صدر مملکت نے ڈبلیو ایچ اومشرقی بحیرہ روم کی علاقائی کمیٹی کے 64 ویں اجلاس کا افتتاح کر دیا

علاقائی ممالک مختلف چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے رضا کارانہ تعاون کریں ، سیاسی معاملات کو ایک طرف رکھ کر ایک جامع حکمت عملی تیار کی جائے، متعدی بیماریوں کے پھیلائو اور دیگر صحت کے خطرات کو کنٹرول کیا جائے صدر ممنون حسین کا تقریب سے خطاب

منگل 10 اکتوبر 2017 17:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2017ء) علاقائی کمیٹی کا تاریخ میں پہلی بار64 ویں اجلاس میں افتتاح صدر ممنون حسین نے بطور میزبان کیا ۔پاکستان قومی اور عالمی ایجنڈا پر صحت کی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے اپنے افتتاحی خطاب میں صدر ممنون حسین نے بین الاقوامی کمیونٹی خصوصاً علاقائی ممالک سے مختلف چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے رضا کارانہ تعاون کے لیے کہا۔

مزید کہا کہ سیاسی معاملات کو ایک طرف رکھ کر ایک جامع حکمت عملی تیار کی جائے تا کہ متعدی بیماریوں کے پھیلائو اور دیگر صحت کے خطرات کو کنٹرول کیا جائے ۔مشرقی بحیرروم کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر محمود فکری نے صحت کو ترقی کا مرکز بنانے پر زور دیا اور صحت ،مساوات ،انصاف اور عالمی سطح پر یکجہتی کے حقوق پر توجہ مرکوز رکھنے کو کہا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں صحت میں سرمایہ کاری کرنا سب سے بہترین ہے جوکہ سب سے کم ہے لیکن اس کا فائدہ بہت بڑے پیمانے پر حاصل ہوتا ہے ۔ہمیں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے سیاسی عزم کو محفوظ رکھنا ہے اور حقیقی معنوں میں ہمیں کسی کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہیے ۔میں چاہوں گا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں حکومتوں کو اس انتھک محنت کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے اور ایک پولیوفری دنیا کا حصہ بننا ہے ۔

وفاقی وزیر برائے قومی ہیلتھ سروسز ، ریگولیشن اور کو آر ڈی نیشن سائرہ افضل تارڈنے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی انسانی معاشرے کی ترقی کی بنیاد ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ انسانی سرمایہ میں سرمایہ کاری کرتے وقت جب بھی ہم ذرائع کی تخصیص کریں تو صحت کو ترجیح دی جانی چاہیے ۔یہ عالمی اور مقامی علم کی دولت ہے ہمیں عوامی سطح پر صحت کی خدمات تک رسائی کے چیلنج کا سامناہے اور یہ ضروری ہے کہ جدت طرازی سے صحت کی مساوی خدمات کو یقینی بنایا جائے ۔

علاقائی کمیٹی علاقائی سطح پر ڈبلیو ایچ او کا اعلی ترین انتظامی ادارہ ہے یہ مشرقی بحیرہ رو م کے خطے کے تمام ممالک سے 22 اراکین پر مشتعمل ہے۔افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشرقی بحیر روم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر Tedros Adhanom Ghebreyesus نے کہا کہ وہ وقت آسان نہیں تھا جب مشرقی بحیرہ روم کے خطے میں بہت سے ممالک میں شدید تضادات اور غیر معمولی تشدد پایا جاتاتھا ۔

دنیا ڈبلیو ایچ او سے امید رکھتی ہے کہ وہ دنیا کو محفوظ صحت کو بہتر اور خطروں سے محفوظ بنائے گا ۔یہ ہمارا مشن ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جولائی 2017 ء میں میرا یمن میں دورہ ہوا جس نے مجھے بہت متاثر کیا اور مجھے ڈبلیو ایچ او اور ہمارا شراکت داروں پر فخر محسوس ہوا جنہوں نے ہیضہ کو پھیلنے سے روکا اور 800,000 لوگوں کا علاج کیا اور ہیضہ کے مرض پر قابو پایا۔

متعلقہ عنوان :