این اے 4کے ضمنی الیکشن میں اے این پی کی کامیابی یقینی ہے ،4سال تک حلقے کو نظر انداز کرنیوالے آج ترقیاتی کاموں کو سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، ہم نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں حکومت نہیں جہاد کیا تھا

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی کا سلیمان خیل میں جلسے سے خطاب

جمعہ 6 اکتوبر 2017 21:42

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 اکتوبر2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ این اے 4کے ضمنی الیکشن میں اے این پی کی کامیابی یقینی ہے ،چار سال تک حلقے کو نظر انداز کرنے والے آج ترقیاتی کاموں کو سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، ہم نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں حکومت نہیں بلکہ جہاد کیا تھا، جتنے قرضے اس حکومت نے لئے ہیں صوبے کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ،ڈینگی نے پشاور پر وار کیا ہے اور حکومت اسے سنجیدہ لینے سے کترا رہی ہے، حکومت نے صحت کے شعبہ کو تباہ کر دیا ہے اور اب محکمہ تعلیم بھی وینٹی لیٹر پر ہے ،۔

وہ جمعہ کو این ای4کے ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم کے دوران یو سی سلیمان خیل میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اہم سیاسی شخصیت ملک کفایت اللہ ایڈوکیٹ نے اپنے ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں حکومت نہیں بلکہ جہاد کیا تھا ، دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی اور ایک ہزار سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کی قربانی دی تاکہ صوبے کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں ، امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ مرکزی و صوبائی حکومت نے چار سال تک این ای4کو نظر انداز کئے رکھا ،عمران خان پختونوں کی قیمت پر پنجاب کی سیاست کرتے رہے اور تخت اسلام آباد کیلئے خیبر پختونخوا کے عوام اور وسائل کو لوٹا گیا ، لیکن اب جبکہ ضمنی الیکشن آیا تو پنجاب سے مایوس عناصر نے پھر خیبر پختونخوا کے عوام کو دھوکہ دینے کی ٹھان لی، تاہم عوام باشعور ہو چکے ہیں اور وہ جھوٹے وعدے کرنے والوں کو جان چکے ہیں،انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے گزشتہ چار سال میں خیبر پختونخوا کا حلیہ بگاڑ دیا ہے، اور جتنے قرضے اس حکومت نے لئے ہیں صوبے کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ، انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ سرمایہ کاری کرنے کی باتیں کرنے والے ایک مچھر سے نہیں نمٹ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ این اے 4کے عوام احساس محرومی کا شکار ہیں اور اے این پی ضمنی الیکشن میں کامیابی کے بعد اس حلقے کی تقدیر بدل دے گی،انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن آئندہ عام انتخبات کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا اور اے این پی آئندہ الیکشن میں بھی کامیابی حاصل کر کے عوام کو ان کے جائز حقوق کیلئے جدوجہد کا آغاز کرے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے صحت کے شعبہ کو تباہ کر دیا ہے اور اب محکمہ تعلیم بھی وینٹی لیٹر پر ہے ، صوبائی صدر نے کہا کہ حکومت نے اپنے دور میں مفاد عامہ سے غافل رہی اور عوام کیلئے کوئی بھی میگا پراجیکٹ شروع کرنے کی بجائے ہمارے منصوبوں پر تختیاں لگاتی رہی۔

قبل ازیں پی کی9میںارباب منیر احمد نے اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ، امیر حیدر خان ہوتی نے انہیں سرخ ٹوپی پہنائی اور انہیں باچا خان کے قافلے میں شمولیت پر مبارکباد پیش کی ، انہوں نے کہا کہ پختونوں کی ترقی کا راز ان کے اتحاد و اتفاق میں مضمر ہے،انہوں نے کہا کہ آج ہمیں جن مشکلات اور آزمائشوں کا سامنا ہے ان کا مقابلہ اتحاد سے ہی کیا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ تمام پختونوں کو ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد میں سوچنا ہوگا ، انہوں نے کہا کہ این ای4کے ضمنی الیکشن کے بعد پارٹی کو مزید متحرک بنانے کیلئے سرتوڑ کوششیں کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ خوشدل خان اے این پی کے امیدوار ہیں اور عوام اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے لالٹین کو اپنا قیمتی ووٹ دے کرکا میاب بنائیں۔