ماسکو میں صدر پیوٹن کے خلاف احتجاج، تقریبا 300 افراد گرفتار، اہم اپوزیشن رہنما 20 روز کیلئے جیل م بند

پیر 9 اکتوبر 2017 13:21

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 اکتوبر2017ء) روس میں صدر ولادمیر پیوٹن کے خلاف دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں مظاہرہ کرنے والے تقریبا 300 کے قریب افراد کو گرفتار کر لیا گیا جب کہ اہم اپوزیشن رہنما کو 20 روز کے لئے جیل میں ڈال دیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس میں حکومت کے خلاف مظاہروں پر پابندی کے باوجود روسی صدر ولاد میر پیوٹن کی سالگرہ کے روز دارالحکومت ماسکو سمیت ملک کے 26 شہروں میں حکومت مخالف مظاہرے کئے گئے۔

اس احتجاج کی کال اپوزیشن رہنما الیگزی ناولنی نے دی تھی جو آئندہ صدارتی انتخابات میں پیوٹن کے مقابلے میں امیدوار بننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ہزاروں مظاہرین شفاف اور غیرجانبدار الیکشن کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے پابندیوں کے باوجود سڑکوں پر نکل آئے۔

(جاری ہے)

اس دوران پولیس نے کریک ڈان کرتے ہوئے 290 افراد کو گرفتار کر لیا جب کہ حزب اختلاف کے رہنما الیگزی ناولنی کو 20 روز کیلئے جیل بھیج دیا۔

یاد رہے کہ الیگزی ناولنی کو رواں سال تیسری مرتبہ جیل کی سزا ہوئی ہے۔واضح رہے کہ ولاد میر پیوٹن کے 2012 میں عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد روس میں عوامی اجتماعات کے حوالے سے بہت سخت قوانین لاگو کر دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے احتجاج اور عوامی اجتماعات بہت مشکل تصور کیے تصور کیے جاتے ہیں۔