پاکستان کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سیکولرذہنیت رکھنے والے عناصر کے حوالے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،

کبھی حقوق نسواں کے نام پر تو کبھی ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کرکے ناموس رسالتؐ پر حملے کئے جارہے ہیں، کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے ،جمعیت علماء اسلام نے دھرنے کااعلان کیا تو اسلام آباد میں جگہ نہیں ملے گی، خیبر پختو نخوا حکومت نے صوبے کے تمام اداروں کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ، مساجد میں خطیبوں کو تنخواہوں کا لالچ دے کر استعماری قوتوں اور مغربی ایجنڈے کی تکمیل کی خاطر خریدنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے جمعیت علماء اسلام(ف) پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا مجاہد ملت کانفرنس سے خطاب

پیر 9 اکتوبر 2017 21:05

پاکستان کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سیکولرذہنیت رکھنے والے عناصر ..
نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 اکتوبر2017ء) جمعیت علماء اسلام(ف) پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فاٹا کے مستقبل کو ٹھیک کرنا ہے تو دھرنے نہ دیئے جائیں ، اگر جمعیت علماء اسلام نے دھرنے کااعلان کیا تو اسلام آباد میں جگہ نہیں ملے گی پاکستان کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سیکولرذہنیت رکھنے والے عناصر کے حوالے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،کبھی حقوق نسواں کے نام پر تو کبھی ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کرکے ناموس رسالتؐ پر حملے کئے جارہے ہیں جمعیت علماء اسلام کے ہوتے ہوئے کوئی ساز ش کامیا ب نہیں ہوگی ، ہم ہر سازش ناکام بنائیں گے ۔

وہ پیر کو نوشہرہ فاروق سٹیڈیم میں سابق ایم پی اے جمعیت علماء اسلام ہند وپاکستان کے دیرینہ کارکن اور مفتی محمود کے دست راست مولانا مجاہد خان الحسینی کی یاد میں منعقدہ مجاہد ملت کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اکرم خان درانی، صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان، جمعیت علماء اسلا م کے رہنما امجد خان لاہوری، صوبائی سیکرٹری اطلاعات حاجی عبدالجلیل جان، سابق صوبائی وزیر تعلیم اور مرکزی سینئرنائب امیر مولانا فضل علی حقانی نے بھی خطاب کیا تقریب میں ضلعی امیر قاری عمر علی المدنی، ضلعی جنرل سیکرٹری مفتی حاکم علی حقانی، ضلعی سیکرٹری اطلاعات فضل اکبر باچا ، پی کے 13کے الحاج پرویز خٹک ون، پی کے 15 کے فیاض الرحمان،ڈاکٹر مفتی شوکت اللہ اور ریاض اللہ مروت بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے صوبے کے تمام اداروں کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے سرکاری سکولوں کے اساتذہ کی تنخواہوں کی مد میں خزانے میں پیسے نہیں اور دوسری طرف صوبے کے مساجد میں خطیبوں کو تنخواہوں کا لالچ دے کر استعماری قوتوں اور مغربی ایجنڈے کی تکمیل کی خاطر خریدنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے لیکن مساجد میں بیٹھے منبر ومحراب کے رکھوالے استعماری قوتوں اور مغربی ایجنڈے کی تکمیل کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے کیونکہ خیبرپختونخوا کے غیور علماء کو موجودہ صوبائی حکومت اور وزیراعلیٰ کی نیت کا پتہ ہے کیونکہ موجودہ حکومت کو عوام نے منتخب نہیں کیا بلکہ کوئی لایا ہے جوکسی کام کے بھی نہیں اگر وہ اس نے کچھ بہتر کیا ہے تو وہ چوہوں سے جنگ اور چین کے ساتھ گدھوں کا کاروبار دوسروں کو ڈینگی برداران کے طعنے دینے والے خود ڈینگی پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہوگئے خود تو کچھ کرنہ سکے پنجاب سے آئے ہوئے ڈاکٹروں کی ٹیم کو بھی صوبے سے باہر نکالنے کاحکم دے دیا جو کہ اس صوبے کے روایات کے منافی ہیں صوبائی حکومت کو چاہیے تھاکہ اس کی مہمان نوازی کرتے فاٹا کا صوبے میں انضمام بارے سوچ سمجھ سے کام لینا ہوگا تمام مسائل کا حل مشاورت میں ہی پوشیدہ ہیں لیکن کچھ عناصر فاٹا کو خیبرپختونخوامیں ضم کرنے پر بضد ہیں پتہ نہیں کہ یہ لوگ اس مسئلے میں فاٹا کے چاچا ماموں کیوں بنے ہوئے ہیں فاٹا کا مسئلہ اتنا سنگین نہیں جتنا بنایا جارہا ہے اور فاٹا کا صوبے میں انضمام پر شور مچانے والوں کے اپنے ایجنڈے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ امت مسلمہ ایک آزمائش سے گزر رہی ہے کشمیر، فلسطین،برما، شام، عراق میں مسلمانوں کا قتل عام کیاجارہا ہے افغانستان جل رہا ہے اور افغانستان میں بھڑکنے والے شعلوں سے پاکستان بھی متاثر ہورہا ہے حرمین شریفین کو دھمکیاں دی جارہی ہے ہر طرف مسلم حکمران سوئے ہوئے ہیں اب وقت کا تقاضاہے کہ غلامان مصطفی اور سرفروشان اسلام امت مسلمہ کی آزادی کیلئے اٹھ کھڑے ہوکیونکہ ہمیشہ آزادی جنگیں حکمرانوں نے نہیں بلکہ آزادی کی جنگیں سرفروشوں نے لڑی ہیں پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم پاکستان کی آزادی پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں برابری کی بنیاد پر تعلقات کیلئے تیار ہیں لیکن کی ڈیکٹیشن تسلیم نہیں کریں گے انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہندوستان پاکستان کو اور پاکستان افغانستان کو اپنے زیر اثر لانا چاہتا ہے اور ایران اگر خلیجی ممالک کو قبضہ کرنا چاہتا ہو تو اس سے خطہ ترقی کی بجائے تنزلی کی طرف گامزن ہوگا اور یہ خطہ تعلیم، معیشت میں کامیابی حاصل نہیں کرنے پائے گا کچھ قوتیں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ غیرمستحکم کرنے پر تلاہوا ہے اور پاکستان میں سیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے پاکستان کا دہشتگردی کے خلاف 16 سالہ قربانیوں کے اعتراف کرنے کی بجائے پاکستان کو دہشتگرد ملک قرار دیاجارہا ہے اور امریکہ سی پیک منصوبے کو متنازعہ قرار دے کر ہندوستان کی زبان بول رہا ہے ۔