اٹھارہ ہزاری،عامل کی ہدایت پر بچی کو اغواء کے بعد قتل کرکے لاش پر چچا چچی کا اولاد کیلئے غسل کرنے کا بھیانک واقعہ

جھنگ پولیس نے لاکھوں روپے رشوت لیکر بچیکے والدین سمیت چھ بے گناہ افراد کو کئی دن زیر حراست رکھا،والدہ کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 8 اکتوبر 2017 22:10

اٹھارہ ہزاری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اکتوبر2017ء) عامل کی ہدایت پر معصوم بچی کو اغواء کے بعد قتل کرکے لاش پر چچا چچی کا اولاد کیلئے غسل کرنے کے بھیانک واقعہ کو تبدیل کرنا انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے تھانہ اٹھارہ ہزای ضلع جھنگ پولیس نے مبینہ طور پر اصل واردات کا علم ہوجانے کے باوجود لاکھوں روپے رشوت لیکر مقتولہ کی والدہ والد سمیت چھ بے گناہ افراد کو کئی دن زیر حراست رکھا جن پراعتراف جرم کروانے کیلئے تشدد کیا جاتا رہا واقعہ کی سٹوری بدلنے میں مقامی تھانہ کے سابق ایس ایچ او عباس سگل نے اصل کردار ادا کیا جو تھانہ میں خود سوزی کے واقعہ کی وجہ سے ملازمت سے برخاست ہونیوالے پانچ ملازمین میں شامل ہیں پولیس سے مک مکا علاقے کی ایک یونین کونسل کے وائس چیئرمین نے کروایا جوپینسٹھ پینتیس کے نام سے شہرت رکھتا ہے آٹھ ماہ کی مقتولہ بچی غلام فاطمہ کی والدہ مریداں مائی جو کہ اب چاہ عباس والا موضع روڈو سلطان میں اپنے میکے رہتی ہے نے گزشتہ روزمیڈیا کو بتایا کہ ملزمان نے اس کی بچی کو رات کے وقت جب وہ سوئی ہوئی تھی کو اغواء کر کے چوبیس گھنٹے غائب رکھا اگلے روز اسکی لاش میرے میکے گھر کے قریب کھال میں پھینک کر پولیس کو اطلاع کی پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے اور اس کے خاوند نواز،والد غلام حیدر،بھائیوں ابو بکر و یاسین اور کزن بلا ل سمیت چھ افراد کو گرفتار کرلیا جن سے اعتراف جرم کروانے کیلئے تشدد کیا جاتا رہاسسرالیوں نے چار دن بعد مجھے رہا کروا کر دو ہفتے تک گھر میں قید رکھا اس دوران دیگر افراد پولیس حراست میں رہے ناکامی پر پولیس نے واردات کے اصل ملزمان میں سے ایک ملزم سکندر کو گرفتار تو کر لیا مگر اسے بھی بچانے کی کوشش کی جا رہی تھی جس پر مجھے عدالت کے ذریعے دوسری ایف آئی آر درج کروانا پڑی واضح رہے کہ مذکورہ توہم پرستی کے واقعہ میں بچی کی لاش پر غسل کرنیوالے میاں بیوی کے علاوہ گھر کے سربراہ سمیت دیگر چار نامزد اور دو نامعلوم ملزمان بھی ملوث ہیں جن میں سے مزید تین ملزمان پہلون، قاسم اور منور کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جبکہ دیگر ملزموں اور عامل کی تلاش جاری ہے وزیر اعلی پنجاب نے تمام معاملے کی رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

متعلقہ عنوان :