ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کالعدم تنظیموں سے تعلقات کے الزام سے انکا اور ایوان کا وقار مجرو ح ہوا ،

حکومت چاہتی ہے ارکان کی استحقاق کی تحاریک کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کو ریفر کیا جائے، یہ معلوم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ جعلی خط کس نے تیار کیا، پیمرا اپنے قانون کے تحت کاروائی کرے گا ، جعلی دستاویزات تیار کرنے کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ہر ماہ مقرر کی جاتی ہیں، پاکستان میں پٹرول کی قیمتیں دنیا بھر میں پٹرول در آمد کرنے والے ممالک کے مقابلے میںسب سے کم ہیں، گزشتہ دو ماہ میں خام تیل کی قیمت میں عالمی منڈی میں اضافہ ہوا ، اس ماہ بھی اوگرا کی تجویزکردہ قیمتوں سے کم ریٹ بڑھایا ، مکمل طور پر قیمتوں میں اضافہ عوام پر منتقل نہیں کیا ،2013کے مقابلے میں قیمتیں بہت کم ہیں، حکومت نے عوام پرکبھی بھی اضافی بوجھ نہیں ڈالا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا قومی اسمبلی سے خطاب

پیر 9 اکتوبر 2017 22:36

ارکان  پارلیمنٹ کے خلاف کالعدم تنظیموں سے تعلقات کے الزام سے انکا اور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 اکتوبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایوان کے 35ارکان کے خلاف کالعدم تنظیموں سے تعلقات کے الزام سے انکا اور ایوان کا وقار مجرو ح ہوا ، حکومت چاہتی ہے کہ ارکان کی استحقاق کی تحاریک کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کو ریفر کیا جائے، حکومت کی ذمہ داری ہے یہ معلوم کیا جائے کہ یہ جعلی خط کس نے تیار کیا، پیمرا اپنے قانون کے تحتکاروائی کرے گا ، جعلی دستاویزات تیار کرنے کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، پٹرولیم کی قیمتیں ہر ماہ فکس کی جاتی ہیں، پاکستان میں پٹرول کی قیمتیں دنیا بھر میں پٹرول درآمد کرنے والے ممالک کے مقابلے میںسب سے کم ہیں، گزشتہ دو ماہ میں کروڈ آئل کی قیمت میں عالمی مارکیٹ میں اضافہ ہوا ہے، اس ماہ بھی اوگرا کی تجویزکردہ قیمتوں سے کم ریٹ بڑھایاہے، مکمل طور پر قیمتوں میں اضافہ عوام پر منتقل نہیں کیا تا کہ عوام متاثر نہ ہو،2013کے مقابلے میں قیمتیں آج بہت کم ہیں، حکومت نے عوام پرکبھی بھی اضافی بوجھ نہیں ڈالا۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایوان کے 35ارکان کے خلاف کالعدم تنظیموں سے تعلقات کا الزام لگایا گیا اور ٹی وی کے اینکرز کے پرگرام کی زینت بنا، اس کے حوالے سے حقائق پیش کر رہا ہوں، وزیراعظم ہائوس کے حوالے سے کہا گیا کہ اس کے آئی بی سے ایک رپورٹ مانگی کہ کون سے ارکان کے کالعدم تنظیموں سے تعلقات ہیں، آئی بی نے اگلے روز رپورٹ کی تردید کردی، وزیراعظم ہائوس نے بھی تردید کی ہے یہ جعلی دستاویزات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی بی کو ہدایت کی گئی کہ پیمرا کو درخواست دیں کہ یہ جعلی دستاویزات ہیں اور غلط خبر پھیلائی گئی ہے اور پیمرا اپنے قانون کے تحت کارروائی کرے، آئی بی کو بھی ہدایت کی کہ وہ بھی جعلی دستاویزات کے خلاف ایف آئی آر درج کرے اور رپورٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے، اس سے اسمبلی اور ارکان کا وقار مجروح ہوا ہے، اس کے خلاف کارروائی ضروری ہے، کچھ ممبران نے تحریک استحقاق مجروح ہوا ہے، حکومت چاہتی ہے کہ یہ تحریک استحقاق متعلقہ قائمہ کمیٹی کو ریفر کیا جائے۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نے وضاحت پیش کی ہے کہ یہ ایشو کابینہ میں زیر بحث آیا ہ، یہ جعلی دستاویز ہے، ارکان اگر کابینہ کی بحث سے مطمئن ہوتے تو واک آئوٹ کیوں کرتے ہیں، اس ایشو کی گہرائی میں جانا ہو گا،37ارکان احتجاج کر رہے ہیں، سارا ملبہ میڈیا اور ایک صحافی پر ڈالنا ناانصافی ہے۔ جس پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی پریشانی کا احساس ہے، کابینہ سے ایشو زیر بحث آیا اور کہا کہ یہ خط جعلی ہے، مقصد یہ تھا کہ جعلی ڈاکو منٹ کس نے تیار کیا، یہ ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے معلوم کرنا کہ یہ جعلی ڈاکومنٹ کس نے تیار کئے، اب پیمرا اپنے قانون کے تحت آگے چلے گا۔

قبل ازیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے توجہ دلائو نو ٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پٹرولیم کی قیمتیں ہر ماہ فکس کی جاتی ہیں، گزشتہ ماہ جو کارگو آئے ہیں اس حساب سے اور ڈالر کی قیمتوں کے حساب سے قیمتوں کا تعین ہوتا ہے، فارمولہ کے تحت صنعت اور تمام لوگوں کو پتا ہوتا ہے کہ قیمت کیا ہو گی، پاکستان میں پٹرول کی قیمتیں دنبا بھر میں تیل در آمد کرنے والے ممالک میں سب سے کم ہیں، گزشتہ دو ماہ میں کروڈ آئل کی قیمت عالمی مارکیٹ میں اضافہ ہوا ہے، اس ماہ بھی اوگرا کی تجویزکردہ قیمتوں سے کم ریٹ بڑھایاہے، مکمل طور پر قیمتوں میں اضافہ عوام پر منتقل نہیں کیا تا کہ عوام متاثر نہ ہو،2013کے مقابلے میں قیمتیں آج بہت کم ہیں، حکومت نے عوام پرکبھی بھی اضافی بوجھ نہیں ڈالا۔