یہودی آبادکاروں کے لیے 4 ہزار نئے مکانوں کا منصوبہ آگے بڑھانے کا اعلان
منصوبے کے تحت مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں بھی نئے مکانات تعمیر کیے جائیں گے،اسرائیلی عہدیدارکی گفتگو
بدھ 11 اکتوبر 2017 12:14
(جاری ہے)
اس کے بہ قول 2017ء کے دوران میں قریباً 12000 نئے مکانات کی منصوبہ بندی اور تعمیرات کی مختلف مراحل میں منظوری دی جائے گی۔
یہ تعداد 2016ء کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔واضح رہے کہ سابق امریکی صدر براک اوباما اپنے دور حکومت میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہود ی آبادکاروں کے لیے تعمیرات پر اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں لیکن ان کے جانشین صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس ضمن میں اسرائیل کو کسی قسم کی تنقید کا سامنا نہیں ہے۔اگر الخلیل ( ہیبرون) میں نئے مکانات تعمیر کرنے کی منظوری دی جاتی ہے تو غربِ اردن کے اس جنوبی شہر میں یہ 2002ء کے بعد پہلا تعمیراتی منصوبہ ہوگا ۔الخلیل میں اس وقت دو لاکھ کے لگ بھگ فلسطینی آباد ہیں اور شہر کے قلب میں 800 یہودی آبادکاروں کو لابسایا گیا ہے۔ان کی قلعہ نما بستیوں کے تحفظ کے لیے اسرائیلی فوج کی بھاری نفری تعینات ہوتی ہے۔اسرائیل نے 1992ء کے بعد اس سال کے دوران میں اب تک یہودی آبادکاروں کے لیے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مکانوں کی تعمیر کے بڑے منصوبوں پر کام شروع کیے ہین جبکہ اس کو عالمی برادری کی جانب سے دباؤ کا بھی سامنا ہے اور اس نے متعدد مرتبہ خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے یہودی آباد کاری کے منصوبے سے تنازع کے دو ریاستی حل کے امکانات معدوم ہوجائیں گے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی مخلوط حکومت کو یہودی آبادکاروں کی جانب سے نئیمکانوں کی تعمیر کے منصوبے شروع کرنے کے لیے دباؤ کا سامنا ہے جبکہ ان پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی دباؤ ہے اور وہ ان سے فلسطینیوں کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے لیے یہودی آباد کاری کے منصوبوں کو موخر کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967ء کی جنگ میں بیت المقدس ،غرب اردن اور غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لیا تھا۔اس نے بعد میں بیت المقدس کو اپنی ریاست میں ضم کر لیا تھا مگر اس اقدام کو امریکا سمیت عالمی برادری تسلیم نہیں کرتی ہے اور اسرائیلی اقدام کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتی ہے۔اسرائیل تورات اور زبور کے حوالوں سے بیت المقدس کو یہودیوں کے لیے خاص شہر قرار دیتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہودیوں کو اس شہر میں کہیں بھی بسیرا کرنے کی اجازت ہے۔وہ یروشلم کو اپنا ابدی دارالحکومت بھی قرار دیتا ہے جبکہ فلسطینی اس مقدس شہر کو اپنی مستقبل میں قائم ہونے والی ریاست کا دارالحکومت بنانا چاہتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
ارجنٹائن کا انٹرپول سے ایرانی وزیر داخلہ کو گرفتار کرنے کا مطالبہ
-
اطالوی شہر وینس کا سیاحت کے حوالے سے اہم فیصلہ
-
اسرائیل نے رفاح پرزمینی حملے کی تیاری کرلی
-
بنگلہ دیش کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت 42ڈگری سے متجاویز
-
امریکی جامعات میں جو ہورہا ہے وہ خوفناک ہے، نیتن یاہو
-
یہودیوں کا مذہبی تہوار، سیکڑوں یہودیوں کامسجد اقصی پر دھاوا، فلسطینیوں کو نکال دیا
-
شاہ سلمان بن عبدالعزیزطبی معائنے کیلئے اسپتال میں داخل
-
یونانی شاہی جوڑے کا شادی کے 14سال بعد علیحدگی کا اعلان
-
روس نے خلا میں ہتھیار رکھنے سے متعلق قرارداد ویٹو کردی
-
امریکا، اسقاطِ حمل پرپابندی کے خاتمے کا بل منظور
-
پینٹاگون نے ٹیکٹیکل میزائل یوکرین منتقل کردیے، روسی میڈیا
-
آسڑیلین پاکستانی نینشل ایسوی ایشن اپنا کے زیر اہتمام عید کے موقع پرقیونسلنڈ میں سال 2023 میں سماجی ،معاشرتی اور مذہبی خدمات پر اپنا عید ایوارڈ دیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.