اکائونٹس کمیٹی نے پی آئی اے میں اربوں کی بے ضابطگیوں پر مشتمل 3آڈٹ اعتراضات نیب کو بھجوا دیئے

کمیٹی کی نیب کو تین ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت ،تحقیقات کی مدت بڑھانے کی نیب حکام کی استدعا مسترد اگر عزم ہو تو تین روز میں سارا کیس واضح ہوجائیگا،کوئی ایسا کام نہیں جو مشکل ہو ،یہ پہلا کیس ہے جو نئے چیئرمین نیب کو بھیجا جا رہا ہے یہ ان کا امتحان ہوگا ، ہوئے چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ اربوں روپیہ سالانہ نقصان میں چلنے والی پی آئی اے کے اعلی حکام کی شہ خرچیاںاپنے عروج پر پہنچ گئیں،2016 میں تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے بیرونی دوروں پر اڑا دئیے گئے ،جرمن نژاد پی آئی اے کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر نے 22 غیر ملکی دورے کئے۔وہ 99 روز پاکستان سے باہر رہے، 60 لاکھ روپے خرچہ آیا،جہاز ٹکٹ اور کھانے کے اخراجات اس کے علاوہ، ڈائریکٹر پرچیز عمران اختر نے 15 دورے کئے،50 روز باہر رہے، اخراجات 24 لاکھ روپے رہے، عامر علی ڈائریکٹر پلاننگ نے 13 دورے کئے، 33 دن باہر رہی17 لاکھ کا خرچہ آیا، نئیر حیات سی ایف او کے دوروں پر 10 لاکھ روپے کا خرچہ آیا،سیکرٹری سول ایوی ایشن عرفان الہی کی رپورٹ میں انکشاف پی آئی اے کی نئی پریمیئر ایئر لائن کہاں غائب ہوگئی پریمیئر ایئر لائن بنی اور خاموشی سے بند ہوگئی ،نئی ایئرلائن پر کتنے اخراجات آئے، کتنے نقصانات ہوئے، یہ کس کا بے بی تھا اور کس نے پلاننگ کی، اس کے جہاز کہاں گئے، کیا پریمئر ایئر لائن بے عزتی کی موت مر گئی،کمیٹی رکن شیری رحمان ،کمیٹی نے نئی پریمیئر ائیرلائن کے آڈٹ کی ہدایت کردی۔

بدھ 11 اکتوبر 2017 18:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2017ء) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے پی آئی اے میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں پر مشتمل 3آڈٹ اعتراضات نیب کو بھجوا دیئے ، کمیٹی نے نیب کو تین ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ،تحقیقات کی مدت بڑھانے کی نیب حکام کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ نے کہا کہ اگر عزم ہو تو تین روز میں سارا کیس واضح ہوجائیگا۔

کوئی ایسا کام نہیں جو مشکل ہو ،یہ پہلا کیس ہے جو نئے چیئرمین نیب کو بھیجا جا رہا ہے یہ ان کا امتحان ہوگا ۔اجلاس میںسیکرٹری سول ایوی ایشن عرفان الہی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ اربوں روپیہ سالانہ نقصان میں چلنے والی پی آئی اے کے اعلی حکام کی شہ خرچیاںاپنے عروج پر پہنچ گئیں۔

(جاری ہے)

2016 میں تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے بیرونی دوروں پر اڑا دئیے گئے ،جرمن نژاد پی آئی اے کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر نے 22 غیر ملکی دورے کئے۔

وہ 99 روز پاکستان سے باہر رہے۔ 60 لاکھ روپے خرچہ آیا۔ جہاز کے ٹکٹ اور کھانے کے اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔ ڈائریکٹر پرچیز عمران اختر نے 15 دورے کئے۔ 50 روز باہر رہے۔ اخراجات 24 لاکھ روپے رہے، عامر علی ڈائریکٹر پلاننگ نے 13 دورے کئے۔ 33 دن باہر رہی17 لاکھ کا خرچہ آیا نئیر حیات سی ایف او کے دوروں پر 10 لاکھ روپے کا خرچہ آیا۔کمیٹی رکن شیری رحمان نے کہا کہ پی آئی اے کی نئی پریمیئر ایئر لائن کہاں غائب ہوگئی پریمیئر ایئر لائن بنی اور خاموشی سے بند ہوگئی ،نئی ایئرلائن پر کتنے اخراجات آئے، کتنے نقصانات ہوئے، یہ کس کا بے بی تھا اور کس نے پلاننگ کی، اس کے جہاز کہاں گئے، کیا پریمئر ایئر لائن بے عزتی کی موت مر گئی،کمیٹی نے نئی پریمیئر ائیرلائن کے آڈٹ کی ہدایت کردی۔

پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کی آڈٹ رپورٹ 2016-17 کا جائزہ لیا گیا ، آڈٹ اعتراضات کے جائزے میں نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ایک ٹھیکہ خلاف قواعد دینے کا انکشاف ہوا ۔مسافر ٹرمینل بلڈنگ میں سپیشل بیگج ہینڈلنگ سسٹم کا ٹھیکہ 5 ارب 50 کروڑ میں دیا گیاکمیٹی نے کہا کہ اس ٹھیکے میں کم از کم ایک ارب روپے کا ہاتھ مارا گیا، 3 ارب 90 کروڑ کا منصوبہ 4 ارب 50 کروڑ میں دیا گیا، پی اے سی نے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کردیاسول ایوی ایشن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس وقت پراجیکٹ ڈائریکٹر بریگیڈئر نیازی تھے، ،پی اے سی نے کیس نیب کو بھیجنے کی ہدائت کر دی پاکستان انجینئرنگ کونسل اور پیپرا حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ کوئی ادارہ کسی غیر رجسٹرڈ کمپنی کو ٹھیکہ نہیں دے سکتا۔

نیو ائرپورٹ کے ٹرمینلز کی تعمیر کا منصوبہ غیر رجسٹرڈ کمپنی کو دیا گیا۔ ٹھیکے کے بعد کمپنی نے رجسٹریشن کی۔ کمپنی کو ٹھیکہ 2013 میں ملا اور رجسٹریشن 2016 میں ہوئی منصوبے کی نیلامی کا صحیح وقت بھی نہیں دیا گیا۔ نیلامی کی بولی جمع ہونے کے بعد کوئی مذاکرات نہیں ہو سکتے۔سیکرٹری سول ایوی ایشن عرفان الہی نے کمیٹی کو بتایا کہ نیلامی سے قبل اس کمپنی نے رجسٹریشن اپلائی کیا تھا۔

جس پر اعظم سواتی نے کہا کہ کیا اس بڈ میں حصہ لینے والی کمپنیوں نے کوئی کارٹل تو نہیں بنایا ہوا تھا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جن دو کمپنیوں کو ڈراپ کیا گیا ان کو دوسرے منصوبے سے نوازا گیا خورشید شاہ نے اس پر کہا کہ اس منصوبے میں آپ کے محکمے نے ایک ارب روپے کا ہاتھ مارا ہے۔ ۔سیکرٹری سول ایوی ایشن عرفان الہی نے کہا جو اس سکینڈل میں ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔

کمیٹی نے معاملہ تحقیقات کے لیئے نیب کو ارسال کرتے ہوئے کہا کہ نیب تین ماہ میں تحقیقات کر کے رپورٹ دے ۔ تحقیقات کی مدت بڑھانے کی نیب حکام کی استدعا کمیٹی نے مسترد کردی اور کہا کہ اگر عزم ہو تو یہ سب کچھ تین روز میں ہے کیس سارا واضح ہے۔ کوئی ایسا کام نہیں جو مشکل ہو ۔ اعظم سواتی نے کہا کہ اگر اس معاملے میں کوئی سہولت کار تھا تو اس کا نام نیب سامنے لائے۔

کمیٹی رکن شیری رحمان نے کہا کہ پی آئی اے کی نئی پریمیئر ایئر لائن کہاں غائب ہوگئی پبلک اکاونٹس کمیٹی نے خصوصی تحقیقات کا حکم دیدیاپریمیئر ایئر لائن بنی اور خاموشی سے بند ہوگئی ،نئی ایئرلائن پر کتنے اخراجات آئے، کتنے نقصانات ہوئے، یہ کس کا بے بی تھا اور کس نے پلاننگ کی، اس کے جہاز کہاں گئے، کیا پریمئر ایئر لائن بے عزتی کی موت مر گئی، خورشید شاہ نے آڈٹ حکام کو تین ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدائت کر دی اعظم سواتی پی آئی اے حکام پر برس پڑے بوئنگ ٹرپل سیون کی ونڈ اسکرین لوٹے سے دھوئی جاتی ہے، جہاز کا شیشہ لوٹے سے دھونے کی تصویر پی اے سی میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ کتنے شرم کی بات یے کہ پاکستان ویت نام کا جہاز استعمال کر رہا ہے، پی آئی اے حکام نے کہا کہ لوٹے سے اسکرین دھونے کی تصویر درست نہیں، ا یسی تصویر میں صداقت نہیںتصویر بنائی گئی ہے،