حیدرآباد کے ترقیا تی پیکج اور حیدرآباد سائٹ کے صنعتکا روں کے مسائل کے حوالے سے وزیر اعظم بات کریں گے، گورنر سندھ محمد زبیرکی گورنر ہاؤ س میں تاجروں اور صنعتکا روں کے وفد سے گفتگو

بدھ 11 اکتوبر 2017 20:51

حیدرآباد کے ترقیا تی پیکج اور حیدرآباد سائٹ کے صنعتکا روں کے مسائل ..
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے گورنر ہاؤ س میں حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر گوہرالله کی قیاد ت میں آنے والے تاجروں اور صنعتکا روں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صنعت و تجا رت کے فروغ میں حائل مسائل کو فو ری حل کرائیں گے ، حیدرآباد کے 5ارب روپے ترقیا تی پیکج کے حوالے سے گورنر سندھ نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عبا سی آئندہ ہفتے کر اچی آ رہے ہیں ، حیدرآباد کے ترقیا تی پیکج اور حیدرآباد سائٹ کے صنعتکا روں کے مسائل کے حوالے سے وزیر اعظم بات کریں گے۔

گورنر سندھ نے بر آمد کنندگان کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں مشکلات کے حوالے سے گورنر اسٹیٹ بینک حیدرآباد چیمبر سے رابطہ کر کے مسائل حل کر دیں گے ، حیدرآباد کے صنعتکا روں کے مسائل کے سلسلے میں مختلف محکموں کے ایم ڈی اور سیکرٹری سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ ایسٹیٹ اور وزارت صنعت سندھ کو خطو ط روانہ کئے جا رہے ہیں تاکہ وہ حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے مشاورت کر کے اس علا قے کی صنعت و تجا رت کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں ۔

(جاری ہے)

ایف بی آرکے حوالے سے انہوں نے کہاکہ کمشنر ان لینڈ ریونیو اور کلکٹر کسٹمزکو بھی خطوط روانہ کئے جا رہے ہیں ، تاکہ وہ حیدرآباد چیمبر سے مشاورت کر کے مسائل حل کریں ،گورنر سندھ محمد زبیر نے حیدرآباد سائٹ کا دورہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی، انہوں نے صنعتکا روں پر زور دیا کہ وہ رابطے میں رہیں اور باہمی مشاورت کے عمل کو آگے بڑھایا جائے ۔

حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر گوہرالله نے تاجروں وصنعتکا روں کے 15نکا تی مسائل کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد سائٹ کا انفرا اسٹرکچر زبوں حالی کا شکار ہے ، صنعتوں کو پانی مہیا نہیں ہے ، انکروچمنٹ کی بھرمار سے صنعتکا ر پریشان ہیں ، محکمہ تحفظ ماحولیات کے اہلکار صنعتکا روں کو ہراساں کر رہے ہیں بلکہ جرمانے بھی وصول کئے جا رہے ہیں جو کہ صنعتکاروں کے ساتھ زیا دتی ہے ، ہما ری تجویز ہے کہ کراچی کی طرز پر حیدرآباد سائٹ میں بھی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جائے ، بر آمد کنند گان کو اسٹیٹ بینک کی طرف سے سہولیات مہیا کرنے کی ضرورت ہے ، گیس کے لو پریشر سے صنعتی پیداواری عمل متاثر ہو رہا ہے ، حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی طرف سے کمرشل کنکشن میں مشکلات صنعتی فروغ میں رکاوٹ ہے ، حیدرآباد میں 500صنعتی یونٹ پیداواری عمل میں مصروف رہے ، پیداواری لاگت میں اضافے اور ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے اس وقت 250صنعتی یونٹ پیداواری عمل میں مصروف ہیں ، جبکہ250صنعتی یونٹ بند پڑے ہیں ، ہما ری آپ سے گذارش ہے کہ آپ بیمار صنعتوں کو دوبارہ بحال کرنے کے لئے صنعتکا روں کو مراعات دیں تاکہ بقیہ ماندہ صنعتوں میں پیداواری عمل شروع ہو جائے ، صنعتی فروغ سے حیدرآباد اور اس کے مضافاتی علا قوں کے رہنے والوں کو روزگار کے مواقع میسر آ سکیں ، صنعتکا روں کے بے حد اسرار پر حکومت سندھ نے 300ایکڑ رپر سائٹ فیز IIقائم کردیا ہے ، صنعتکا روں نے سائٹ فیز IIمیں 50فیصد پیشگی ادائیگی کر کے انڈسٹریل پلا ٹ 2009میں بک کرائے ہیں مگر بد قسمتی سے سائٹ فیز IIمیں صنعتکاروں کو پلاٹوں کے الاٹمنٹ نہیں دیئے گئے اور صنعتکا ردوسرے انڈسٹریل ایسٹیٹ میں سرمایہ کا ری کرنے پر مجبور ہیں وزارت صنعت پاکستان نے اس علا قے کی صنعتوں کو اسکل ڈیولپمنٹ اور انڈسٹریل پا رٹس کی ضروریات کو پو ر کرنے کے لئے 223ملین روپے کی خطیر مالیت سے سندھ اسمال انڈسٹریز ایسٹیٹ میں حیدرآباد انجینئرنگ سپو رٹ سینٹر قائم کر دیا ہے بد قسمتی سے اس علا قے میں پاور سپلائی ، واٹر سپلائی اور روڈ نہ ہونے کی وجہ سے صنعتکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

صنعتکار حیدرآباد انجینئرنگ سپو رٹ سینٹر کی سہولت پو ری طرح اضافہ نہیں کر پا رہے ، ہمار ی تجویز ہے کہ سندھ اسمال انڈسٹریز اسٹیٹ میں سہولیات مہیا کی جائیں تاکہ یہاں پر بھی نئی صنعتیں لگیں اور لوگوں کو روزگار حاصل ہو۔ نائب صدر ضیاء الدین ، مظہر الحق چوہدری، اقبال حسین بیگ ، ذو الفقار علی چوہان ، عدنان خان ، افتخار احمد عبا سی اورحیدرآباد سائٹ ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئر مین سامن مل دیونانی وفد کے ہمراہ تھے ۔

متعلقہ عنوان :