پی آئی اے کا طیارہ اجازت کے بغیر کرایہ پر دینے پر چیف ایگزیکٹو آفیسر کو فارغ کیا گیا، تحقیقات ہو رہی ہیں، وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد

منگل 10 اکتوبر 2017 21:48

پی آئی اے کا طیارہ اجازت کے بغیر کرایہ پر دینے پر چیف ایگزیکٹو آفیسر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ پی آئی اے کا طیارہ غیر ملکی کمپنی کو حکومت کی اجازت کے بغیر کرایہ پر دینے پر پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو فارغ کیا گیا۔ تحقیقات ہو رہی ہیں، رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے گی۔

(جاری ہے)

منگل کو ایوان بالا میں مختلف تحاریک پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کا ایئر بس 310 طیارہ 27 سال پرانا تھا، جرمنی سے تعلق رکھنے والے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو نے 25 نومبر 2016ء کو یہ طیارہ ایک غیر ملکی کمپنی کو کرایہ پر دیا جسے مالٹا لے جایا گیا اور اس پر دو لاکھ 10 ہزار یورو کا کرایہ بھی پاکستان کو ادا کیا گیا ہے۔

اس جہاز کو ایک فلم بنانے کے لئے استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اجازت کے بغیر جرمن سی ای او نے یہ جہاز کرایہ پر دیا تھا۔ جب حکومت کے علم میں یہ بات آئی تو فوری طور پر سی ای او کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہے جس کی رپورٹ کا انتظار ہے اور رپورٹ موصول ہوتے ہی ایوان میں پیش کر دی جائے گی۔ اب یہ جہاز ایک جرمن عجائب گھر میں کھڑا ہے۔

متعلقہ عنوان :