کینٹ بورڈ کی شہری آبادی کے علاقوں سے سکولوں اور کالجوں کو باہر نکالنے کیلئے جاری کئے گئے نوٹسز کا خیرمقدم کرتے ہیں،اہلیان جھنگی

جمعرات 12 اکتوبر 2017 12:33

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2017ء) کینٹ بورڈ ایبٹ آباد کی شہری آبادی کے علاقوں سے سکولوں، کالجوں اور انسٹی ٹیوٹس کو باہر نکالنے کیلئے جاری کئے گئے نوٹس کا اجراء خوش آئند اقدام ہے۔ ان خیالات کا اظہار اہلیان جھنگی کی ممتاز سماجی شخصیات عارف خان جدون، محمد شفیق، ذاکر خان، محمد نیاز، محمد اورنگزیب، جنید خان اور مسعود خان نے یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کینٹ بورڈ کے اس جراتمندانہ اقدام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، سکول اور کالجز آبادی والے علاقوں میں ہونے کے باعث ٹریفک کے مسائل میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔ گھنٹوں ٹریفک جام جیسے مسائل کی وجہ سے مقامی افراد شدید ذہنی کوفت اور اذیت کا شکار ہیں، منڈیاں پی ایم اے بائی پاس اور جھنگی لمبا میرا روڈ سمیت کالج روڈ منڈیاں میں گھنٹوں ٹریفک کا جام رہنا معمول بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

مہم کا دائرہ جناح آباد کے علاوہ، اقبال روڈ، جھنگی، کالج روڈ اور دیگر علاقوں تک بھی پھیلایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ کینٹ بورڈ کے آبادی والے علاقوں سے سکولوں کی باہر منتقلی کے فیصلہ کا ہم بھرپور خیرمقدم کرتے ہیں، جھنگی گنجان آبادی والا علاقہ ہے اور یہاں کی اندرونی سڑک 10 فٹ سے بھی کم ہیں تاہم یہاں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی بھرمار ہے۔

مالکان زیادہ کرایہ کے عوض اپنی عمارتیں سکولوں کو دے دیتے ہیں تاہم سکول کے اندر اور باہر کوئی پارکنگ کا انتظام نہیں ہوتا ہے، ان سکولوں کی پارکنگ نہ ہونے کی وجہ سے سکول اوقات میں سکول کی وینیں اور دیگر بچوں کو لانے اور لے جانے والی گاڑیاں محلہ کی واحد چھوٹی سی سڑک پر کھڑی کر دیتے ہیں جس سے جھنگی میں مختلف علاقوں کو جانے والی ٹریفک مکمل طور پر جام ہو جاتی ہیں اور وہاں سے گاڑیاں تو دور کی بات پیدل چلنا بھی محال ہو جاتا ہے اور انہیں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے طور پر پہلے بھی جھنگی میں قائم سکولوں کو اپنی چار دیواری توڑ کر اندر لے جانے اور پارکنگ سکول کے اندر رہنے کیلئے نوٹس جاری کئے تھے اور اس کی کاپی کینٹ بورڈ ایبٹ آباد کے اعلیٰ حکام کو ارسال بھی کی تھی تاہم اس وقت کے سی ای او نے کوئی نوٹس نہیں لیا تھا۔ انہوں نے کینٹ بورڈ کے موجودہ اعلیٰ حکام سے سکولوں کو آبادی سے باہر نکالنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر فوری طور پر ایسا نہیں ہو سکتا تو کم از کم انہیں اپنی بائونڈری والز توڑ کر سڑک کو کھلا کرنے سمیت سکولوں کے اندر پارکنگ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے۔