پاکستان اور امریکہ ملکر خطہ میں پائیدار امن و استحکام کے مقاصد حاصل کرسکتے ہیں،پاکستان امریکہ کو اپنا دیرینہ دوست تصور کرتا ہے،بھارت کیساتھ بامعنی مذاکرات چاہتے ہیں‘ افغانستان میں امن و استحکام کا حصول خطے میں پائیدار امن کیلئے ضروری ہے‘

امریکہ دہشت گری کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوںکو تسلیم کرے‘ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو دہشت گردی کیخلاف جنگ جیت رہا ہے‘ امریکہ ویت نام جنگ ہار چکا ہے اور امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تو افغان جنگ بھی ہار جائیگا وزیر خارجہ خواجہ آصف کا واشنگٹن میں یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں خطاب

جمعہ 6 اکتوبر 2017 01:32

پاکستان اور امریکہ ملکر خطہ میں پائیدار امن و استحکام کے مقاصد حاصل ..
اسلام آباد/واشنگٹن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اکتوبر2017ء) وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ ملکر خطہ میں پائیدار امن و استحکام کے مقاصد حاصل کرسکتے ہیں،پاکستان امریکہ کو اپنا دیرینہ دوست تصور کرتا ہے،بھارت کیساتھ بامعنی مذاکرات چاہتے ہیں‘ افغانستان میں امن و استحکام کا حصول خطے میں پائیدار امن کیلئے ضروری ہے‘ امریکہ دہشت گری کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوںکو تسلیم کرے‘ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو دہشت گردی کیخلاف جنگ جیت رہا ہے‘ امریکہ ویت نام جنگ ہار چکا ہے اور امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تو افغان جنگ بھی ہار جائیگا‘اسی کی دہائی میں سویت یونین کیخلاف جہاد کیلئے مدرسے قائم کئے گئے۔

حافظ سعید ایک لائبلیٹی ہے اور رہیگی ،قابو پانے کیلئے ہمیں وقت چاہیئے‘ ہتک عزت دعوی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں کیس کی پیروی کرونگا‘ امریکہ میں بھی گن لابی متحرک ہے کیا امریکہ اسے ختم کرسکا ہے‘ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں امریکہ اور انکے اتحادیوں سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو واشنگٹن میں یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ ملکر خطے میں پائیدار امن و استحکام اور خوشحالی کے مقاصد حاصل کرسکتے ہیں۔

پاکستان امریکہ کو اپنا دیرینہ دوست تصور کرتا ہے تاہم دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنیکی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے دہشت گردی کیخلاف کامیاب جنگ لڑی ہے اور پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو یہ جنگ جیت رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حقیقت میں امریکہ ویت نام جنگ ہار چکا ہے اور امریکہ کی ہی پالیسی جاری رہی تو افغان جنگ بھی ہار جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں امریکہ اور انکے اتحادیوں سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور ملکی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔انہوںنے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف کامیاب جنگ سے دہشت گرد حملوں اور اموات میں کمی آئی ہے جبکہ پاکستان کی معیشت تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے اور آئندہ سالوں میں گروتھ میں مزید اضافہ متوقع ہے،اسکے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

پاکستان آج ایک فعال اور متحرک جمہوریت ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقائی اقتصادی استحکام کو مستحکم کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے‘ پاکستان اور امریکہ ملکر علاقائی امن و استحکام میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔افغانستان میں امن خطے میں امن و استحکام کیلئے ضروری ہے۔افغانستان کیساتھ بارڈر منیجمنٹ، فنسنگ، منشیات کی سمگلنگ اور دہشت گردوں کی روک تھام اہم چیلنجز ہیں۔

افغانستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ افغانستان گزشتہ کئی دہائیوں سے عدم استحکام کا شکار ہے‘ افغانستان میں داعش سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہیں قائم ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ اور اتحادیوں کی موجودگی کے باوجود منشیات کی پیداوار اور دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا۔امریکہ نے اربوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود مقاصد حاصل نہیں کئے جبکہ افغان پولیس طالبان کو ہتھیار فروخت کرنے میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغاستان میں امن پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے ۔کشمیر کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری کئی دہائیوں سے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں،بھارتی فورسز کے مظالم،جبری گمشدگیاں،ماورائے عدالت قتل اور پیلٹ گنز کے ذریعے سینکڑوں نوجوانوں کو بصارت سے محروم کرنے کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے مابین بنیادی تنازعہ ہے،بھارت کیساتھ بامعنی مذاکرات چاہتے ہیں۔ پاک روس تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روس اور چین خطے کے اہم پلیئرز ہیں اور روس کیساتھ ہمارے خوشگوار تعلقات ہیں جبکہ روس افغان مسئلے کے حل میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہماری پارلیمنٹ انتہائی متحرک اور میڈیا انتہائی فعال ہے۔