مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پر کام کرنیوالی تنظیم کے سربراہ احسن انتو کی سرینگر میں گرفتاری کیخلاف مظفرآباد میں احتجاجی دھرنا

بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی‘ احسن انتو سمیت دیگر حریت قیادت کو فی الفور رہا کیا جائے‘ شرکاء کا مطالبہ

جمعرات 12 اکتوبر 2017 16:46

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اکتوبر2017ء) مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق پر کام کرنیوالی تنظیم کے سربراہ محمد احسن انتو کی سرینگر میں گرفتاری کیخلاف مظفرآباد میں احتجاجی دھرنا ، بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی، احسن انتو سمیت دیگر حریت قیادت کو فی الفور رہا کیا جائے، شرکاء کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کیخلاف احتجاج کرنے پر انسانی حقوق کے معروف کارکن محمد احسن انتو کی قابض افواج ، بھارتی انتظامیہ کے ہاتھوں گرفتاری کیخلاف مظفرآبا د میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس جموں کشمیر کے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا گیا، شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے۔

(جاری ہے)

مظاہرہ میں مشتاق الاسلام، عزیر غزالی، شوکت جاوید میر، شازیہ کیانی ایڈووکیٹ ، راجہ عاقب سفیر ایڈووکیٹ سمیت وکلاء، سول وسائٹی ، طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ فی الفور انسانی حقوق پر کا م کرنیوالے محمد احسن انتو کو رہا کیا جائے ،محمد احسن انتو کا صرف اتنا قصور ہے کہ انہوں نے گزشتہ ایک ماہ سے جاری گیسو تراشی کے خلاف احتجاج کیا اور بھارتی چہرہ بے نقاب کرنے کیلئے سرینگر میں دھرنا دیا تھا ، انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل فور م فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس جموں کشمیر کے چیئرمین محمد احسن انتو کی گرفتار ی بھارت کے نام نہاد جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے، کشمیری عوام پر ظلم دنیا کے سامنے عیاں ہو چکے ہیں، کشمیری عوام پر بھارت ظلم ڈھا رہا ہے، بے گناہ کشمیریوں کی گرفتاری اور شہادت آئے روز کا معمول ہے، بھارت نے انسانی حقوق کی تمام تر حدیں کراس کردی ہیں جو اقوام متحدہ کیلئے بڑا چیلنج ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تنظیم انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین نے ہمیشہ انسانی حقوق پامال کرنیوالوں کو بے نقاب کیا، دنیا جانتی ہے کہ بھارت طاقت کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کا قتل عام کررہا ہے، اس وقت تک پندرہ ہزار سے زائد نوجوانوں کو ہندوستان کی مختلف بدنام زمانہ جیلوں میں قید ہیں جن میں تشدد کی داستانیں رقم کی جارہی ہیں۔

گیسو تراشی کے واقعات بھارتی جارحیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ انہوں نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندوستان کے ان ظالمانہ عزائم کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور محمد احسن انتو کو رہا کیا جائے جنہوں نے حق و سچ کا علم بلند کرتے ہوئے انسانی حقوق پامال کرنیوالوں کو بے نقاب کیا ، اس موقع پر شرکاء نے برہان مظفر وانی شہید چوک میں دھرنا دیا اور احسن انتو اور دیگر حریت قیادت کی رہائی کیلئے نعرے بھی لگائے، دھرنا میں قاری بلال احمد فاروقی، حمزہ شاہین، جعفر الاسلام، ناظم الدین شیخ، راجہ جنید، عثمان علی اعوان، تنظیر اقبال نے بھی شرکت کی۔

شرکاء نے انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے خاموشی کو لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر دنیا میں کہیں کُتا مر جائے تو انسانیت کے دعویدار چیخ اٹھتے ہیں گزشتہ کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں جو ظلم کی داستانیں بھارت اپنی افواج کے ذریعے رقم کررہا ہے اُس پر خاموشی معنی خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیم جو کشمیر میں کام کررہی ہے اس کے سربراہ کو گرفتار کرلیا گیا مگر عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں اس پر بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہیں جو سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مداخلت کرتے ہوئے بھارتی مظالم رکوانے کیلئے کردار اد اکرے تاکہ خطہ میں قیام امن ممکن ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :