پاکستان کا بیرونی قرضہ625ارب ڈالر ہے ،

حکومت قرضوں کیلئے قانون کے تحت ڈیٹ ٹو جی ڈی پی کی شرح کی پیروی کررہی ہے، قرضوں بارے جھوٹے بیانا ت سامنے آرہے ہیں،زرمبادلہ کے ذخائر 20ارب ہیں ترسیلات میں 15سے 20فیصد بہتری آئی،برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے، سی پیک منصوبوں کیلئے مشینری کی خریدوفرختکے باعث درآمدات کے اعدادو شمار میں اضافہ ظاہر ہورہا ہے، ملکی معاشی صورتحال مستحکم ہے، زرعی ترقیاتی بنک نے مالی سال 2016-17 میں92.4ارب کے قرضہ جات دیئے،بنک کی 460 شاخوں میں سے 212شاخیں نقصان میں چل رہی ہیں، یہ تاثر درست نہیں کہ اسلام آبادمیں زنا بالجبرکے مقدمات میںاضافہ ہوا ، تھرپار کر میں زیر زمین گیس نکالنے کے منصوبے پر اب تک 3ارب 71کروڑ کے اخراجات کئے جاچکے ہیں، منصوبے پرکام کی رفتار کافی کم ہے پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل ، سیکرٹری برائے منصوبہ بندی وترقی راجہ جاوید اخلاص کے وقفہ سوالات پر جواب

بدھ 11 اکتوبر 2017 15:19

پاکستان کا بیرونی قرضہ625ارب ڈالر ہے ،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2017ء) قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کا بیرونی قرضہ625ارب ڈالر ہے، حکومت قرضوں کیلئے قانون کے تحت ڈیٹ ٹو جی پی کی شرح کی پیروی کررہی ہے، قرضوں کے بارے میں جھوٹے بیانا ت سامنے آرہے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر 20ارب ہیں ترسیلات میں 15سے 20فیصد بہتری آئی ہے،برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے، سی پیک کے منصوبوں کے لیے مشینری کی خریدوفرخت کی وجہ سے درآمدات کے اعدادو شمار میں اضافہ ظاہر ہورہا ہے، ملک کی معاشی صورتحال مستحکم ہے، زرعی ترقیاتی بنک نے مالی سال 2016-17 میں92.4ارب کے قرضہ جات دیئے، زرعی ترقیاتی بنک کی 460 شاخوں میں سے 212شاخیں نقصان میں چل رہی ہیں، یہ تاثر درست نہیں کہ اسلام آبادمیں زنا بالجبرکے مقدمات میںاضافہ ہوا ہے، تھرپار میں زیر زمین گیس نکالنے کے منصوبے پر اب تک 3ارب 71کروڑ کے اخراجات کئے جاچکے ہیں، منصوبے پرکام کی رفتار کافی کم ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی اور اس میں وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل ، پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی وترقی راجہ جاوید اخلاص ودیگر نے ارکان کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے مزمل قریشی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل نے کہا کہ پاکستان کا بیرونی قرضہ 62.5 ارب ڈالر ہے، بیرونی قرضوں کے حوالے سے بے بنیاد بیانات دیئے جارہے ہیں، حکومت قانون کے تحت بنی ڈی پی کی شرح 61فیصد کی مد کے اندر رہ کر قرضہ لے رہی ہے،یہ مد آئندہ نہ صرف برقرار رکھی جائے گی بلکہ مزید بہتر کی جائے گی، سی پیک کے لیے مشینری کی خریداری اور درآمدات کی وجہ سے ملک کی درآمدات میں اضافہ ظاہر ہورہا ہے، سال کے اختتام اعدادوشما ر میں بہتری آئے گی،زرمبادلہ کے ذخائر 20ارب ڈالر ہیں جو 2013میں 8ارب ڈالر تھے،ترسیلات زر میں 15 سے 20فیصد بڑے ہیں، برآمدات میں بھی بہتری آئی ہے۔

روپے کی قدرمیں کمی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ، ایران کے ساتھ تعلقات میں بہتری آرہی ہے، وزیرخزانہ اسحاق ڈار اپناکام کررہے ہیں،ان کے لیے اعدادو شمار میں ساز باز کرنے بیانات ناقابل قبول ہیں، بھارت کی سی پیک دشمنی عیاں ہوگئی ہے، وزیر خارجہ خواجہ آصف نے دورہ امریکہ کے دوران پاکستان کی بھرپور نمائندگی کی جس کے بہتر نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، امریکہ کے ساتھ تعلقات میں بہتری آرہی ہے، ملک کی معاشی صورتحال مستحکم ہے، پاکستان میں کوئی سیاسی عدم واستحکام نہیں ہے،