نوشکی میں صحت ،تعلیم اور آبنوشی کے مسائل کے انبار لگے ہوئے ہیں،سردار پرنس عبدالقادر رخشانی

اتوار 8 اکتوبر 2017 18:31

نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2017ء) ممتاز قبائلی وسیاسی رہنماء چیف آف رخشانی سردار پرنس عبدالقادر رخشانی نے پریس کلب نوشکی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ نوشکی میں صحت ،تعلیم اور آبنوشی کے مسائل کا انبار لگاہواہے،صحت اور تعلیم کے شعبے انحطاط پذیر ہیں،تعلیمی صورتحال زوال پذیر ہیںکیڈٹ کالج گزشتہ گیارہ سالوں سے عوامی نمائندوں کے لئے سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے،کیڈٹ کالج میں کلاسیں شروع نہ ہونے اور تاحال طویل عرصہ گزرنے کے باوجود عدم تکمیل عوامی نمائندوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے،ایم این اے ،ایم پی اے اور دوسینیٹرز کا تعلق نوشکی سے ہونے کے باوجود کیڈٹ کالج کی تعمیر مکمل نہ ہونا اور نوشکی،چاغی،واشک اورا خاران کے طلباء کے ساتھ ظلم کے متراد ف ہے،خطیر فنڈز ملنے کے باوجود کیڈٹ کالج کی تعمیر مکمل نہ ہونا باعث افسوس اور قابل مذمت ہے،عوامی نمائندے بلند وبانگ دعوئوں کے برعکس عوام کے مجرم وملزم ہیں،جنہوں نے عوامی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے سیاسی بنیادوں پر فنڈز فراہم کئے گئے ہیں،جبکہ تعلیم اور صحت کے شعبوں پر عوامی نمائندوں کے جانب سے کوئی توجہ نہیں دی ہے جس کے باعث ضلع کے تعلیمی اور صحت کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہوتاجارہاہے،سول ہسپتال نوشکی ویرانے کا منظر پیش کررہاہے،جبکہ دوردراز علاقوں میں عوام کو طبی مسائل کا شدید مشکلات کا سامنا ہے،اور غریب عوام کو سخت مشکلات پیش آرہی ہیں،جبکہ تعلیمی اداروں میں سہولیات،اساتذہ کی کمی کے وجہ سے طلباء کا قیمتی وقت کا ضیاع ہورہاہے،تعلیمی مسائل میں بتدریج اضافہ ہوتاجارہاہے،ضلع میں بیروزگاری اور مسائل کے وجہ سے نوجوان بیرونی دشمن ممالک کے لئے ایجنٹ بن کر انکے ہاتھوں استعمال ہوتے ہیںانہوں نے کہاکہ کیڈٹ کالج کی عدم تکمیل اور تعلیمی وصحت کے شعبوں کے مسائل حل نہ ہونے کے خلاف 15 اکتوبر کو پریس کلب کے سامنے سے احتجاجی لانگ مارچ کا آغاز کیاجائیگا اور کمانڈر سدرن کمانڈ کو یادداشت پیش کی جائیگی،چونکہ صوبائی وفاقی حکومت کو مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی ان سے ان مسائل کے حل کی توقع ہے اس وقت ہمیں صرف پاکستان آرمی سے توقع ہے کہ وہ عوامی مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار اداکریگی۔

متعلقہ عنوان :