مسلم لیگ( ن) میں درڑایں آنے کی باتیں کرنے والوں کے سب دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں، بلیغ الرحمن

دو لسانی طلبا گروپس میں لڑائی کے بعدقائد اعظم یونیورسٹی میں صورت حال خراب ہوئی ،چند طلبا کے لیے باقی تمام طلبا کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر نہیں ہونی چاہئیں، وفاقی تعلیمی بورڈ میں اساتذہ کی تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب ،میڈیا سے گفتگو

بدھ 11 اکتوبر 2017 22:56

مسلم لیگ( ن) میں درڑایں آنے کی باتیں کرنے والوں کے سب دعوے جھوٹے ثابت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2017ء) وزیروفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ( ن) میں درڑایں آنے کی باتیں کرنے والوں کے سب دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں، دو لسانی طلبا گروپس میں لڑائی کے بعدقائد اعظم یونیورسٹی میں صورت حال خراب ہوئی ،چند طلبا کے لیے باقی تمام طلبا کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر نہیں ہونی چاہئیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں وفاقی تعلیمی بورڈ میں اساتذہ کی تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفاقی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر اکرام ملک بھی موجود تھے۔اس موقع پر انہوں نے تربیت مکمل کرنے والے اساتذہ میں سرٹیفیکیٹس بھی تقسیم کیے۔

(جاری ہے)

یہ تربیت ایجوکیشن ایسسمنٹ اور امتحانی نظام میں جدت اور معیار کی بہتری کے لیے دی گئی ہے۔

میڈیا سے گفتگو میںانجینئرن بلیغ الرحمن نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) میں درڑایں آنے کی باتیں کرنے والوں کے سب دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں ،اس کے باوجود سیاسی ٹاک شوز میں ایسی باتیں کرنے والوں کو ''شرمن ان کو مگر نہیں آتی''۔نواز شریف کے نااہل ہونے کے بعد ن لیگ میں اختلافات کی باتیں کی گئیں اب جعلی لسٹوں کے ذریعے پارٹی میں اختلافات پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا ہم نے تحفظات کے باوجود عدلیہ کے حترام میں نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کو مانا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے دو لسانی طلبا گروپس میں لڑائی کے بعدقائد اعظم یونیورسٹی میں صورت حال خراب ہوئی ہے،قائداعظم یونیوورسٹی کے طلبا کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ہم سے آکر ملیں۔چند طلبا کے لیے باقی تمام طلبا کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر نہیں ہونی چاہئیں۔

یہ سب بچے ہمارے بچے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے اس مسئلے کو پرامن حل کیا جائے لیکن آپشن کوئی بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ تقریب سے خطاب میں بلیغ الرحمان نے کہا کہ نظام کی بہتری ایک جہد مسلسل ہے ،تعلیم اور تدریس ہمارے مستقبل کو بہتر بناتے ہے۔ہمیں تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں کی ذہن سازی اور کردار سازی پر توجہ دینی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2013کے بعد حکومت نے تعلیم کی بہتری پر کام کیاہے۔

تعلیمی نصاب میں بہتری لانے کی کوشش کی گئی،پہلی جماعت سے پانچویں تک نیا نصاب مکمل ہو چکاہے۔انہوں نے کہا کہ چھٹی جماعت سے بارھویں تک نئے نصاب پر کام تیزی سے جاری ہے،نیا نصاب بچوں کی کردارسازی میں اہم کردار ادا کرے گا،بچوں کو صحیح اور غلط کا فرق سمجھانا ضروری ہے۔نئی ایجادات کے مطابق نصاب کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔بلیغ الرحمان نے کہا کہ ہائرایجوکیشن کے لیے بجٹ بڑھاکر 100ارب سے زائد کر دیا گیا ہے ،ہم نے تعلیم کو معیار کو بہتر کرنا ہے،وفاق کی ذمہ داری صرف وفاق تک ہے،ہم تعلیم میں صوبوں کو بھی ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی تعلیمی بورڈ میں نظام کی بہتری میں موجودہ چیئرمیں ڈاکٹر اکرام ملک کا اہم کرادار ہے جس سے سسٹم میں بہتری آئی ہے۔ہماری حکومت نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں بہتری کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں اس کے علاوہ اساتذہ کی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔فیڈرل بورڈ کے ون ونڈو آپریشن بہتر بنایا ہے اور آن لائن سروسز فراہم کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کی بہتری کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں جبکہ ایک آئٹم بنک بنایا جا رہا ہے جس سے ملک بھر کے اساتذہ فائدہ اٹھا سکیں گے۔