اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات ؛مسلم لیگ ن میں دو حلقے آمنے سامنے

جمعرات 12 اکتوبر 2017 10:55

اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات ؛مسلم لیگ ن میں دو حلقے آمنے سامنے
لاہور( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12اکتوبر2017ء ):ایک حلقہ سے تعلقات بہتر بنانے دوسرا محاز گرم رکھنے میں مگن ہے ، کیپٹن صفدر کی تقریر اس حکمت عملی کا حصہ ہے ،نورا کشتی لڑنے والی جماعت کو پنجاب تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔سابق چیئر مین سینٹ اور معروف بزنس مین ڈیل کے ضامن حکومت کو 3اتحادیوں ،اپوزیشن کی حمایت حاصل قومی اداروں کے خلاف سرکاری مولویوں کے ذریعے بھی مہم چلانے کا فیصلہ کی گیا ہے ۔

شریف خاندان کو توقع ہے وقت پورا مل گیا تو جیت ہو گی ۔سخت رویہ سے حکومت ختم ہوئی تو سیاسی شہید بنے گے ، مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ اوراسٹیبلشمنٹ کے خلاف دوہری پالیسی بنا کر محاذ آرائی شروع کر دی ہے ۔ نواز شریف اور ان کے ساتھ ساتھی محاذ آرائی گرم رکھنے پر کام کر رہی ہیں ،اور کیپٹن صفدر کی تقریر بھی اسی حکمت عملی کا حصہ ہے ۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی اور دوسرے وزرا ء کو ہدایت کی گئی ہیں ہیں کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات استوار کریں ،اور دوسری طرف مریم صفدر ،طلال چوہدری کو خاص طور پر ٹارگٹ دیا گیا ہے کہ وہ عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اس قدر پریشر بناکر رکھیں کہ وہ آئے روز نئے نئے دباؤ میں آئیں ،اگر ن لیگ کیخلاف کوئی فارورڈ بلاک بنتا ہے تو ان ارکان اسمبلی کے خلاف حکومتی مشینری کے ساتھ ساتھ عوامی دباؤ بھی برداہشت کیا جائے گا ، اور دوسری جانب نورا کشتی لڑنے والی جماعت کو بھی اعتماد میں لیا ہوا ہے اور اگر وقت پر الیکشن ہوتے ہیں ،اور نگران سیٹپ مرضی سے بنتا ہے تو پنجاب میں تحریک انصاف کی بجائے ان کی سیٹوں کے لئے جتنا ممکن ہو سکا تعاون کریں گے ۔

کیپٹن صفدر کی تقریر دو فائددوں کے لئے کی گئی تھی ایک اہم اداروں کو متنازعہ بنانے اور ان کے خلاف مذہبی منافت پیدا کرنے اور دوسرا ختم نبوت میں ترمیم کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ،کیونکہ اس معاملے میں وفاقی وزرا ء اور شریف خاندان کا اہم ذمہ دار شفاف انکوائری میں پھنستے ہیں ۔