کسی بھی سیاسی اجارہ دار ، ڈویڑے اور کھڑپنچ کو تارکین وطن کی جائیداد وں پر قبضہ نہیں کرنے دینگے‘ جماعت اسلامی میرپور

منگل 10 اکتوبر 2017 16:48

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2017ء) امیر جماعت اسلامی ضلع میرپور بشیرشگو ، امیر شہر مولانا عتیق الرحمان اور امیر جماعت اسلامی یوتھ جلال احمد خان نے کہا ہے کہ کسی بھی سیاسی اجارہ دار ، ڈویڑے اور کھڑپنچ کو تارکین وطن کی جائیداد وں پر قبضہ نہیں کرنے دینگے ۔ سابق وزیراعظم آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے آبائی گاؤں میں تارکین وطن چوہدری محمد یاسین کے گھر پر غیر قانونی قبضہ کو کسی صورت تسلیم اور برداشت نہیں کرینگے میرپور ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ نے اگر یہ غیر قانونی قبضہ ختم ، قابضین کو گرفتار اور کڑی سزا نہ دی تو جماعت اسلامی پوری قوت سے میدان میں اترنے اور آخری حدود تک جانے سے بھی دریغ نہیں کرے گی ۔

اگر تارکین وطن کی جائیدادیں محفوظ نہ بنائی گئیں تو کوئی بھی تارک وطن اپنی دھرتی ماں کا رخ کرنے کی جرات اور دلیری نہیںکریگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ، جے آئی یوتھ اور جماعت اسلامی ضلع میرپور کے احتجاجی ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئیکیا۔ اجلاس سے سیکرٹری جماعت اسلامی ضلع میرپور ظہیر احمد بابر ، سیکرٹری جماعت اسلامی میرپور شہر ذوالقرنین بٹ ، سابق امیر جماعت اسلامی ضلع و شہر محمد ایوب مسلم اور دیگر راہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔

امیر جماعت اسلامی ضلع میرپور نے کہا کہ حکومت ایک طرف تارکین وطن کی جائیدادوں کی حفاظت یقینی بنانے کے اعلانات ، دعوے توتوارتر سے کر رہی ہے مگر ضلعی اور ڈویژنل انتظامی اداروں کی کمزور گرفت ریاستی اداروں اور اتھارٹی کی رٹ کو چیلنج کر کے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرنے والا مافیا قانون کا احترام کرنے والے تارکین وطن کی جائیدادوں پر دیدہ دلیری اور دھڑلے سے قبضے کرئیگا دھندہ جاری رکھے ہوئے ہے جس کا وزیراعظم آزادکشمیر ، چیف سیکرٹری آزادکشمیر ، آئی جی پولیس اور دیگر ذمہ داران تو بھی فی الفور نوٹس لینا ہوگا۔

اگر ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر اداروں نے صورتحال کی نزاکت کا بروقت ادراک نہ کیا اور قبضہ کرنے والے ملزمان کو گرفتار اور قبضہ کو ختم نہ کرایا تو کوئی بھی بڑا انسانی سانحہ رونما ہو سکتا ہے ۔ جس کی تمام تر ذمہ داری قبضہ مافیا کے سرغنہ ، ان کی پشت پناہی کرنے والے عناصر پر عائد ہو گی ۔ امیر ضلع بشیر شگو نے کہا کہ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے جسے نظر انداز کر دیا جائے تارکین وطن شہری کی جائیداد اور مکانات پر قبضہ کرنے کی وجہ سے برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں موجود تارکین وطن کے حوصلے پست ، پاکستان اور آزادکشمیر کی بدنامی اور قومی مفادات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاگا ۔جس کا حکومتی سطح پر سنجیدگی سے نوٹس لیا جاناچاہئے۔

متعلقہ عنوان :