کمشنر سکھر کی جانب سے یو ایس ایڈ اور آئی بی اے کمیونٹی اسکولوں میں اساتذہ کے تبادلوںاور تقرریوں پر پابندی کی ہدایت

جمعہ 6 اکتوبر 2017 02:30

سکھر۔5اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اکتوبر2017ء) کمشنر سکھر ڈویژ ن محمد عباس بلوچ نے ڈائریکٹر ایجوکیشن سکھر کو ہدایت کی ہے کہ یو ایس ایڈ پروگرام کے تحت چلنے والے اسکولوں اور آئی بی اے کمیونٹی اسکولوں میں اساتذہ کے تبادلوں اور تقرریوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے ، اسکولوں میں تدریسی کتب کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے جبکہ اساتذہ کی کمی کو بھی پورا کیا جائے اس ضمن میں تمام ڈی ای اوز پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ اسکولوں میں تدریسی کتب فراہم کریں اور اسکولوں میں ایجوکیشن ورکس کیجانب سے کام نہ کرنے کے حوالے سے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو آگاہ کریں۔

جاری کردہ اعلامیہ کیمطابق ان خیالات کا اظہار اپنے آفس کے کمیٹی روم میں سکھر اور خیرپور اضلاع کے ڈسٹرکٹ سپورٹ پروگرام کی ٹیم اور ایجوکیشن مینجمنٹ آرگنائیزیشن کے اجلاس کے دوران کیا، انہوں نے مذید کہا کہ پرائیویٹ اسکول معیاری تعلیم کی فراہمی کے بجائے تعلیم کو کاروبار سمجھ رہے ہیں ، ایسے اسکولوں کی نگرانی کی جارہی ہے اور رپورٹس ملنے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔

(جاری ہے)

کمشنر سکھر ڈویژن نے کہا کہ سندھ حکومت نے تعلیم کو ترجیح دیتے ہوئے ہر ضلع میں اوور سائیٹ کمیٹیاں بنائی ہیں وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے تعلیم کی بہتری کے لیے ڈسٹرکٹ سپورٹ ٹیمیں مقرر کی گئی ہیںجو اسکولوں کے مسائل کو بہتر کرنے اور تعلیم کو فروغ دینے کے لیے اپنی کوششیں بروئے کار لائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے تعاون سے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام اور آئی بی اے کمیونٹی اسکولوں کے قیام سے معیاری تعلیم اور بچوں کو بہتر ماحول فراہم کرنے کے باعث اسکولوں کی انرولمنٹ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔

اجلاس کے دوران سکھر اور خیرپور کی ایجوکیشن مینجمنٹ کمیٹی نے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ اسکولوں میں اساتذہ اور کتب کی کمی ہے جبکہ کچھ اسکولوں میں بجلی بھی میسر نہیں ہے ۔ کمشنر سکھر نے کہا کہ آج کا دور گلوبلائزیشن کا دورہے جس کا مقابلہ صرف اور صرف معیاری تعلیم سے ہی ممکن ہے جبکہ ہمارے بچے غیر معیاری تعلیم حاصل کرنے کے باعث مقابلے کے امتحانات میں پیچھے رہ جاتے ہیں اور دیگر شعبوں میں بھی چیلنجز کا سامنا نہیں کر پاتے ، انہوں نے کمیٹی کو ہدایت کی کہ اسکولوں کو درپیش مسائل فوری طور پر متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے علم میں لائے جائیں تا کہ انہیں حل کیا جا سکے اور حکومت کی جانب سے لاگو کردہ پالیسیوں پر سختی سے عملدرآمد کرایا جا سکے ، انہوں نے ہدایت دی کہ کمیٹیز کے اجلاس اضلاع میں ہر مہینے منعقد کئے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :