دیانت اور خیانت،امن اور دہشتگردی، جہاد اور فساد کی تمیز ختم کی جارہی ہے‘ڈاکٹر طاہر القادری

جن حکمرانوں کے اثاثے کاروبار ی مفادات بیرون ملک ہیں وہ پاکستان کے وفادار نہیں ہو سکتے ‘سربراہ عوامی تحریک

پیر 9 اکتوبر 2017 21:00

دیانت اور خیانت،امن اور دہشتگردی، جہاد اور فساد کی تمیز ختم کی جارہی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان کے دشمن خارجیت اور فرقہ واریت پھیلا کر اسلام کے قلعہ پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کررہے ہیں، پاکستان اور اسلام کے بارے میں فکری مغالطے پیدا کر کے نوجوانوں کو گمراہ،حلال اور حرام، سچ اور جھوٹ، نیکی اور بدی، دیانت اور خیانت ، امن اور دہشتگردی،جہاد اور فساد کی تمیز ختم کررہے ہیں اور اہم عہدوں پر براجمان کچھ عہدیدار آلہ کار کا کردار ادا کررہے ہیں،جن حکمرانوں کے اثاثے کاروبار ی مفادات ،محلات بیرون ملک ہیں وہ پاکستان کے وفادار نہیں ہو سکتے ،یہ عناصر حکومت پاکستان میں کرتے ہیں مگر ان کے ’’فکری نظریاتی ‘‘ہیڈکوارٹر بیرون ملک ہیں۔

سہ روزہ علوم الحدیث کانفرنس کے تیسرے اور آخری روز چاروں صوبوں سے آئے ہوئے علماء، مشائخ ،خواتین سکالرز سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ علماء سوشل میڈیا کے ذریعے خارجی نظریات وعقائد پر حملوں سے خود بھی آگاہ رہیں اور سادہ لوح پاکستانیوں کو بھی سماجی رابطوں کی ان ویب سائٹس کے منفی اور گھنائونے استعمال ومضمرات سے آگاہ کریں اور بلا تحقیق تحریری مواد کو قبول نہ کریں۔

(جاری ہے)

فکر و نظر کو مطالعہ کے ساتھ وسعت دیں اور اللہ سے صراط مستقیم پر چلنے اور تنگ نظری سے نجات کی دعا کریں۔ ہر برائی اور بحران تعصب ،تنگ نظری اور خودغرضی سے جنم لیتا ہے۔ سربراہ عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سہ روزہ علوم الحدیث کانفرنس میں شریک علماء و مشائخ اور سکالرز کو اسناد بھی دیں۔

بعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی دولت کی حفاظت اور بدعنوان عناصر کا قانون کے مطابق کڑا اور بے رحم احتساب چیئرمین نیب سمیت ہر حکومتی، ریاستی عہدیدار کی قومی، آئینی، قانونی ودینی ذمہ داری ہے ۔افراد آتے جاتے رہتے ہیں ملک اور ادارے ہمیشہ کیلئے ہوتے ہیں۔ پاکستان کو نااہلی، بدعنوانی اور کرپشن کی دلدل سے نکالنے کا یہ نادر موقع ہے، اسے ضائع نہیں ہونا چاہیے، قانون انصاف کی بالادستی ہو گی تو ہماری آئندہ نسلیں بھکاری نہیں کہلوائیں گی، یہ وقت ملک اور آزادی کی حفاظت کا ہے۔

غربت یا وسائل کی کمی سے نہیں قومیں ناانصافی اور قانون کا مذاق اڑانے سے تباہ ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21 ویں صدی میں پاکستان میں خائن، بدعنوان اور نااہل عناصر انصاف و احتساب کے اداروں کا مذاق اڑارہے ہیں اور لاقانونیت کے ایک نئے گھنائونے کلچر کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ ریاستی ادارے اور محب وطن عوام اس پر کب تک خاموش رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام کرپشن، ابن الوقتی، خیانت اور لاقانونیت کی روک تھام کیلئے محراب ومنبر سے حق اور سچ کی آواز بلند کریں۔

متعلقہ عنوان :