ہماری حکومت کو عدم استحکام کا کوئی خطرہ نہیں، سپرپاور کے عہدیداران بعض اوقات ہم سے دھمکی آمیز لہجے میں بات کرتے ہیں ، ہمیں کئی چیلنجز اور مشکلات کا سامنا ہے ،

ان سے نمٹنے کیلئے ہمیں قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ،ہمیں دنیا کو بتانا ہوگا کہ یہاں جمہوریت مضبوط ہے ، فوجی مداخلتوں کی تاریخی انتہائی تلخ ہے ، ہم نے وطن عزیز کو ٹوٹتے دیکھا ،امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلکس ویلز جمعرات کو پاکستان آئیں گی ،وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

منگل 10 اکتوبر 2017 23:15

ہماری حکومت کو عدم استحکام کا کوئی خطرہ نہیں، سپرپاور کے عہدیداران ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2017ء) وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت کو عدم استحکام کا کوئی خطرہ نہیں، سپرپاور کے عہدیداران بعض اوقات ہم سے دھمکی آمیز لہجے میں بات کرتے ہیں ، ہمیں کئی چیلنجز اور مشکلات کا سامنا ہے ، ان سے نمٹنے کیلئے ہمیں قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ،ہمیں دنیا کو بتانا ہوگا کہ یہاں جمہوریت مضبوط ہے کیونکہ جمہوریت کی مضبوطی سے ہی پاکستان مضبوط ہوگا ،یہاں فوجی مداخلتوں کی تاریخی انتہائی تلخ ہے ، ہم نے وطن عزیز کو ٹوٹتے دیکھا ،امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلکس ویلز جمعرات کو پاکستان آئیں گی ، ۔

وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ دورہ امریکہ میں میری دو اہم ملاقاتیں ہوئیں جو سیکرٹری ریلس ٹیلرسن اور مک ماسٹر سے ہوئی تھیں ان دونوں سے اہم امور پر بات چیت ہوئی ، ٹیلرسن نے پاکستان میں جمہوریت کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ،مک ماسٹر کیساتھ 25منٹ کی میٹنگ ہوئی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا ۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم امریکہ کیساتھ جنگ میں نہیں امن میں اتحادی ہیں ،ایران ،ترکی اور چین کیساتھ ہمارے دوستانہ تعلقات ہیں ،ہم مستحکم اور پرامن افغانستان کے بھی حق میں ہیں ، ہمیں کئی چیلنجز کا سامنا ہے، سپرپاور کے عہدیداران بعض اوقات ہم سے دھمکی آمیز لہجے میں بات کرتے ہیں ،ان چیلنجز اور مشکلات سے نمٹنے کیلئے ہمیں قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ،ہمیں دنیا کو بتانا ہوگا کہ یہاں جمہوریت مضبوط ہے کیونکہ جمہوریت کی مضبوطی سے ہی پاکستان مضبوط ہوگا ۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی ترقی ہورہی ہے مگر یہاں فوجی مداخلتوں کی تاریخی انتہائی تلخ ہے ، ہم نے وطن عزیز کو ٹوٹتے بھی دیکھا مگر اب ہمیں پاکستان کو اتنا مضبوط کرنا ہے کہ آئندہ ایسا کوئی سانحہ خدانخواستہ ہمارے دور سے بھی نہ گزرے ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان تمام جماعتوں نے اتفاق رائے سے بنایا تھا تاکہ اپنے ملک کو ٹھیک کر سکیں پھر میرے اپنے ملک کو ٹھیک کرنے کے بیان پر اتنی تنقید کیوں ہو رہی ہے جب سب نے نیشنل ایکشن پلان مل کر بنایا ہے اور اسی کام کیلئے بنایا گیا تھا کہ اپنے گھر کو دہشت گردوں سے پاک کریں اور مکمل طور پر امن وامان بحال کریں،جب تک ہم اپنی غلطیوں کا اعتراف نہیں کریں گے تو ان کا تدارک بھی نہیں ہوگا ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری حکومت کی حالیہ کارکردگی اچھی رہی ہے ، ہم نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا اور قبائلی علاقوں میں بھی امن آیا ہے ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں ، ہماری حکومت کو عدم استحکام کا کوئی خطرہ نہیں ، حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں مگر یہ وطن قائم رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلکس ویلز جمعرات کو پاکستان آئیں گی ۔