قومی اسمبلی نے بلوچستان کے خلاف پروپیگنڈہ سے بین الاقوامی فورم پر دانشمندی اور پوری قوت سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنے کی قرارداد منظور کرلی

موجودہ دور حکومت میں منظور ہونے والی قراردادوں پر عملدرآمد کی تفصیلات ایوان میں پیش کی جائیں، سید خورشید شاہ

منگل 10 اکتوبر 2017 20:56

قومی اسمبلی نے بلوچستان کے خلاف پروپیگنڈہ سے بین الاقوامی فورم پر دانشمندی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2017ء) قومی اسمبلی نے بلوچستان کے خلاف پروپیگنڈہ سے بین الاقوامی فورم پر دانشمندی اور پوری قوت سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں شاہدہ رحمانی نے قرارداد پیش کی کہ حکومت بلوچستان کے خلاف پروپیگنڈے سے بین الاقوامی فورمز پر دانشمندی اور پوری قوت سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرے۔

چوہدری جعفر اقبال نے کہا کہ یہ ایک اہم قرارداد ہے اس کی مخالفت نہیں کرتے۔ ڈپٹی سپیکر نے قرارداد منظوری کے لئے پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دیدی۔اجلاس کے دور ان ننکانہ صاحب میں بابا گرونانک یونیورسٹی قائم کرنے کے لئے فوری اقدامات کی قرارداد قومی اسمبلی نے منظور کرلی۔ قومی اسمبلی میں ڈاکٹر شذرا منصب علی خان نے ننکانہ صاحب میں بابا گرونانک یونیورسٹی قائم کرنے کے لئے فوری اقدامات کرنے کی قرارداد پیش کی۔

(جاری ہے)

شیخ آفتاب نے اس کی مخالفت نہیں کی۔ ڈپٹی سپیکر نے قرارداد منظوری کے لئے پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔ اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی نے ملک میں بالواسطہ ٹیکسوں میں کمی کے لئے اقدامات کی قرارداد منظور کرلی۔ قومی اسمبلی میں صاحبزادہ طارق اللہ نے قرارداد پیش کی کہ حکومت ملک میں بالواسطہ محصولات میں کمی کے لئے اقدامات کی قرارداد پیش کی جس کی حکومت کی جانب سے مخالفت نہیں کی گئی ،ْایوان میں قرارداد منظوری کے لئے پیش کی گئی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔

صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ اس معاملے پر کمیٹی میں بحث کرائی جائے۔ شیخ قیصر نے کہا کہ براہ راست ٹیکسیشن کم ہونی چاہیے۔ گزشتہ چند دنوں میں ڈھائی تین سو آئٹم پر ڈیوٹی بڑھائی گئی ہے۔ بیورو کریٹ بیٹھ کر یہ فیصلے کرتے ہیں۔ اس ایوان سے اس کی منظوری لی جانی چاہیے۔ اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی سیشن چلتے ہوئے بڑھائی گئی ہے اس معاملہ پر توجہ دی جائے۔ اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں جتنی بھی قراردادیں اس ایوان سے منظور ہوئی ہیں ان پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلات ایوان میں پیش کی جائیں۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ ساڑھے چار سال میں کتنی قراردادیں پیش ہوئیں اور کتنے پر عمل ہوا اس بارے تفصیل دی جائے۔