افغانستان ریڈکریسنٹ کی ہلالِ احمر کو شدید امراض کا شکار بچوں کے علاج میں تعاون کی اپیل

افغان ریڈکریسنٹ سوسائٹی کے اعلیٰ وفد کی وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ سے ملاقات

بدھ 11 اکتوبر 2017 21:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2017ء) افغانستان ریڈکریسنٹ کی ہلالِ احمر پاکستان کو 600 سے زائد شدید امراض کا شکار بچوں کے علاج میں تعاون کی اپیل کردی۔ یہ اپیل افغان ریڈکریسنٹ سوسائٹی کے اعلیٰ وفد نے چیئرمین ہلال ِاحمر پاکستان ڈاکٹر سعید الٰہی کی قیادت میں وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ سے ملاقات کرتے ہوئے کی۔

وفاقی وزیر نے گرمجوشی سے افغان وفد کا خیر مقدم کرتے ہُوئے پاکستان آمد پر اُنہیں خوش آمدید کہا۔ وفد کا تعارف کرواتے ہُوئے ابتدائی کلمات میں ڈاکٹر سعید الٰہی نے کہا کہ افغانستان ہلالِ احمر اور پاکستان ہلالِ احمر دونوں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان مہاجرین کی بہبود، اُنہیں صحت اور تعلیم کے میدان میں اپنی حدود میں رہتے ہُوئے ایک دوسرے سے تعاون کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے افغان ریڈ کریسنٹ کی سینئر قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ افغان مہاجر طلبا ء وطالبات کو تین تین ماہ کی ٹیکنیکل ایجوکیشن بھی دی جارہی ہے اور جو افغان مہاجر طلباء مزید تعلیم حاصل کرنا چاہیں، اُنہیں کسی امتیاز کے بغیر پاکستان کے ہائر تعلیمی اداروں میں براہ راست بھی داخلہ دیا جاتا ہے اور افغان طلبا کو پاکستانی یونیورسٹیوں میںوظائف بھی دئیے جارہے ہیں۔

افغانستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر میر واعظ اکرم نے وفاقی وزیر جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ کا شکریہ ادا کرتے ہُوئے کہا کہ آپ سے ملنا ہمارے لئے بڑا اعزاز ہے۔پاکستان کی افغان مہاجرین کیلئے خدمات قابل تعریف ہیں۔ اُنہوں نے کہا، ہم پاکستان، پاکستانی عوام اور حکومتِ پاکستان کے شکر گزار ہیں ۔ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے ،ہم ہلالِ احمر پاکستان کی تنظیم، کارکردگی، محنت اور خدمات کے وسیع دائرے سے بڑے متاثر ہُوئے ہیں اور خاص طور پر ہلالِ احمر پاکستان کی ایمبولینس سروس ہمارے لئے بہت متاثر کُن ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ افغانستان میں چھ سو سے زائد ایسے بچے ہیں جو شدید امراض کا شکار ہیں اور ہم ہلالِ احمر پاکستان کے تعاون سے اُن کے علاج معالجے کے خواہشمند ہیں۔ ہم پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الٰہی سے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے خواہاں ہیں ۔افغان ہلالِ احمر سوسائٹی کی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نیلاب مبارض نے بھی جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ کا شکریہ ادا کرتے ہُوئے کہا کہ ڈاکٹر سعید الٰہی کی قیادت میں ہلالِ احمر پاکستان جس طرح پولیو، ایمبولینس سروس ، انتقالِ خون اور خون کی فراہمی اور حادثات کی صورت میں فوری امداد کی فراہمی میں خدمات انجام دے رہا ہے، ان کاموں نے ہمیں بہت متاثر کیا ہے ۔

اُنہوں نے کہا، ہلالِ احمر پاکستان کی نگرانی میں یہاں جو اسکول سیفٹی پروگرام شروع کیا گیا ہے، اس نے ہمیں ایک نیا راستہ دکھایا ہے۔ اُنہوں نے کہا، یہ پروگرام اتنا متاثر کُن ہے کہ ہم نے چیئرمین ڈاکٹر سعید الٰہی کے تعاون سے افغانستان میں بھی ’’اسکول سیفٹی پروگرام‘‘ شروع کرنے کا ارادہ بنا لیا ہے۔ڈاکٹرسعید الٰہی نے کہا، حکومتِ پاکستان کے تعاون سے کابل میں بھی ہم ایک جدید ہسپتال بنانے جارہے ہیںجس کی وجہ سے افغان مریضوں کو جدید سہولیات بھی فوری میسر آئیں گی اور پاکستان کے ہسپتالوں پر افغان مریضوں کا دباؤ بھی کم ہوگا۔

ملاقات میں ہلالِ احمر پاکستان سوسائٹی کے سیکریٹری جنرل بریگیڈئر(ر) غلام محمد اعوان بھی موجود تھے۔اِس سے قبل گزشتہ روز افغانستان کے وفد نے ہلالِ احمر پاکستان کا دورہ کیا اور مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔ چیئرمین ہلالِ احمر پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر میرواعظ اکرم اور ڈاکٹر نیلاب مبارض کو سوئینر پیش کیے گئے۔ڈاکٹر میر واعظ اکرم نے ہلالِ احمر ریجنل بلڈ ڈونر سنٹر میں خون کا عطیہ بھی دیا۔