Live Updates

وزیراعلی نے لاہور اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کیلئے چین سے لاہور پہنچنے والی پہلی ٹرین کی رونمائی کر دی ،وزیراعلی اورچینی حکام نے ٹرین کا معائنہ کیا، ٹرین کے مختلف حصوں میں گئے، پراجیکٹ منیجر نے ٹرین کی علامتی چابی پیش کی،پی ٹی آئی اس عظیم الشان منصوبے کی مخالفت میں پیش پیش ہے ،یہ نہیں چاہتے کہ عام آدمی آرام دہ سفری سہولتوں سے مستفید ہو ں،چین نے اس منصوبے کیلئے 20برس کیلئے آسان شرائط پر قرضہ دیاہے اور پہلے 7برس کوئی قسط کی ادائیگی نہیں کرنا پڑے گی ،ڈیرہ گجراں سے علی ٹائون تک 27کلو میٹر طویل روٹ پر پہلے اڑھائی لاکھ مسافر سفر کریں گے پھر انکی تعداد پانچ لاکھ تک بڑھ جائیگی، محمد شہباز شریف

اتوار 8 اکتوبر 2017 20:52

لاہور۔8 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2017ء) وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے ڈیرہ گجراں پر لاہور اورنج لا ئن میٹروٹرین کے منصوبے کے لئے چین سے لاہور پہنچنے والی بوگیوں اور انجن کی تقریب رونمائی میں مہمان خصوصی کے طورپر شرکت کی-وزیراعلی کو اس موقع پر چین کی کمپنی چائنہ ریلویز اور پراجیکٹ منیجر نے ٹرین کی علامتی چابی پیش کی-وزیراعلی اورچینی حکام نے ٹرین کا معائنہ کیا- وزیراعلی ٹرین کے مختلف حصوں میں گئے او راسے عام آدمی کے لئے عالمی معیار کی جدید، آرام دہ اور با کفایت ٹرانسپور ٹ قرار دیتے ہوئے کہاکہ لاہو راورنج لائن میٹروٹرین کا منصوبہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے جس پر لاکھوں لوگ روزانہ سفر کریں گے ،لیکن بد قسمتی سے بعض سیاسی مخالفین عوام کی خوشحالی کے اس عظیم منصوبے کی سیاسی گدھ کی طرح مخالفت کررہے ہیں او رپی ٹی آئی اس میں پیش پیش ہے -پی ٹی آئی کے ایک عہدیدار نے اس منصوبے کی مخالفت میںقانونی چارہ جوئی بھی کی ہے -عمران نیازی لاکھ بار تردید کریں، یہ ایک حقیقت ہے کہ اس منصوبے کے خلاف عدالت میں جانے والا ان کی پارٹی کا ایک عہدیدار ہے -پونے 2برس ہو گئے ہیں اور 11مقامات پر کام رکا ہوا ہے -یہ نہیں چاہتے کہ عام آدمی آرام دہ سفری سہولتوں سے مستفید ہو ں- اسی وجہ سے نیازی صاحب او ران کے نیاز مندوں نے اسے التوا میں ڈالا ہے، عوام اپنی ترقی کے مخالفین کو پہچان لیںکیونکہ یہ سیاسی گدھ عوام کی خوشحالی کو نوچ رہے ہیں -عوام ان کو آئندہ کبھی ووٹ نہیں دیں گے کیونکہ پی ٹی آئی کی اہل لاہور، پنجاب اور پاکستان کے عوام کے ساتھ ظلم وزیادتی ثابت ہو چکی ہے - یہ عوام کی خوشحالی او رترقی کا سفر کھوٹا کرنا چاہتے ہیں -عدالت جو بھی فیصلہ دے گی ہم اس پر من وعن عمل کریں گے -عام آدمی جو کہ صبح اٹھ کر محنت کے ساتھ رزق حلا ل کماتا ہے اس کو ترقی وخوشحالی سے محروم کرنا زیادتی ہے -میں سمجھتا ہوں کہ میٹروٹرین کا منصوبہ پورے ملک کے اندر ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں ایک انقلاب آفرین منصوبہ ہے -ناقدین اور سیاسی مخالفین کی جانب سے ا س کا راستہ روکنا بدقسمتی کی بات ہے -نیازی صاحب اور ان کا ٹولہ اس پچ کو ا کھاڑ رہاہے جو عوام کی خوشحالی کے لئے بنائی جا رہی ہی- نیازی صاحب او رنام نہاد ا شرافیہ نے پوری کوشش کی کہ وہ چین کی قیادت کو مایو س کریںلیکن چین نے پاکستان کے ساتھ دوستی کا بھرپور ثبوت دیاہی-وزیراعلی نے پہلی اورنج لائن میٹرو ٹرین کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ًآج ایک تاریخی دن ہے -ملک کی تاریخ پہلی بار میٹروٹرین کا منصوبہ کام کیا جا رہاہے جس پر صرف اہل لاہور بلکہ پورے پاکستان کی نظریں ہیں-چین کے صدر شی جن پنگ اوروزیراعظم نی2015میں اس وقت کے وزیراعظم محمد نوازشریف اورمجھے دورہ بیجنگ کے دوران یہ کہاکہ یہ میٹروٹرین آپ کیلئے ایک تحفہ ہے -چین نے اس منصوبے کیلئے 20برس کیلئے آسان شرائط پر قرضہ دیاہے اور پہلے 7برس کوئی قسط کی ادائیگی نہیں کرنا پڑے گی - ڈیرہ گجراں سے علی ٹائون تک 27کلو میٹر طویل روٹ پر پہلے اڑھائی لاکھ مسافر سفر کریں گے پھر ان کی تعداد پانچ لاکھ تک بڑھ جائے گی، اس پر سفر کرنے والوں کو دھکم پیل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا-کوئی بد تمیزی نہیںکرے گا ،حادثے کا اندیشہ نہیں ہوگا -مسافر وقت پر منزل مقصود پر پہنچیں گے - والدین کو گھر واپسی تک اپنے بچوں کی فکر نہیں ہوگی -برطانیہ میںاس طرح کا منصوبہ آج سی175برس قبل مکمل ہو چکاہے جبکہ پاکستان میں 70سال بعد شروع ہوا ہی-ہمارے ناقدین اور سیاسی مخالفین اس قوم کی مائوں ، بہنوں اور بیٹوں کے آرام دہ اور باکفایت سفر کو کھوٹا کرنا چاہتے ہیں -یہ وہ لوگ ہیں جنہو ںنے 2014میں اسلام آباد میں دھرنے دئیے اورڈیرے ڈال کر ملک و قوم کے قیمتی 7ماہ ضائع کئے -2016میں انہی لوگوںنے لاک ڈائون کرکے انتشار پھیلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی -آج یہ لوگ جھوٹ اوربے بنیاد الزامات تراشیاں کررہے ہیں- وقت آ گیاہے کہ ان کا پول کھول دیاجائے تاکہ دودھ کا دودھ او رپانی کا پانی ہو -ان لوگوں کو نہیں علم کہ محنت کس طرح سے ثمر لاتی ہے او رتقریریں قوم کا وقت ضائع کرتی ہیں-اورنج لائن میٹرو ٹرین پر روزانہ لاکھوں لوگ سفر کریں گی-جن لوگوں نے اس روٹ پر سفر کے لئے گاڑیاں او رموٹر سائیکلیں خریدنا تھیں اب وہ ایسا نہیں کریں گے جس سے ایندھن کی مد میں اربوں روپے کی بچت ہوگی-میں اورنج لائن میٹروٹرین پر تنقید کرنے والو ں سے پوچھتا ہوں کہ نیویارک ، ماسکو، لندن او رخوشبوئوں کے شہر پیرس میں عام آدمی کے لئے بہترین پبلک ٹرانسپورٹ موجود ہو لیکن پاکستان کے عام آدمی کو اس سے کیوں محروم رکھا جائی-سیاسی بنیادوں پر اربو ں روپے کے قرضے معاف کرانے والے، قومی دولت پر اپنے ہاتھ صاف کرنے اور ٹیکس چوری کرنے والے تو لمبی گاڑیوں میں سفر کریں جبکہ اس ملک کا مزدور ،محنت کش، یتیم ، بیوہ معیاری ٹرانسپورٹ کی سہولت سے محروم ہو اوریہ لمبی گاڑیوں میں سفر کرنے وا لے بس سٹاپوں پر کھڑے غریب عوام کی غریب کا مذاق اڑائیں-یہ کبھی وہ پاکستان نہیں ہوسکتا جس کے لئے ہمارے آبائواجداد نے لازوال قربانیاں دیں اور پاک افواج وپولیس افسران ،جوان اور عام شہری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قیمتی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہوں-انہوں نے کہاکہ قائد ؒ و اقبالؒ کے پاکستان کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک عام آدمی کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی یقینی نہ ہو-عمران نیازی او راس کے نیاز مندوں نے مفاد عامہ کے عظیم الشان منصوبے میٹروبس کو جنگلہ بس کہا اور اس پر 70ارب روپے خرچ ہونے کا جھوٹا اور بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا-نیازی صاحب نے یہ بھی الزام لگایا کہ میٹروبس کے منصوبے میں اتفاق فائونڈری کا لوہا استعمال ہواہی-اس لیڈر کو یہ بھی نہیں پتہ کہ اتفاق فائونڈری کو بند ہوئے 20سال ہوچکے ہیں-نیازی صاحب دن رات جھوٹ بولتے ہیں،میں کئی بار کہہ چکا ہوں کہ میٹروبس لاہور کے منصوبے پر 35ارب روپے خرچ ہونا بھی ثابت ہوجائے تو عوام کا ہا تھ او رمیرا گریبان ہوگالیکن نیازی صاحب اس کا بھی آج تک جواب نہیں دے پائی-دوسری جانب پشاور میں 2014ء میں نیازی صاحب نے میٹرو بس منصوبے کا اعلان کیا لیکن سوا 4سال گزرنے کے بعد اس کی آج تک ایک اینٹ بھی نہیں لگی اورپشاور میں میٹروبس سروس کا دور دور تک نام ونشان نہیں-کے پی کے پاکستان کا خوبصورت صوبہ ہے او راس میں ہمارے غیور پٹھان بہن ،بھائی بستے ہیں-اگر کے پی کے میں مسلم لیگ (ن)کی حکومت ہوتی تو اب تک نہ صرف پشاور بلکہ ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد ، بنوں اور کے پی کے کے دیگر شہروں میں میٹروبس کے منصوبے چل رہے ہوتے -عمران نیازی صاحب قوم کے ساتھ سنگین مذاق نہ کریں اور مفاد عامہ کے منصوبوں میں روڑے نہ اٹکائیں-آپ جتنی چاہیں تردید کرلیں اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کے خلاف درخواست آپ ہی کے جماعت ایک عہدیدار نے دائر کی اور اس درخواست کے باعث اس عظیم منصوبے کے 11مقامات پر پونے 2سال سے کام بندہی-ہم نا امید نہیں عدالت عظمی جو بھی فیصلے دے گی، اسے من وعن قبول کریں گی-اگر منصوبے پر کام کرنے کی اجاز ت ملی تو دن رات کام کر کے اسے مکمل کریں گی-نیازی صاحب آپ کی وجہ سے یہ عوامی منصوبہ التواء کا شکار ہوا ہے لیکن ہم اس منصوبے کو جلد مکمل کرنے کے لئے اپنی جان لڑا دیں گے -انہوںنے کہا کہ میں ساہیوال کول پاور پلانٹ کی جلد تکمیل کے لئے چینی زعما ء کی منت سماجت کی -اسی طرح لاہور اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کی جلد تکمیل کے لئے ان کی ہر طرح سے منت سماجت کرنے کے لئے تیار ہوں -یہ میں اپنے لئے نہیں بلکہ اپنے کروڑوں عوام کے فائدے کے لئے کروں گا-اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کی جلد تکمیل کے لئے چینی زعما ء کی اس لئے منت سماجت کروں گا تاکہ ڈیرہ گجراں میں بسنے والی بیوہ ،محنت کش، وکلاء ، ڈاکٹر ، سرکاری ملازم ، طالبعلم بھروقت اپنی منزل تک پہنچ سکیں-مٹھی بھر اشرافیہ اور پی ٹی آئی کے کل پرزوں نے مفاد عامہ کے اس منصوبے کو اس لئے روکا تاکہ عام آدمی کو با کفایت اور تیز رفتار سفری سہولتیں نہ ملیں اور یہی ان کی عوام دشمنی ہی-افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ سیاسی عناصر تبدیلی اور نئے پاکستان کا نعرہ لگاتے ہیں لیکن عام آدمی کے منصوبوں میں رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں- کے پی کے میں ڈینگی آئے تو یہ لیڈر پہاڑوں پر چڑھ گئے -کسان پیکیج ہو تو اسے روکنے کے لئے عدالتوں کا رخ کرتے ہیں-انہیں جان لینا چاہیے کہ الزام کی بوچھاڑ ، غلط پراپیگنڈے اور نوجوانوں کو تعمیر سوچ دینے کی بجائے تخریبی باتوں پر لگانے سے پاکستان آگے نہیں جائے گا-انہوں نے کہاکہ پشاور کے کاغذی میٹروبس کا منصوبہ23کلومیٹر پر محیط ہے اور اس کی لاگت 44ارب روپے ہیں جبکہ پنجاب حکومت نے لاہور کی 27کلو میٹر طویل میٹروبس کا منصوبہ 30ارب روپے میں مکمل کیا گیاہے -ہم پر الزامات لگانے والے نیازی صاحب پہلے اپنے گریبانوں میں جھانکیں او راپنی اصلاح کریں-انہوںنے کہاکہ اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے سے تاریخی مقامات کے متاثر ہونے کی وہ لوگ بات کرتے ہیں جنہوں نے کبھی ان مقامات کو دیکھا نہیں بلکہ وہ اپنے پالتو کتوں کے ساتھ سیر وسیاحت کے یورپ اور دیگر ممالک کا رخ کرتے ہیں-انہیں عام آدمی کی زندگی سے کیا سروکار ہوسکتا ہی-قرض معاف کرا کے جہاز خریدنے والے ،قبضہ مافیا، این آئی سی ایل میں ڈاکہ ڈالنے والے اور رینٹل پاور جیسے بجلی کے منصوبوں میں لوٹ مار کرنے والے ،اورنج لائن میٹروٹرین کے عوامی منصوبے کی مخالفت کررہے ہیں-ان لوگوں کی سوچ یہ ہے کہ ہمارے پاس تو لمبی گاڑیاں ضرور ہونی چاہئیں لیکن غریب عوام معیاری سفری سہولتوں کے لئے بھی ترستے رہیں-انہوںنے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کا راستہ روکنے والے یہ سمجھتے ہیں کہ اگر یہ منصوبہ مکمل ہوگیا تو عوام انہیں ووٹ نہیں دیں گی-اگر یہ عناصر عام آدمی کے اس منصوبے کا راستہ روکنے سے باز نہ آئے تو عوام انہیں ناکوں چنے چبوا دیں گے -وزیراعلی نے کہاکہ اورنج لائن میٹروٹرین جیسے منصوبے امیر اور غریب کے درمیان خلیج ختم کرنے کے منصوبے ہیں -انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے امیر اور غریب کے درمیان لکیر کو ختم نہ کیا تو پھر ایسا خونیںانقلاب آئے گا جو سب کچھ بہا کر لے جائے گا- ان عناصر کو یوکراین ، مصر او رلیبیا میں آنے والے انقلاب کو سامنے رکھنا چاہیی-عوام کی خوشحالی کے منصوبوں کا راستہ روکا گیا تو پھر خدانخواستہ خونیں انقلاب آ سکتا ہے جس میں ہر چیز خس وخاشاک کی طرح بہہ جائے گی او رمیں اس فرسودہ نظام کی تبدیلی او رخاتمے کے لئے اورپاکستان کو بچانے کے لئے عوام کے ساتھ کھڑا ہوں گا-انہوںنے کہاکہ اورنج لائن میٹروٹرین میرے سیاسی کیرئیر کا عظیم منصوبہ ہے جس کے لئے ہم نے دن رات کوشش کی او ریہ ملک کی 70سالہ تاریخ کا پہلا منصوبہ ہے جس میں ملکوں کے مابین قرضے ، گرانٹ یا فنڈنگ کے معاہدے کے لئے بھی ٹینڈرنگ کرائی گئی-میں اس کا کریڈٹ نہیں لیتا یہ ہمارا فرض تھا -جب اس کی ٹینڈرنگ ہوئی تو اس کی کم سے کم بولی 210ارب روپے تھی ہم نے چینی کمپنی سے بات چیت کر کے اس میں 70ارب روپے بچائی-یہ ملکی تاریخ کا پہلا موقع ہے پبلک ٹرانسپورٹ کے منصوبے میں قومی وسائل بچائے گئے -پاکستان کی تاریخ میں 70ارب روپے تو دور کی بات آج تک شاید7روپے کی بھی بچت نہ کی گئی ہو-انہوںنے کہاکہ جنوبی پنجاب میرے سر کا تاج ہے اور ہم نے ملتان میں بھی میٹروبس جیسا عظیم الشان منصوبہ لگایاہے جس سے علاقے کے عوام مستفید ہورہے ہیں-انہوںنے کہاکہ اگر خونی انقلاب کا راستہ روکنا ہے اور پاکستان کوصحیح معنوں میں قائدؒ و اقبالؒ کا پاکستان بناناہے تو ہمیں نرم انقلاب برپا کرنا ہوگا اور فلاح عامہ کے منصوبوں کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانا ہوگا-قبل ازیں پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر سبطین فضل حلیم نے اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کے خدوخال پر روشنی ڈالی او رمنصوبے کی افادیت کو واضح کیا -منصوبے پر کام کرنے والی چینی چائنہ ریلوے کنسٹرکشن کے جنرل منیجر زونگ فی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین پاکستان کی پبلک ٹرانسپورٹ میں لگنے والا پہلا منصوبہ ہے اور اس منصوبے پر عملدرآمد کے حوالے سے ہمیں وزیراعلی محمد شہبازشریف اور حکومت پنجاب کی معاونت حاصل ہی- زیڈ ای ایل کمپنی کے جنرل منیجر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اورنج لائن میٹروٹرین کی تیاری کے مراحل پر روشنی ڈالی-چیئرمین سٹیرنگ کمیٹی لاہوراورنج لائن میٹروٹرین خواجہ احمد حسان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور اورنج لائن میٹروٹرین خادم پنجاب کے اس خواب کی تعبیر ہے جو انہوں نے 1997میں عام آدمی کو اشرافیہ کے ہم پلہ سفری سہولتیں فراہم کرنے کے لئے دیکھا تھا-انہوںنے کہا کہ شفافیت کی باتیں کرنا آسان ہے لیکن اس پر عملدرآمد مشکل ہی-پنجاب کے وزیراعلی نے یہ کر کے دکھا دیاہی-چینی قونصل جنرل لانگ ڈنگ بن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان اور چین کی دوستی کا ایک اہم دن ہے جب اورنج لائن میٹروٹرین کا پہلا سیٹ لاہور پہنچا ہی-انہوںنے کہاکہ اس منصوبے سے دونوں ممالک کی کمپنیوں میں اشتراک بڑھا ہے جس سے چین کا تجربہ او رٹیکنالوجی پاکستان کو منتقل ہوگی اس منصوبے نے مقامی لوگو ںکے لئے روز گار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا کئے ہیں اور یہ منصوبہ معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے بھی اہم ہی-انہوںنے کہاکہ پاک چین دوستی لازوال ہے او راس منصوبے نے دونوں ممالک کے معاشی تعاون کے نئے دریچے کھولے ہیں اورنج لائن میٹروٹرین صرف ایک لائن نہیں بلکہ پاکستان اور چین کی دوستی کی ایک اہم لا ئن ہی-
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات