طلاق کے اثرات جینز کے ذریعے نسل در نسل منتقل ہوتے ہیں، طلاق کے ذریعے علیحدگی اختیار کرنے والے والدین کے بچے بھی طلاق لینے یا دینے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے، جدید تحقیق

جمعہ 6 اکتوبر 2017 15:50

سٹاک ہوم۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اکتوبر2017ء) ایک نئی تحقیق کے مطابق طلاق کسی روایت کی طرح ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل ہوتی ہے، طلاق کے ذریعے علیحدگی اختیار کرنے والے والدین کے بچے بھی طلاق لینے یا دینے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے۔اپنی نوعیت کی اس انوکھی تحقیق جس کے لئے سویڈن کی یونیورسٹی آف لینڈ اور ورجینیا کامن ویلتھ یونیورسٹی نے مل کر طلاق کے انسانی جینز پر اثرات پر بالخصوص یورپی ممالک میں متعدد سال تک تحقیق کی اور اس نتیجے پر پہنچے کہ طلاق خاندانوں میں ایک روایت کی طرح سرایت کر جاتی ہے ایسے والدین جن میں طلاق ہو گئی ہو ان کے بچوں مین بھی طلاقوں کے امکانات ان بچون کی نسبت مستحکم ہوتے ہیں جن کے والدین تمام تر اختلافات کے باوجود طلاق نہیں لیتے۔

(جاری ہے)

تحقیق کے مطابق بچے والدین کے رویوں کو غیر شعوری طور پر کبھی دانستہ اور کبھی نہ چاہتے ہوئے بھی اپنا لیتے ہیں، ایسے والدین جن میں اختلافات ہوتے ہیں تاہم وہ حالات سے سمجھداری سے نمٹنے، قربانی دینے اور معاف کرنے یا معافی مانگنے کے رویوں کو دیکتھے ہوئے اپنی عملی زندگی میں انھیں کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن طلاق شدہ والدین کے بچوں کی اکثریت میں حالات سے نمٹنے کے حوصلے کا فقدان اوروعدے پورے نہ کرنا اور قربانی نہ دینے کا رجحان ہوتا ہے جبکہ انہیں والدین کے لے پالک بچوں میں یہ رجحان نہیں دیکھا گیا جس سے طلاق کے اثرات جینز کے ذریعے نسل در نسل منتقل ہونے کے مفروضے کو تقویت ملتی ہے۔

متعلقہ عنوان :