علاقائی ممالک افغانستان سے جنگ ختم کرنے میں اشرف غنی حکومت کی مدد کریں،حامد کرزئی کی اپیل

افغانستان میں امریکی فوجیوں کی موجودگی افغا ن جنگ میں شدت، بدامنی اور عدم استحکام کا سبب ہے، 16 سال گزر جانے کے باوجود امریکہ نہ تو افغانستان سے دہشتگردی ختم کر سکا ہے اور نہ ہی منشیات کی اسمگلنگ،ان دونوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ، امریکہ دہشتگرد گروہوں کوجنگی ساز و سامان بھیج کر افغانستان میں جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی کا روسی ٹی وی کو انٹرویو

منگل 10 اکتوبر 2017 17:20

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2017ء) افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کو افغا ن جنگ میں شدت، بدامنی اور عدم استحکام کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 16 سال گزر جانے کے باوجود امریکہ نہ تو افغانستان سے دہشتگردی ختم کر سکا ہے اور نہ ہی منشیات کی اسمگلنگ الٹا ان دونوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ، امریکہ دہشتگرد گروہوں کوجنگی ساز و سامان بھیج کر افغانستان میں جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے۔

افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے روسی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے بہانے افغانستان پر امریکی فوج کی یلغار کو سولہ سال سے زیادہ کا عرصہ گذرنے کے باوجود نہ صرف یہ کہ دہشتگردی ختم نہیں ہوئی بلکہ اس لعنت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

حامد کرزئی نے کہا کہ امریکہ، داعش سمیت دیگر دہشتگرد گروہوں کو اسلحے اور جنگی ساز و سامان بھیج کر علاقے میں بدامنی پھیلا رہا ہے اور افغانستان میں جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے۔

انھوں نے پڑوسی اور علاقائی ملکوں سے اپیل کی کہ وہ جنگ ختم کرنے میں اشرف غنی حکومت کی مدد کریں۔افغانستان کے سابق صدر نے اس سے پہلے بھی افغانستان کے سلسلے میں امریکہ کی نئی اسٹریٹیجی کو کابل اور علاقے کے خلاف خطرناک سازش قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ اسٹریٹیجی بدامنی پھیلنے اور عوام کا قتل و غارتگری بڑھنے کا سبب بنے گی۔