پوری دنیا ضرب عضب آپریشن کے نتائج کے باعث پاک فوج کی صلاحیتوں کی معترف ہے، گورنر سندھ

حکومتی اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچانے میں بیوروکریسی کا اہم کردار ہے ، عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے،افد سے گفتگو

پیر 9 اکتوبر 2017 21:56

پوری دنیا ضرب عضب آپریشن کے نتائج کے باعث پاک فوج کی صلاحیتوں کی معترف ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 اکتوبر2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ حکومت کے اقدامات کی افادیت اور اس کے ثمرات عوام تک پہنچانے میں بیوروکریسی کا اہم کردار ہوتا ہے ،سینئر افسران سے عوام کو توقعات زیادہ وابستہ ہوتی ہیں کیونکہ ان افسران کو عوامی عہدوں پر کام کا زیادہ تجربہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے بعد حکومت عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اس ضمن میں افسران پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس میں 107 ویں نیشنل منیجمنٹ کورس کے 18 رکنی وفد جس میں سینئر سول افسران شریک ہیں ،سے گورنر ہائوس میں ملاقات میں کیا ۔پرنسپل سیکریٹری گورنر سندھ صالح احمد فاروقی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ قومی یکجہتی کے عظیم الشان مظاہرہ کے باعث نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا جس کے تحت آپریشن ضرب عضب شروع ہوا ، آپریشن کے نتائج سے آج قوم سمیت پوری دنیا پاک فوج کی معترف ہے کیونکہ چھپے دشمن سے جنگ کرنا انتہائی مشکل کام ہے لیکن پاک فوج نے بخوبی احسن طریقہ سے یہ کارنامہ انجام دیا ، امن و امان کے قیام کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی نمایاں اضافہ ہو رہا ہے ، نجی سیکٹر فعال اور نئی صنعتوں کے قیام میں تیزی آرہی ہے ،پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی میں امن و امان کے قیام کے بعد سیاسی ، سماجی ، ثقافتی ، ادبی سمیت دیگر سرگرمیاں بام عروج پر ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اقتدار سنبھالتے وقت حکومت کو دو بڑے چیلنجز امن و امان کی بگڑتی صورتحال اور توانائی بحران درپیش تھے جسے حکومت نے چیلنج سمجھتے ہوئے قبول کیا جس کے نتائج آج سب کے سامنے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ توانائی بحران کے خاتمہ کے لئے حکومت کی طویل مدتی پالیسی سے رفتہ رفتہ لوڈشیڈنگ میں کمی آرہی ہے اور بہت جلد پورے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا جائے گا ، بجلی آنے سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے جبکہ سی پیک میں بھی بجلی کے منصوبوں کو فوقیت حاصل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گورنر آئینی عہدہ ہے جس کا کام وفاق اور صوبہ کے درمیان ہم ا ٓہنگی قائم کرنا اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں اور دیگر کام پر نگرانی کرنا اور وقت ضرورت وفاق کی مدد طلب کرنا مقصود ہے ، وزیر اعلیٰ سندھ بہت محنتی شخص ہیں ان کے ساتھ اچھی ہم آہنگی قائم ہے ۔ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ وفاق کے تعاون سے کراچی میں 75 ارب روپے سے زائد کی لاگت سے ترقیاتی منصوبے جاری ہیں جن میں لیاری ایکسپریس وے ، پینے کے صاف پانی کامیگا پروجیکٹکے فور اور جدید دور کی سفری سہولیات سے مزین گرین لائن منصوبہ سمیت دیگر شامل ہیں جبکہ حال ہی میں وزیر اعظم پاکستان نے کراچی ترقیاتی پیکج میں 25 ارب روپے رکھے ہیں جس کے تحت شہر میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے تشکیل دیئے جارہے ہیں خاص طور پر صنعتی علاقوں میں انفرااسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کی کامیاب معاشی پالیسی کے باعث قومی معیشت مستحکم ہو رہی ہے ،ملکی تاریخ میں جی ڈی پیجی ڈی پی سب سے زیادہ ہے ،آج تمام معاشی اشاریئے مثبت ہیںجبکہ میکرو انڈیکٹر بھی مثبت میں ہیں، پاکستان اسٹاک ایکس چینج ایشیا میں زیادہ کاروبارکرنے میں سرفہرست ہے حالانکہ اقتدار سنبھالتے ہی حکومت معاشی بحران کا سامنا تھا لیکن حکومت کی 4 برس کی محنت کے بعد آج صورتحال بہت بہتر ہوچکی ہے ، پاکستان کا ایمر جنگ مارکیٹ میں جانا بہت بڑا اعزاز ہے ،امن و امان کے قیام کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاری میں تسلسل سے اضافہ اورنجی سیکٹر فعال کردار ادا کررہا ہے جس سے روزگار کے مواقع بھی دستیاب ہو رہے ہیں ۔

ایک اور سوال کے جواب میںانہوں نیکہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے جہاں 2013 میں حالات نہایت ابتر تھے، سرمایہ کار یہاں سے جارہے تھے اور کاروبار بند ہورہے تھے، اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آپریشن کا فیصلہ کیا گیا اور 4 سال کے بعد کراچی میں امن بحال کیا جاچکا ہے،آج الحمد اللہ کراچی میں سرمایہ کاری کے لئے صورتحال نہایت سازگار ہیں، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار یہاں کا رخ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بہتر انفرااسٹرکچر سرمایہ کاری کی بنیادی شرط ہے یہی وجہ ہے کہ کراچی پیکج میں خصوصاً صنعتی علاقوں کے انفرااسٹرکچر کی بحالی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور سی پیک منصوبہ کی تکمیل سے قبل اس کی شدید ضرورت محسوس کی جارہی ہے تاکہ منصوبہ کی افادیت سے بھرپور فائدہ حاصل کیا جا سکے ۔ #

متعلقہ عنوان :