وزیر داخلہ کاپاسپورٹ ہیڈکوارٹر کا دورہ، ڈی جی پاسپورٹ نے بریفنگ دی

بڑے شہروں میں ایگزیکٹو پاسپورٹ آفسز کا قیام فوری عمل میں لایا جائے، نادرا کیساتھ مل کرای پاسپورٹ حکمت عملی مرتب کی جائے، وزیر داخلہ کی ڈی جی پاسپورٹ کو ہدایت پاسپورٹ اور امیگریشن ادارے میں موجود کالی بھیڑوں اور بد عنوانی میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی ،ایجنٹ مافیا کے انسداد کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں، چودھری احسن اقبال

جمعہ 6 اکتوبر 2017 22:21

وزیر داخلہ کاپاسپورٹ ہیڈکوارٹر کا دورہ، ڈی جی پاسپورٹ نے بریفنگ دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اکتوبر2017ء) وزیر داخلہ چودھری احسن اقبال نے ڈی جی پاسپورٹ کو بڑے شہروں میں ایگزیکٹو پاسپورٹ آفسز کا قیام فوری عمل میں لانے، نادرا کیساتھ مل کرای پاسپورٹ حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاسپورٹ اور شہریت کے قوانین میں دور حاضر کے مطابق ترامیم اوراصلاحات کی جائیں ،پاسپورٹ اور امیگریشن ادارے میں موجود کالی بھیڑوں اور بد عنوانی میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی ،ایجنٹ مافیا کے انسداد کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

جمعہ کو وفاقی وزیر داخلہ چودھری احسن اقبال نے پاسپورٹ ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا ۔اس موقع پر ڈی جی پاسپورٹ عثمان اختر باجوہ نے وزیر داخلہ کو ادارے کی کارکردگی اور سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ پاسپورٹ اور شہریت کے قوانین میں دور حاضر کے مطابق ترامیم واصلاحات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ سے کہا کہ وہ تمام متعلقہ حلقوں سے مشاورت کریں اور متعلقہ قوانین کو آسان اور بہتر بنایا جائے۔

وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ بڑے شہروں میں ایگزیکٹو پاسپورٹ آفسز کا فوری قیام عمل میں لایا جائے جبکہ پاسپورٹ کے حصول کے حوالے سے صارفین کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔ چوہدری احسن اقبال نے پاسپورٹ اور امیگریشن کے ادارے میں موجود کالی بھیڑوں اور بدعنوانی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا بھی حکم دیا۔ وزیر داخلہ نے ڈی جی پاسپورٹ کو نادرا کے ساتھ مل کر ای پاسپورٹ حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایجنٹ مافیا کے انسداد کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں اور جدید ٹیکنالوجی سے مکمل استفادہ کیا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاسپورٹ آفسز کی املاک میں صفائی ستھرائی کے مناسب انتظامات کو بھی یقینی بنایا جائے۔ قبل ازیں ڈی جی پاسپورٹ عثمان اختر باجوہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ چار سال میں پاسپورٹس کے اجراء میں 30 فیصد ، ریوینو میں 35 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال 2016-17ء میں 22 ارب روپے کا ریوینو قومی خزانہ میں جمع کرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمے کے سات زون ہیں جن میں پنجاب میں تین اور خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ایک ایک زون ہے۔ انہوں نے کہا کہ لمبی قطاروں کے سلسلے کو کم کرنے کے لئے 15 بڑے شہروں میں نیشنل بینک آف پاکستان کی تمام شاخیں پاسپورٹ فیس وصول کر رہی ہیں اور پاسپورٹ فیس کی ادائیگی این بی پی موبائل/برانچ لیس بینکنگ سروس کے ذریعے بھی کی جا سکتی ہے۔

عثمان اختر نے کہا کہ اس کے علاوہ ایگزیکٹو پاسپورٹ آفسز، ضلعی سطح پر آر پی اوز، پاکستان سے باہر آن پاسپورٹ تجدید، ملک میں ہوم ڈلیوری سروس اور بیرون ملک آن لائن درخواستوں کے لئے ہوم ڈلیوری سروس جیسی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔ عثمان اختر نے کہا کہ پاسپورٹس اینڈ امیگریشن نے ہر درخواست گزار سے فیڈ بیک حاصل کرنے کے لئے ایس ایم ایس رابطہ سروس بھی شروع کی اور اس نظام میں ماہانہ 18 ہزار سے 25 ہزار جوابات موصول ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ مسلسل شکایات پر انتظامی اقدامات بھی اٹھائے گئے۔ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی ای پاسپورٹ میں اپ گریڈیشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ای پاسپورٹ منصوبے کے اجراء کی منظوری دے چکے ہیں، اس منصوبے کے تحت سرکاری اور سفارتی ای پاسپورٹس 10 سال کیلئے کار آمد ہو گا۔ وزیر داخلہ نے ڈی جی کو انتظامی اور مالیاتی امور کے ترجیحی بنیادوں پر حل کی یقین دہانی کرائی گئی۔

متعلقہ عنوان :