پوری کاروباری برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ ، بیرونی خطرے سے نمٹنے ، معاشی ترقی، پائیدار سکیورٹی کو یقینی بنانے اور کاروبار دوست ماحول کے لئے اقدامات میں پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے،ایف پی سی سی آئی

یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک کا گروپ کی کمیٹی کے اجلاس سے صدارتی خطاب

جمعرات 12 اکتوبر 2017 15:54

لاہور، (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2017ء) فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری کاروباری برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ اور کسی بھی بیرونی خطرے سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں معاشی ترقی کے لئے پائیدار سکیورٹی کو یقینی بنانے اور کاروبار دوست ماحول پیدا کرنیکے لئے اقدامات میں پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے۔

یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک نے گروپ کی کور کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی مسلح افواج پر فخر کرتے ہیں جنہوں نے دہشت گردیکے خاتمے اور ملک میں امن کی مکمل بحالی کا راستہ ہموار کیا جو ملک میں اقتصادی ترقی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

صدر ایف پی سی سی آئی زبیر طفیل، ایس وی پی عامر عطاء باجوہ، وی پی اور ریجنل چیئرمین پنجاب منظور الحق ملک، سابق صدر ایف پی سی سی آئی عبدالرئوف عالم، چیئرمین ڈپلومیٹک کمیٹی ملک سہیل حسین اور دیگر تاجر رہنماؤں کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔

افتخار علی ملک نے کہا کہ کاروباری برادری قومی معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے سکیورٹی کو اولین ترجیح دینے اور اقتصادی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کے لئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مشکور ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل وکرم سے غیر ملکی عناصر کی سازشیں ناکام ہوں گی اور پاکستان ایک مضبوط معاشی طاقت کے طور پر ابھرے گا۔

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران مسلح افواج کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نازک صورتحال میں ہمیں اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک قوم کے طور پر متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے ساتھ انتہائی کامیاب مشترکہ سیمینار کے انعقاد پرآئی ایس پی آر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج کی قربانیوں نے قومی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کئے ہیں اور غیر ملکی سرمایہ کار ایک بار پھر مختلف شعبوں کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امن اور سلامتی کی بحالی کے بعد اب معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے میگا پراجیکٹ سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں اقتصادی سرگرمیاں تیز کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ مستقبل کے چیلنجوں سے نبرد آزما ہونے کیلئے برآمدات میں* اضافے اور تیز رفتار صنعتی کو فروغ دینے کے لئے کاروبار دوست ماحول کو یقینی بنایا جائے۔

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے زراعت کے شعبے میں چین کے تعاون سے بہتر پیداوار اور کیٹل فارمنگکو فروغ دینے کے جدید ہائبرڈ تکنیکوں سے مکمل استفادہ پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ بمپر فصلوں کے حصول کیلئے یہ انتہائی ضروری ہے جبکہ سیاحت کی صلاحیت کو بھی مکمل طور پر ایکسپلور کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر ملکی قرضوں پر انحصار ختم کرنا چاہئے جوہماری معیشت پر بہت بڑا بوجھ بن چکے ہیں، اس کی بجائے ہمیں مقامی وسائل کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنا چاہئے۔

عامر عطاء باجوہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور اس خطے کے زمینی حقائق کو مد نظر رکھنا چاہیئے کیونکہ پاکستان کے بغیر افغانستان میں پائیدار امن ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو پاکستانی معیشت کو فروغ دینے کے لئے ہماری مصنوعات کو امریکی مارکیٹ تک رسائی فراہم کرنا چاہئے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث ہماری معیشت کو بھاری نقصانات اٹھانے پڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان میں اقتصادی زونوں کی بحالی کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ عبدالرئوف عالم نے کہا کہ پاکستان سے ’’برین ڈرین ‘‘ کو ترجیحی بنیادوں پر روکا جائے اور سبز انقلاب اور صنعتی ترقیکے ذریعے ملک سے غربت کے خاتمے کے لئے مخلصانہ کوششیں کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اقتصادی پالیسیوں کو حتمی شکل دینے سے پہلے نجی شعبہ اور تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے اور انہیں تمام شعبوں میں پالیسی سازی کے عمل کا حصہ بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :