تاجروں کو عزت و احترام اور تحفظ کا احساس دئیے بغیر ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ممکن نہیں‘ملک طاہر جاوید

برآمدات زوال پذیراور تجارتی خسارہ پہلے ہی آسمان کو چھو رہا ہے، اگر تاجروں کے یہ مسائل حل نہ ہوئے تو معاشی مشکلات مزید بڑھیں گی

منگل 10 اکتوبر 2017 16:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2017ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ملک طاہر جاویدنے سیکشن 38بی کے تحت ٹیکس عملے کو حاصل صوابدیدی اختیارات اور بینکوں سے اپنی ہی رقوم نکلوانے پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس کے مسائل پر کوئی پیش رفت نہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہا کرتے ہوئے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اگر یہ مسائل فی الفور حل نہ ہوئے تو صرف تاجر برادری ہی نہیں بلکہ ملک کی معاشی مشکلات مزید بڑھیں گی۔

اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ تاجروں کو عزت و احترام اور تحفظ کا احساس دئیے بغیر ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکشن 38-Bکے تحت ٹیکس اہلکاروں کے بے پناہ صوابدیدی اختیارات اور بینکوں سے رقوم نکلوانے پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے تاجر شدید پریشان ہیں، وزیراعظم اور وفاقی وزیر خزانہ کو ان معاملات کا فوری نوٹس لینا چاہیے،برآمدات زوال پذیراور تجارتی خسارہ پہلے ہی آسمان کو چھو رہا ہے، اگر تاجروں کے یہ مسائل حل نہ ہوئے تو معاشی مشکلات مزید بڑھیں گی۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ بینکوں سے رقوم نکلوانے پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس غیرمنصفانہ ہے لہذا اسے فوری طور پر ختم کیا جائے کیونکہ یہ ڈبل ٹیکسیشن ہے جو تاجروں کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں بلاواسطہ ٹیکسوں میں بتدریج کمی ہورہی ہے جبکہ پاکستان میں ساٹھ فیصد سے زیادہ ریونیو ان ہی سے اکٹھا کیا جارہا ہے حالانکہ ان کی وصولی پر ہونے والے اخراجات وصولیوں سے زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس وصولی میں اضافہ اور ٹیکس دہندگان کی تعداد میں کمی اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹیکس عملے کے صوابدیدی اختیارات کی وجہ سے پرانے ٹیکس دہندگان ٹیکس نیٹ سے باہر ہوتے جارہے ہیں اور تمام بوجھ موجودہ ٹیکس گزاروں پر منتقل ہورہا ہے، اگر یہی صورتحال رہی تو ایک خاص سطح پر آکر موجودہ ٹیکس نظام بالکل تباہ ہوجائے گا ۔