پاکستان 2013 کے مقابلے میں 2017 میں محفوظ ملک ہے، احسن اقبال

گزشتہ 4 سالوں میں ملک نے دہشت گردی کے خلاف بے شمارکامیابیاں حاصل کیں ، ضرب عضب اورردالفساد کے تحت ہم نے دہشت گردی کی کمرتوڑدی ہے ہمارے اوپرجودہشت گردی مسلط ہے اسکاپس منظرہے جوعشروں پرمحیط ہے، آج ہم سے کہاجاتاہے کہ ان حالات کاتنہامقابلہ کریں،یہ سراسرناانصافی ہے، نجی ٹی وی کو انٹر ویو

بدھ 11 اکتوبر 2017 23:15

پاکستان 2013 کے مقابلے میں 2017 میں محفوظ ملک ہے، احسن اقبال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2017ء) وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان 2013 کے مقابلے میں 2017 میں محفوظ ملک ہے، پاکستان نے گزشتہ 4 سالوں میں دہشت گردی کے خلاف بے شمارکامیابیاں حاصل کیں ، ضرب عضب اورردالفساد کے تحت ہم نے دہشت گردی کی کمرتوڑدی ہے ، ہمارے اوپرجودہشت گردی مسلط ہے اسکاپس منظرہے جوعشروں پرمحیط ہے، آج ہم سے کہاجاتاہے کہ ان حالات کاتنہامقابلہ کریں،یہ سراسرناانصافی ہے۔

بدھ کے روز نجی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ضرب عضب اورردالفساد کے تحت ہم نے دہشت گردی کی کمرتوڑد ی ہے ، ساتھ ساتھ متبادل میزانیے اوردہشتگردی کی روک تھام کی طرف بھی جائیں گے، پاکستان میں گزشتہ 4 سالوں میں دہشت گردی کے خلاف بے شمارکامیابیاں حاصل کی گئیں اور پاکستان 2013 کے مقابلے میں 2017 میں محفوظ ملک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپرجودہشت گردی مسلط ہے اسکاپس منظرہے جوعشروں پرمحیط ہے، جوصورتحال ہمارے سامنے ہے وہ ہماری پیداکردہ نہیں، یہ صورتحال بین الاقوامی حالات اورقوتوں کی جنگ کی ہے جسکاہم نے سامناکیا، سویت یونین چلاگیا تو سب ہاتھ جھاڑ کر چلے گئے،آج ہم سے کہاجاتاہے کہ ان حالات کاتنہامقابلہ کریں،یہ سراسرناانصافی ہے،آج جوکچھ کررہے ہیں،کسی کوخوش کرنے کے لیے نہیں کررہے بلکہ ملک کو مضبوط بنانے کے لیے کر رہے ہیں ۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہمیں داخلہ استحکام،اداروں کے درمیان اعتمادکی ضرورت ہے،باہمی اعتماد و اتحاد سے ہی دہشتگردی کے خلاف جنگ جیتی جا سکتی ہے،پاکستان خارجہ محاذپرچیلنجزکاسامناکررہاہے، پاکستان ان چیلنجز سے بھی نمٹ لے گا، تمام اداروں کی قیادت کاامتحان ہے کہ کس طرح مشکل دورمیں ملک کوآگے لیکرجائیں ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات نے پاکستان کے داخلی استحکام کو متاثرکیا ہے ، صرف سابق وزیراعظم کے فیصلے نے اسٹاک مارکیٹ میں 14ارب ڈالرکانقصان کیا ہے ، ہم اس طرح کے سیاسی بحرانوں کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ احسن اقبال نے کہا کہ افغانستان میں داعش کابڑھتاہوا اثرخطے اورپاکستان کے لیے خطرات کاپیش خیمہ ہے۔

متعلقہ عنوان :