجہ موجودہ افغان حکومت اور امریکی پالیسیاں ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ اس چار ملکی مذاکرات سے ہمیں کوئی لینا دینا نہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ کابل حکومت کے ساتھ بات چیت کے بارے میں ہمارا مؤقف تبدیل نہیں ہوا۔جب تک امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے مکمل انخلا نہیں ہو جاتا ہمیں امریکہ یا افغان حکومت سے کسی بھی سطح اور کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کرنے۔ توقع یہ تھی کہ چار فریقی تعاون گروپ کے ارکان اپنا حلقہ اثر استعمال کرتے ہوئے افغان تنازع کے فریق طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے پر قائل کریں گے۔ تاہم، پچھلے چار فریقی اجلاسوں میں پیش رفت کے حصول میں ناکامی کا الزام طالبان کی جانب سے امن مذاکرات میں شامل ہونے سے انکار اور افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں بداعتمادی کے معاملے پر دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :