صوبے بھر میں چار ہزار مساجد کو شمسی توانائی کی سہولت مہیا کر کے نمازیوں کو لوڈشیڈنگ کی تکالیف سے مکمل طور پر نجات دلا دیں گے، وزیر اعلی خیبر پختونخواہ

آئمہ مساجد کی تنخواہیں حکومت کی جانب سے ادائیگی کا پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے تاکہ مساجد میں لوگوں بالخصوص نوجوان نسل کی دینی تعلیم و تربیت کا اہتمام یقینی بن جائے ، صوبے میں نئے سیاحتی مقامات کی دریافت اور ترقی کا عمل بھی تیز کیا جارہا ہے تاکہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے لئے یہاں مزید کشش پیدا ہو سکے، پرویز خٹک کی اراکین صوبائی اسمبلی سے گفتگو

منگل 10 اکتوبر 2017 21:51

صوبے بھر میں چار ہزار مساجد کو شمسی توانائی کی سہولت مہیا کر کے نمازیوں ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران صوبے بھر میں چار ہزار مساجد کو شمسی توانائی کی سہولت مہیا کر کے نمازیوں کو لوڈشیڈنگ کی تکالیف سے مکمل طور پر نجات دلانے کے علاوہ آئمہ مساجد کی تنخواہیں حکومت کی جانب سے ادائیگی کا پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے تاکہ مساجد میں لوگوں بالخصوص نوجوان نسل کی دینی تعلیم و تربیت کا اہتمام یقینی بن جائے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں نئے سیاحتی مقامات کی دریافت اور ترقی کا عمل بھی تیز کیا جارہا ہے تاکہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے لئے یہاں مزید کشش پیدا ہو اورسفرو سیاحت کی صنعت دن دگنی رات چگنی ترقی کرے وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ارکان صوبائی اسمبلی شوکت علی یوسفزئی اورعبدالمنعم خان کی زیرقیادت ضلع شانگلہ کے زعماء اور بلدیاتی نمائندوں کے مشترکہ وفد سے بات چیت کر رہے تھے وفد میںشانگلہ کی گجر برادری کے سربراہ حاجی رحیم داد، ڈسٹرکٹ کونسل سرفراز خان، تحصیل کونسل محی الدین ، امیر سلطان اور بعض مقامی ناظمین بھی شامل تھے جنہوں نے صوبے کو کرپشن سے پاک کرنے اور تباہ حال اداروں کو فعال بنا کر عوامی خدمت کے تابع بنانے پر وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کیا اور صوبائی حکومت کی ترقیاتی پا لیسیوں پر عمل درآمد میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایاپرویز خٹک نے واضح کیا کہ شوکت یوسفزئی کی نشاندہی پر شانگلہ میں بشام مینگورہ روڈ سے سات کلو میٹر اونچائی پر کاپربانڈہ نامی پر فضاء مقام کو سیاحتی نقطہ نظر سے ترقی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو ہر قسم کے جنگلات اور جنگلی حیات میں گھری دو مربع کلومیٹر رقبے پر محیط خوبصورت وادی ہے تاہم انفراسٹرکچر نہ ہونے کی وجہ سے یہ سیاحوں کی نظروں سے اوجھل تھی مگر اب اس وادی کو ترجیحی بنیادوں پر ترقی دینے کیلئے ہدایات دی جا رہی ہیں محکمہ مواصلات و تعمیرات اور محکمہ سیاحت دیگر تمام متعلقہ محکموں کی معاونت سے یہاں سڑکوں اور دیگر سہولیات پر مبنی ترقیاتی پیکج تیار کر کے اس پر فوری عمل درآمد یقینی بنائیں گے اور اسکی بدولت مقامی لوگوں کی سماجی اور معاشی حالت بھی بہتر بنے گی تعلیم اور صحت سے متعلق بعض مسائل پر وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ یہ دونوں شعبے ہماری اولین ترجیحات ہیں جن میں ایمرجنسی کا نفاذ بھی اسی بنیاد پر کیا گیا تاکہ لوگوں کو یہ سہولیات ان کی دہلیز پر اور آسانی کے ساتھ مہیا ہوںان میں شانگلہ جیسے دور آفتادہ اضلاع بھی سرفہرست ہیںصوبے کے میڈیکل و انجینئرنگ سمیت پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں میں شانگلہ کے طلباء کیلئے داخلوں کا کوٹہ مقرر کرنے سے متعلق مطالبے پر وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ کوٹہ سسٹم میرٹ کیلئے زہر قاتل ہے جو آگے جا کر اقرباء پروری اور کرپشن کے دروازے کھول دیتا ہے اسلئے صوبائی حکومت اس لعنت کی صریح خلاف ہے اور ہر سطح پر میرٹ، انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتی ہے تاکہ حقدار کو حق ملے اور کسی کی حق تلفی یا دل آزاری نہ ہونے پائے انہوں نے کہا کہ سی پیک کی بدولت شانگلہ جیسے پسماندہ علاقوں میں بھی معاشی خوشحالی کے دروازے کھل جائیں گے شانگلہ کے طلباء و طالبات کو بھی محکمہ اعلیٰ تعلیم کے تحت چینی زبان کے کورسز کیلئے چین کی یونیورسٹیوں میں بھیجا جائے گا انہوں نے شانگلہ میں تمام بنیادی سہولیات کی ویلج اور نیبرہوڈ کونسلز تک پھیلائو یقینی بنانے کیلئے متعلقہ حکام کو موقع پر احکامات جاری کئے انہوں نے قبرستان سے متعلق مطالبے پر واضح کیا کہ مقامی لوگ اس مقصد کیلئے اراضی مہیا کریں تو صوبائی حکومت اسے ترقی دینے اور فنڈز مہیا کرنے میں بخل نہیں کریگی انہوں نے شاملات کی اراضی سے متعلق واضح کیا کہ اس بارے میں ابہام کو دور کرنا ضروری ہے شاملات کا واضح قانونی طریقہ کار ہونا چاہئے جس کے بعد اس کے ملکیتی حقوق اور ترقیاتی عمل سے متعلق فیصلے آسان بن جائیں گے انہوں نے وفد کے دیگر مسائل کے مناسب ازالے کا یقین بھی دلایا اور بعض پر متعلقہ حکام کو ہدایات بھی جاری کیں۔