چاول کی نئی اقسام سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو گا،بیج کی اعلیٰ قسم فصل کی زیادہ پیداوار کی ضامن ہے ،وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن

ْزرعی پیداوار کے بڑھانے کیلئے جدید علم اور نئی ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر یوسف ظفر

جمعرات 12 اکتوبر 2017 17:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ چاول کی نئی اقسام سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو گا اور پاکستان دوسرے ممالک کو زیادہ چاول برآمد کرنے کے قابل ہو گا اور کسانوں کی فلاح و بہبود میں بہتری آئے گی، بیج کی اعلیٰ قسم فصل کی زیادہ پیداوار کی ضامن ہے۔

جمعرات کو یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان زرعی تحقیق میں نجی شعبہ کی ہر ممکن مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چاول ملک کی اہم ترین فصل ہے اور اس سے قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوتا ہے اس لئے حکومت چاول کی فصل میں بہتری اور اس کی پیداوار میں اضافہ کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان عام کسان کی بہتری کیلئے نت نئے اقدامات کر رہی ہے تا کہ کسان کو زرعی پیداوار کو بڑھانے کیلئے آسانیاں میسر ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے چین کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چین کی حکومت کی مدد سے پاکستان میں زرعی شعبہ کو فروغ ملا ہے اور انہی اقدامات کی بدولت پاکستان میں چاول کی پیداوار میں جدید طریقے اپناتے ہوئے اضافہ ممکن ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ( پی اے آر سی) ڈاکٹر یوسف ظفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان زرعی طور پر زرخیز ملک ہے اور ملک کی آبادی کا انحصار زرعی پیداوار پر ہے جس کیلئے ضروری ہے، زرعی پیداوار کے بڑھانے کیلئے جدید علم اور نئی ٹیکنالوجی اختیار کیا جائے، ہائبرڈ سیڈ چاول کی ٹیکنالوجی کے منصوبے کے ذریعے پاکستان میں چاول کی پیداوار میں اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ بیج کا استعمال ترقی یافتہ ممالک میں عام ہو رہا ہے اور ہم اس سلسلہ میں چائنہ کے تعاون کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چائنہ ہائبرڈ بیج کا استعمال کرکے پاکستان سے تقریباً 250 فیصد زائد چاول کی پیداوار حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے کسانوں کو دی جانے والی سہولتوں کا بھی ذکر کیا اور زراعت کے میدان میں چائنہ کے تعاون کو بے پناہ سراہا۔

انہوں نے کہا کہ نئے بیج کی ٹیکنالوجی سے نہ صرف چاول کی پیداوار میں اضافہ ہو گا بلکہ کسان کے معیار زندگی کو بلند کرنے میں مدد ملے گی۔ چینی سفارتخانے کے سیکرٹری ڈاکٹرلوئی شی جی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہے کہا چین پاکستان میں ہائبرڈ سیڈ چاول کے ذریعے چاول کی پیداوار بڑھانے میں ہر ممکن تعاون کر رہا ہے تاکہ پاکستان میں زرعی سیکٹر کی بہتر نشوونما ہو سکے۔ ڈاکٹر لوئی شی نے پی اے آر سی کے سائنسدانوں کی زرعی سیکٹر میں کی جانے والی کاوشوں کو بھی سراہا جن کی بدولت زراعت ایک منافع بخش صنعت میں شامل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بہتر سے بہتر نتائج حاصل کرنے کیلئے زرعی ماہرین کو جدید علم اور نئی ٹیکنالوجی کو کسان تک پہنچانا ہو گا۔