نان اسٹیٹ ایکٹرز سکیورٹی ترجیحات کوکنٹرول کرنا چاہتے ہیں، جنرل قمرجاوید باجوہ

پاکستان کواسوقت اسٹریٹجک چیلنجزکا سامناہے،نیشنل ایکشن پلان پرپوری طرح عملدرآمد ضروری ہے،سکیورٹی اورمعیشت کا گہرا تعلق ہے،روس اسلحہ کی کمی نہیں کمزوراقتصادی حالات کے باعث ٹوٹا،مدارس میں اصلاحات کا معاملہ بھی اہم ہے،سی پیک سے معاشی ترقی کے دیرپا اثرات مرتب ہوں گے،کراچی میں جلدمعاشی سرگرمیاں تیزی سےبحال ہوں گی،آرمی چیف کا کراچی میں خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 11 اکتوبر 2017 17:44

نان اسٹیٹ ایکٹرز سکیورٹی ترجیحات کوکنٹرول کرنا چاہتے ہیں، جنرل قمرجاوید ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 اکتوبر2017ء ) : چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاویدباجوہ نے کہاہے کہ اخبارمیں ہیڈ لائنز دیکھنے کے بعد بزنس اور معیشت کاصفحہ پڑھتاہوں،سکیورٹی اور معیشت کاگہراتعلق ہے، روس اسلحہ کی کمی نہیں کمزوراقتصادی حالات کے باعث ٹوٹا،مدارس میں اصلاحات کامعاملہ بھی اہم ہے،نان اسٹیٹ ایکٹرزسکیورٹی ترجیحات کوکنٹرول کرناچاہتے ہیں، خطرات کوشکست دیدی ہے،سی پیک سے معاشی ترقی کے دیرپااثرات مرتب ہوں گے،نیشنل ایکشن پلان پرپوری طرح عملدرآمدضروری ہے،مشرقی سرحد پرجارح بھارت اور مغربی سرحد پرغیرمستحکم افغانستان کاسامناہے۔

انہوں نے آج کراچی میں آئی ایس پی آرکے زیراہتمام اکانومی اینڈسکیورٹی کے موضوع پرسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ معیشت ہماری زندگی کے ہرپہلوسے منسلک ہے۔

(جاری ہے)

اخبارمیں ہیڈلائنزدیکھنے کے بعدبزنس اور معیشت کاصفحہ پڑھتاہوں۔ سکیورٹی اور معیشت کا گہراتعلق ہے۔بہترمعیشت اداروں کے استحکام اور قومی صحت کی عکاس ہے۔انہوں نے کہاکہ دودہائیوں سے سکیورٹی ریاست کامرکزی کام بن گیاہے۔

جبکہ پچھلی دودہائیوں سے مختلف عالمی نظریات میں تبدیلی آئی ہے۔مضبوط معیشتوں نے جارحیت کابھی مقابلہ کیاہے۔انہوں نے کہاکہ روس کمزوراقتصادی حالات کے باعث ٹوٹا۔روس کے پاس ہتھیاروں کی کمی نہ تھی بلکہ روس معیشت کمزورہونے سے ٹوٹا۔کویت اقتصادی قوت ہے لیکن کمزورسکیورٹی کے باعث نشانہ بنا۔آج دینامعیشت اور سکیورٹی میں توازن کی جانب گامزن ہے۔

آرمی چیف نے کہاکہ ہم نے قیام امن کیلئے بہت محنت کی ہے۔کراچی میں قیام امن ہماری اولین ترجیح ہے۔کراچی پاکستان کامعاشی حب ہے جب کراچی رستاہے توپوراپاکستان متاثرہوتاہے۔امیدہے کراچی میں معاشی سرگرمیاں تیزی سے بحال ہوں گی۔دشمن پاکستان کوناکام بناناچاہتاہے ۔دشمن نے کراچی میں خون خراباکرکے عدم استحکام کی کوشش کی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کواسوقت اسٹریٹجک چیلنجزکا سامنا ہے۔

پائیدارترقی کیلئے امن وامان قائم کرنا ضروری ہے۔آرمی چیف نے کہاکہ نان اسٹیٹ ایکٹرزسکیورٹی ترجیحات کوکنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔ہماری سکیورٹی ترجیحات کا معاشی مستقبل کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔آرمی چیف نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بھی اس کی مثال ہے۔ سی پیک سے خطے کی معاشی ترقی میں دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔ ہم نے چینی دوستوں کومکمل سکیورٹی فراہم کی ہے۔

جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ ہم دنیاکے غیرمستحکم ترین خطے میں رہ رہے ہیں۔ چاردہائیوں سے مختلف خطرناک چیلنجزسے نمٹ رہے ہیں۔ہم نے ریاستی رٹ کوچیلنج کرنے والے خطرات کوشکست دے دی ہے،پاکستان کی اندرونی سکیورٹی صورتحال بہترہوئی ہے۔مسائل کوخطرہ بننے سے پہلے نمٹنا ہوگا۔نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدکی جامع کوششیں ضروری ہیں۔نیشنل ایکشن پلان پرپوری طرح عملدرآمدضروری ہے۔ہمیں مشرقی سرحد پرجارح بھارت اور مغربی سرحد پرغیرمستحکم افغانستان کاسامناہے۔آرمی چیف نے کہاکہ مدارس میں اصلاحات کامعاملہ بھی اہم ہے ۔مدارس میں ایسے اقدامات ہونے چاہئیں کہ طلباء معاشرے کامفیدشہری بنیں۔
نان اسٹیٹ ایکٹرز سکیورٹی ترجیحات کوکنٹرول کرنا چاہتے ہیں، جنرل قمرجاوید ..