قادیانوں سے متعلق بیان ، علمائے کرام نے رانا ثنا اللہ کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا

رانا ثنا اللہ کو برطرف کیا جائے بصورت دیگر تحریک چلائیں گے۔ علمائے کرام کا موقف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 12 اکتوبر 2017 13:15

قادیانوں سے متعلق بیان ، علمائے کرام نے رانا ثنا اللہ کی برطرفی کا مطالبہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 اکتوبر 2017ء) : دو روز قبل صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے قادیانوں سے متعلق بیان نے نئی بحث چھیڑ دی تھی۔ تاہم اب علمائے کرام نے اس بیان پر رانا ثنا اللہ کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ علمائے کرام کا کہنا ہے کہ رانا ثنا اللہ کو فوری طور پر برطرف کیا جائے بصورت دیگر ان کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔

جامعہ نعیمیہ کے مہتمم ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ ہم عقیدہ ختم نبوت ﷺ سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر قانون کے بیانات قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے جو بھی کہا ہے غلط کہا ہے۔ کیونکہ یہ معمولی فرق نہیں ہے۔ عقیدہ ختم نبوت ﷺ قرآن کی بنیاد پر قائم ہے۔ یہ ایک اہم فرق ہے۔

(جاری ہے)

اگر معمولی فرق ہوتا تو آئین میں قادیانیوں کی غیر مسلم قرار نہ دیا جاتا۔ اب ضروری ہے کہ رانا ثنا اللہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ کا اقرار کریں اور کلمہ طیبہ پڑھیں۔ جبکہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے اس بیان سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قادیانیوں کی حمایت میں بیان دے کر رانا ثنا اللہ نے آئین پاکستان پر حملہ کیا ہے۔

رانا ثنا اللہ خان کو فی الفور عہدے سے ہٹا کر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ دوسری جانب تحریک تحفظ حرمین شریفین کے سربراہ علامہ زبیر احمد ظہیر کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر قانون حکومت کی زبان بول رہے ہیں۔ حکومتی آشیر باد کے بغیر رانا ثنا اللہ ایسا بیان دینے کا قدم نہیں اُٹھا سکتے۔ ہمارا پہلا مطالبہ ہے کہ رانا ثنا اللہ کو عہدے سے ہٹایا جائے ورنہ ہم جلد اجلاس بُلا کر تحریک کا اعلان کریں گے۔

متعلقہ عنوان :