اپنے کاموں میں بااختیار ہیں کسی سے کوئی ہدایت نہیں لی جاتی،میئر کراچی وسیم اختر

13ء کا ایکٹ تیار کرتے ہوئے ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے پاس جو اختیارات بچے ہیں انہیں نوٹیفکیشن کے ذریعے سلب کیا جارہا ہے،سندھ اسمبلی میں عددی برتری سے کوئی بھی قانون پاس کرالیا جاتا ہے،پروجیکٹ ڈائریکٹر بناکر تمام میگا پروجیکٹ سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھ لئے ہیں،70فیصد سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات قائم ہیں، نیشنل مینجمنٹ کالج لاہور میں زیر تربیت سینئر افسران سے ملاقات کے موقع پر گفتگو

بدھ 11 اکتوبر 2017 22:35

اپنے کاموں میں بااختیار ہیں کسی سے کوئی ہدایت نہیں لی جاتی،میئر کراچی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ وہ اپنے کاموں میں بااختیار ہیں کسی سے کوئی ہدایت نہیں لی جاتی،2013ء کا ایکٹ تیار کرتے ہوئے ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے پاس جو اختیارات بچے ہیں انہیں نوٹیفکیشن کے ذریعے سلب کیا جارہا ہے،سندھ اسمبلی میں عددی برتری سے کوئی بھی قانون پاس کرالیا جاتا ہے،پروجیکٹ ڈائریکٹر بناکر تمام میگا پروجیکٹ سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھ لئے ہیں،70فیصد سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات قائم ہیں، یہ بات انہوں نے بدھ کی صبح نیشنل مینجمنٹ کالج لاہور میں زیرتربیت سینئر افسران کی بلدیہ عظمیٰ کراچی کے دفتر آمدکے موقع پر 20 رکنی وفد سے ملاقات کے موقع پر کہی، وفد نے نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی لاہور کے ڈین نعیم اسلم کی سربراہی میں میئر کراچی وسیم اختر سے ملاقات کی، میئر کراچی نے انہیں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے دفتر آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کا نشان پیش کیا، انہوں نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت خوشی کا موقع ہے کہ آپ تمام افراد کراچی کے دورے پر تشریف لائے ہیں، ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ جو حقائق ہیں ان سے نہ صرف اس شہر کے لوگ بلکہ ملک کے دیگر شہروں کے لوگ بھی واقفیت حاصل کریں،انہوں نے کہا کہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ پاکستان کی معیشت میں کراچی کی کیا حیثیت ہے اور اس بات سے بھی سب آگاہ ہیں کہ پاکستان کو سب سے زیادہ ریونیو یہی شہر کراچی فراہم کرتا ہے لیکن یہ کیسی ستم ظریفی اس شہر کے ساتھ برتی جا رہی ہے کہ جو شہر اس پورے ملک کے لوگوں کو اپنے حصے اور ریونیو سے پروان چڑھا رہا ہے اسی شہر کو اتنا بھی نہیں دیا جاتا کہ وہ اپنے مسائل حل کرسکے، یہ حقیقت اپنی جگہ عیاں ہے کہ اس شہر پر آبادی کا دبائو مسلسل بڑھ رہا ہے، ملک کے کونے کونے سے لوگ روزگار کے حوالے سے اس شہر کا رخ کرتے ہیں اور یہ شہر بھی انہیں اپنی آغوش میں فوراً جگہ فراہم کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ شہر سب کا ہے ، جو اس شہر میں رہتا ہے اسے چاہئے کہ وہ اس شہر کو اون بھی کرے اور اس شہر کے مسائل کو اپنا سمجھتے ہوئے انہیں حل کرنے کے لئے ہمارے ساتھ تعاون کرے، انہوں نے کہاکہ جہاں ضرورت کے مطابق وسائل نہ ہوں اور آبادی کا دبائو ہوتو وہاں مسائل کا انبار بھی ہوگا، میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ حکومت سندھ کے لگائے گئے ایڈمنسٹریٹرز نے گزشتہ آٹھ سال میں بڑی تعداد میں کنٹریکٹ ملازمین بھرتی کئے ،انہوں نے کہا کہ سڑکیں اور پل بنانا بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کام ہے،دنیا اسمارٹ سٹی کی جانب گامزن ہے اور ہمارے شہر میں گٹر پر ڈھکن نہیں ہے، ہم مختلف اوقات میں مختلف ٹیمیں تشکیل دے کر شہر میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کرتے رہتے ہیں لیکن اس حوالے سے شہریوں میں اس بات کا شعور بیدار ہونا بھی بہت ضروری ہے کہ وہ تجاوزات کے قیام سے گریز کریں ۔

(جاری ہے)

تجاوزات کے باعث شہر کا حلیہ بگڑ گیا ہے، برنس گارڈن میں عمارات تعمیر کی جا رہی تھیں جسے میں نے عدالت عالیہ کے ذریعے روکا، باغ ابن قاسم اور بے نظیر بھٹو شہید پارک میں تجاوزات قائم کی گئی اور ان تجاوزات کے پیچھے بڑے بڑے نام مافیا کی صورت میں سامنے آئے، کارروائی کرنے پر ہمارے افسران کو سندھ حکومت نے معطل کردیا ۔

متعلقہ عنوان :