عوام کو بروقت وسستے انصاف کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہے، یہ ہمارے فرائض منصبی میں شامل ہے،

اس مقصد کو پایہء تکمیل تک پہنچانے کیلئے بار وبینچ کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ عوام کو جلد انصاف کی فراہمی ممکن ہو، زیرالتواء مقدمات کو 2018ء تک مکمل طور پر نمٹا دیا جائیگا ، تربت میں مستقل ہائی کورٹ بینچ کی نئی عمارت کیلئے ہرممکن کوشش کی جائیگی چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ محمد نور مسکانزئی کا سیشن کورٹ تربت کی نئی عمارت کے افتتاح پرگفتگو

جمعہ 6 اکتوبر 2017 21:38

تربت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 اکتوبر2017ء) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہا ہے کہ عوام کو بروقت اور سستا انصاف کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہے، یہ ہمارے فرائض منصبی میں شامل ہے کہ عوام کو فوری اور سستا انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور اس مقصد کو پایہئ تکمیل تک پہنچانے کے لئے بار اور بینچ کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ عوام کو جلد انصاف کی فراہمی ممکن ہو، زیرالتوائ مقدمات کو 2018ئ تک مکمل طور پر نمٹا دیا جائے گا ، تربت میں ہائی کورٹ کے مستقل بینچ کی بھی نئی عمارت کی تعمیر کیلئے ہرممکن کوشش کی جائیگی۔

وہ جمعہ کو سیشن کورٹ تربت کی نئی عمارت کا افتتاح پر گفتگو کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے سیشن کورٹ کی لائبریری کے لئے کمپیوٹر اور فرنیچر کی فراہمی کے علاوہ کیچ بار کے لئے بھی ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال تربت ہائی کورٹ کی سرکٹ بینچ کے قیام سے عوام کو انصاف کی فراہمی اپنے شہر میں میسر ہوئی جبکہ اس سے پہلے انہیں ہائی کورٹ کے کسی کی پیشی کے لئے صوبائی دارالحکومت جانا نہیں پڑتا۔

انہوں نے کہا کہ زیرالتوائ مقدمات کو انشائ اللہ 2018ئ تک مکمل طور پر نمٹا دیا جائے گا ا، تربت میں ہائی کورٹ کے مستقل بینچ کے لئے بھی نئی عمارت کی تعمیر کے لئے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے ججز کی رہائش او رکنوینس کے مسائل کو بھی حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیچ بار کے صدر قاسم گاجیزئی ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں سے نہ صرف سیشن کورٹ تربت کی عمارت میسر ہوئی ہے بلکہ پچھلے سال ہائی کورٹ کا سرکٹ بینچ بھی قائم ہواہے جبکہ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ تربت ہائی کورٹ کے سرکٹ بینچ کو مستقل بینچ میں تبدیل کیا جائے تاکہ یہاں پر جج حضرات مستقل طور پر مقدمات کی سماعت کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ججز کے خلوص اور عوام کے لئے ان کی محنت کا نتیجہ ہے کہ لوگوں کو انصاف کی فراہمی ان کی دہلیز پر میسر ہوئی ہے، آخر میں انہوں نے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں سے قانون سازی کرکے ہائی کورٹ کے سرکٹ بینچ کے قیام کی راہ ہموار کی گئی ہے جس کے لئے وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ تقریب میں جناب جسٹس ہاشم خان کاکڑ، جناب جسٹس نذیراحمد لانگو رجسٹرار ہائی کورٹ روزی خان بڑیچ ایڈووکیٹ جنرل امان اللہ کنرانی، سابقہ ایڈووکیٹ جنرل ناظم الدین، سابق وزیر تعلیم زبیدہ جلال، سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی اکرم بلوچ، میئر تربت سٹی قاضی غلام رسول اور ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمیں حاجی فداحسین دشتی نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :