ہمیں سیلاب ،قحط ،سمندری طوفانوں ،گلیشئیر ،سیلابوں سے ہونیوالی تباہیوں کے مسائل کا سامنا ہے،مشاہد اللہ خان

منگل 10 اکتوبر 2017 22:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اکتوبر2017ء) گلوبل گرین گروتھ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل Frank Rijsberman نے وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان سے ملاقات کی ۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ صرف 0.08% کاربن ایمشن میں حصہ لیتا ہے لیکن زیادہ تر ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہوتا ہے ۔انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ پاکستان کے معاملہ کو تمام بین الاقوامی فورم پر پیش کیا جانا چاہیے اور گرین منصوبوں کے ذریعے اسکا اطلاق اور تخضیف ہو نی چاہیے ۔

ہمیں سیلاب ،قحط ،سمندری طوفانوں ،گلیشئیر ،سیلابوں سے ہونیوالی تباہیوں کے مسائل کا سامنا ہے ان مسائل سے نبزد آزما ہونے کے لئے ہمیں 40 بلین ڈالرز کی ضرورت ہے انہوں نے وفد کو بتایا کہ پاکستان کی 30 فیصد نقل و حمل کمپریسڈ نیچرل گیس پر چلتی ہے لیکن بہت سے صنعتی یونٹس مائع نیچرل گیس میں تبدیل ہو چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل سے نبزد آزما ہو نے کے لیے پُر عزم ہے پاکستان کو ہر سال بہت سے فوری طور پر حل ہونے ولے مسائل کا سامنا ہے ۔

انہوں نے آگاہ کیا کہ پاکستان یہ تمام مسائل اگلے ہفتے ایتیھو پیا میں ہونیوالی گلوبل گرین گروتھ کانفرنس میں نمایاں کرے گا ۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گلوبل گرین گروتھ ادارہ کو تمام منصوبوں کے آغاز میں پاکستا ن کو ترجیح دینا ہو گی۔ڈائریکٹر جنرل برائے گلوبل گرین گروتھ ادارہ Frank Rijsberman نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ پاکستان کی گلوبل کاربن اخراج میں بہت کم شراکت ہے پاکستان اپنے قابل تجدید توانائی مسائل کو بڑھا سکتا ہے جو کہ ازاں اور ماحول دوستانہ بھی ہیں ۔

ہم دوستانہ ماحول کے لیے مختلف ممالک کی جانب دیکھ رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ پیرس معاہدے کی چھٹی شق میں ماحولیاتی تبدیلی کے لئے مارکیٹ اور نان مارکیٹ کے مواقع سامنے آنے چاہیں ۔وفاقی وزیر نے (GGGI ) کو پاکستان کی حمایت کا یقین دلایا ۔یہ ایک بین الاقوامی معاہدہ کی بنیاد پر مبنی ادارہ ہے جو کہ حکومتی تنظیم کو مضبوطی سے فروغ دینے اور پائیدار معاشی ترقی اور ترقی پذیر ممالک کو جامع اور مضبوط معیشت کے فروغ کے لیے وقف ہے جو پائیدار ترقی پر RIO+20 اقوام متحدہ کانفرنس پر 2012 میں قائم ہوا اور نئی معاشی ترقی کے ماڈل کی منتقلی کو تیز کر رہا ہے یہ ترقی سبز ترقی ،سماجی انحصاراور ماحولیاتی استحکام کے اصولوں پر قائم کیا گیا ۔

روایتی ترقی کے ماڈل کے برعکس جو نا پائیداری بحالی او ر قدرتی وسائل کی تباہی ،سبز ترقی ،اقتصادی ترقی ،ماحولیاتی استحکام ،غربت میں کمی ،سماجی شمولیت اور عالمی وسائل کے استعمال کے لئے بنایا گیا (GGGI ) بین الضوابطی ،کثیر الحصص دار تنظیم ہے جو اقتصادی ترقی ،ماحولیاتی استحکام پر یقین رکھتا ہے یہ مقاصد انسان کے مستقبل کے انضمام کے لیے ضروری ہیں ۔عباس شاہد

متعلقہ عنوان :