گودھرا ٹرین سانحہ ،11مسلمانوں کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل

دیگر20ملزمان کی عمرقید کی سزابرقرار، ریاستی حکومت امن و قانون برقرار رکھنے میں ناکام رہی،گجرات ہائیکورٹ

پیر 9 اکتوبر 2017 18:49

گجرات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2017ء)گجرات ہائی کورٹ نے گودھرا میں 2002 میں سابرمتی ٹرین میں کارسیوکوں کو زندہ جلائے جانے کے واقعے میں 11 مجرموں کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تاہم عدالت نے 20 دیگر قصورواروں کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ریاستی حکومت امن و قانون برقرار رکھنے میں ناکام رہی۔

عدالت نے حکم دیا کہ ریاستی حکومت اس بہیمانہ واقعے میں ہلاک ہونے والے 59 افراد کے رشتہ داروں کو جن میں بیشتر ہندو کارسیوک تھے، دس دس لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔یادرہے کہ 2002میں گجرات کے گودھرا شہر کے ریلوے سٹیشن کے نزدیک مسلمانوں کے ایک ہجوم نے سابرمتی ٹرین کے ایک ڈبے کو آگ لگا دی تھی جس میں 59 ہندو جل کر ہلاک ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

گودھرا کی ذیلی عدالت نے اس کیس میں 11 افراد کو موت کی سزا جبکہ 20 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

ملزموں نے ذیلی عدالت کے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔ اسی مقدمے میں ذیلی عدالت نے 63 افراد کو رہا کر دیا تھا۔گودھرا کے واقعے کے بعد پورے گجرات میں مسلم مخالف فسادات پھوٹ پڑے تھے۔کئی دنوں تک جاری رہنے والے فسادات میں ایک ہزار سے زیادہ بے گناہ مسلمان شہید کیے گئے ۔گذشتہ ہفتے گجرات ہائی کورٹ نے ان فسادات کے سلسلے اس وقت کے وزیر اعلی نریندر مودی اور 60 دیگر افراد کو کلین چٹ دے دیا تھا۔عدالت عالیہ نے عرضی گزار کے اس الزام کو مسترد قرار دیا تھا کہ یہ فسادات ایک منظم سازش کے تحت کرائے گئے تھے۔